کابینہ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی
کابینہ اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی و معاشی صورت حال اور دیگر امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال
وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی و معاشی صورت حال اور دیگر امور پر غور کیا گیا، اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے دورہ سعودی عرب پر کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیا اور اپنے آئندہ دورہ ملائیشیا اور چین کی تفصیلات اور اہداف سے بھی آگاہ کیا جب کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے سعودی عرب کے اقتصادی پیکیج اور دیگر آپشن پر بریفنگ دی۔
وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بھی حتمی منظوری دے دی، جس کے تحت 300 روپے یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا البتہ 300 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی 10 فیصد مہنگی کی گئی ہے۔ زرعی شعبے کے لیے بجلی کے نرخ 10 روپے 50 پیسے فی یونٹ سے کم کرکے 5 روپے فی یونٹ مقرر کیے گئے ہیں۔
اجلاس کے دوران چیئرمین ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ کی تقرری، پاکستان اور چین کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون کے فروغ، پاکستانی خلا نورد کو چینی اسپیس مشن میں بھیجنے کے معاہدے، انسداد منشیات کے معاہدوں کے علاوہ کابینہ اکادمی ادبیات پاکستان اور اومان ادبی ادارے کے درمیان معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔
اسد عمر کی پریس بریفنگ
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پچھلے سال بجلی کی پیداوار اور ترسیل میں 453 ارب روپے کا خسارہ ہوا، اگر اسی طرح چلے تو اس سال بجلی کے نظام میں 550 ارب کا خسارہ ہوسکتاہے، نیپرا نے 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافہ تجویز کیا تھا لیکن حکومت نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک روپے27 پیسے اضافہ کیا ہے، 300 یونٹ ماہانہ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، 300 سے 700 تک والوں کے لیے 10 فیصد جب کہ اس سے اوپر والوں کے لیے 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی تھی، اس سے قبل عوامی سطح پر بہت زیادہ تنقید کے باعث اس حوالے سے 2 مرتبہ فیصلہ موخر کیا گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی موجودہ سیاسی و معاشی صورت حال اور دیگر امور پر غور کیا گیا، اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے دورہ سعودی عرب پر کابینہ ارکان کو اعتماد میں لیا اور اپنے آئندہ دورہ ملائیشیا اور چین کی تفصیلات اور اہداف سے بھی آگاہ کیا جب کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے سعودی عرب کے اقتصادی پیکیج اور دیگر آپشن پر بریفنگ دی۔
وفاقی کابینہ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی بھی حتمی منظوری دے دی، جس کے تحت 300 روپے یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا البتہ 300 یونٹ سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی 10 فیصد مہنگی کی گئی ہے۔ زرعی شعبے کے لیے بجلی کے نرخ 10 روپے 50 پیسے فی یونٹ سے کم کرکے 5 روپے فی یونٹ مقرر کیے گئے ہیں۔
اجلاس کے دوران چیئرمین ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا بورڈ کی تقرری، پاکستان اور چین کے درمیان زرعی شعبے میں تعاون کے فروغ، پاکستانی خلا نورد کو چینی اسپیس مشن میں بھیجنے کے معاہدے، انسداد منشیات کے معاہدوں کے علاوہ کابینہ اکادمی ادبیات پاکستان اور اومان ادبی ادارے کے درمیان معاہدے کی بھی منظوری دی گئی۔
اسد عمر کی پریس بریفنگ
کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ پچھلے سال بجلی کی پیداوار اور ترسیل میں 453 ارب روپے کا خسارہ ہوا، اگر اسی طرح چلے تو اس سال بجلی کے نظام میں 550 ارب کا خسارہ ہوسکتاہے، نیپرا نے 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ اضافہ تجویز کیا تھا لیکن حکومت نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں ایک روپے27 پیسے اضافہ کیا ہے، 300 یونٹ ماہانہ سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کے لیے قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، 300 سے 700 تک والوں کے لیے 10 فیصد جب کہ اس سے اوپر والوں کے لیے 15 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی تھی، اس سے قبل عوامی سطح پر بہت زیادہ تنقید کے باعث اس حوالے سے 2 مرتبہ فیصلہ موخر کیا گیا تھا۔