سابقہ دور کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے سکندر میندرو
سندھ حکومت اداروں سے کرپشن کے خاتمے اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنائے گی، بدین میں کھلی کچہری سے خطاب
صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر علی میندرو نے کہا ہے کہ حکومت سندھ اداروں میں کرپشن کے خاتمے اور عوام کو فوری انصاف کی فراہمی یقینی بنائے گی۔
سرکٹ ہاؤس بدین میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ دور حکومت میں چند غلطیاں ہوئی جنہیں دہرانے کے بجائے ان کے ازالے کے لیے جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے گی، سندھ کابینہ کی تشکیل مکمل ہو جانے کے بعد عوام کو حقوق اور انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ جرائم اور کسی بھی ہیرا پھیری میں ملوث افراد کو ہر گز نہیں بخشا جائے گا اور نہ ہی سفارش پر کسی افسر کو ضلع میں مقرر کیا جائے گا بلکہ افسران کی تقرری اہلیت کی بنیاد پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ناقص کارکردگی پر افسران کو تبدیل کردیا جاتا تھا بلکہ اب انہیں محکمے سے ہی فارغ کر دیا جائیگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بدین ضلع میں پانی کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی جس پر چیف انجینئر کوٹری بئراج کو تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے محکمہ آبپاشی کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نہروں کے آخری سرے تک پانی کی فراہمی یقینی بنائیں۔
آئندہ بارشوں اور امکانی سیلاب سے نمٹنے کے لیے ایل بی او ڈی کے بندوں کو مضبوط بنانے کے لیے محکمہ آبپاشی ضلع بدین کو سختی سے ہدایت کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے ضلع بدین کے دورے پر آئے ڈویزنل کمشنر حیدرآباد جمال مصطفی سید سے بھی بات کی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں صحت، تعلیم اور پانی کی کمی جیسے مسائل بڑے چیلنج ہیں جن کے حل کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ بدین میں 2 بلین روپے کی لاگت سے نہر تعمیر کی جا رہی ہے جس کا سنگ بنیاد صدر مملکت آصف علی زرداری نے رکھا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے پریس کلب بدین کے وفد کے مسائل سنے جنہوں نے صحافیوں کے لیے رہائشی کالونی اور سندھ حکومت اور ضلع انتظامیہ سے 5 لاکھ روپے سالانہ گرانٹ جاری کروانے اور بیمار صحافیوں کی مالی معاونت کی اپیل کی۔ صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔
سرکٹ ہاؤس بدین میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابقہ دور حکومت میں چند غلطیاں ہوئی جنہیں دہرانے کے بجائے ان کے ازالے کے لیے جامع حکمت عملی تشکیل دی جائے گی، سندھ کابینہ کی تشکیل مکمل ہو جانے کے بعد عوام کو حقوق اور انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ جرائم اور کسی بھی ہیرا پھیری میں ملوث افراد کو ہر گز نہیں بخشا جائے گا اور نہ ہی سفارش پر کسی افسر کو ضلع میں مقرر کیا جائے گا بلکہ افسران کی تقرری اہلیت کی بنیاد پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ناقص کارکردگی پر افسران کو تبدیل کردیا جاتا تھا بلکہ اب انہیں محکمے سے ہی فارغ کر دیا جائیگا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بدین ضلع میں پانی کی مصنوعی قلت پیدا کی گئی جس پر چیف انجینئر کوٹری بئراج کو تبدیل کیا گیا ہے۔ انہوں نے محکمہ آبپاشی کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نہروں کے آخری سرے تک پانی کی فراہمی یقینی بنائیں۔
آئندہ بارشوں اور امکانی سیلاب سے نمٹنے کے لیے ایل بی او ڈی کے بندوں کو مضبوط بنانے کے لیے محکمہ آبپاشی ضلع بدین کو سختی سے ہدایت کردی گئی ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے ضلع بدین کے دورے پر آئے ڈویزنل کمشنر حیدرآباد جمال مصطفی سید سے بھی بات کی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ میں صحت، تعلیم اور پانی کی کمی جیسے مسائل بڑے چیلنج ہیں جن کے حل کے لیے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ بدین میں 2 بلین روپے کی لاگت سے نہر تعمیر کی جا رہی ہے جس کا سنگ بنیاد صدر مملکت آصف علی زرداری نے رکھا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے پریس کلب بدین کے وفد کے مسائل سنے جنہوں نے صحافیوں کے لیے رہائشی کالونی اور سندھ حکومت اور ضلع انتظامیہ سے 5 لاکھ روپے سالانہ گرانٹ جاری کروانے اور بیمار صحافیوں کی مالی معاونت کی اپیل کی۔ صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ ان کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔