مطالعاتی دورہ پاکستانی ہاکی پلیئرز آج امریکا روانہ ہوں گی
مہمان کھلاڑی واشنگٹن ڈی سی میں اپنی ہم عمر میزبان سائیڈ سے میچ کھیلیں گی.
پاکستان کی 10 خواتین ہاکی کھلاڑی اور 2 خواتین کوچز 10 روزہ مطالعاتی اور تربیتی دورے پر پیر کو امریکا روانہ ہورہی ہیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے خواتین کو کھیلوں کے ذریعے خود مختار بنانے کے پروگرام کے تحت مذکورہ کھلاڑیوں اور کوچز کا انتخاب پاکستان ہاکی فیڈریشن کی معاونت سے عمل میں آیاہے، پی ایچ ایف کے ویمنز ونگ کی سینئر نائب صدر پروین سکندر کے مطابق ایکسچینج پروگرام کے تحت اس مطالعاتی دورے کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے جبکہ لڑکیوں میں کھیلوں میں رغبت بھی بڑھے گی، انھوں نے بتایا کہ دورے پر جانے والی کھلاڑیوں کا تعلق ملک بھر کے دور دراز کے دیہی و شہری علاقوں سے ہے جہاں خواتین کو کھیلوں میں شرکت کے مواقع محدود ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں امریکی سفارت خانہ کے ثقافتی افسر رابرٹ ریئنزکے مطابق لاہور سے روانہ ہونے والی 18 برس سے کم عمر کی یہ کھلاڑی امریکی ریاست واشنگٹن ڈی سی میں اپنی ہم عمر لڑکیوں سے ہاکی میچ کھیلیں گی اور ان کے ساتھ مل کر ٹیم ورک ، صحت اور قائدانہ صلاحیتوں کی مہارتیں حاصل کریں گی، بعد ازں وہ امریکی ریاست نارتھ کیرولینا کی یونیورسٹی میں ہاکی کلینکس میں شرکت کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں اور معاشرے میں رضا کارانہ خدمات کے حوالے سے بھی پروگراموں میں شرکت کریں گی۔
دنیا بھر کے دیگر ممالک کی طرح گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان سے فٹبال اور باسکٹ بال کی خواتین کھلا ڑیوں نے اس قسم کا دورہ کیا تھا، رابرٹ ریئنز کا کہنا ہے کہ مستقبل میں بھی مختلف دیگر کھیلوں سے تعلق رکھنے والی پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے ایسے دوروں کا اہتمام کیا جائے گا،امریکا کے دورے پر جانے والی کھلاڑیوں میںسرگودہا کی بشریٰ ظفر،آزاد جموںو کشمیر کی نتالیہ ظفر،لاہور کی سدرا ایوب اور اللہ رکھی آمنہ،راولپنڈی کی مہوش رفیق، منڈی بہا الدین کی سعدیہ اقبال، پھالیہ کی زینت شریف،منڈی بہاالدین کی رضیہ کوثر،بہاولپور کی گل ناز پروین اور بلوچستان کی روبینہ شامل ہیں جبکہ سابق انٹرنیشنل کھلاڑی اور پی ایس بی کوچ چاند پروین اور راولپنڈی کی صفورا کوچز کی حیثیت سے امریکا جائیں گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے خواتین کو کھیلوں کے ذریعے خود مختار بنانے کے پروگرام کے تحت مذکورہ کھلاڑیوں اور کوچز کا انتخاب پاکستان ہاکی فیڈریشن کی معاونت سے عمل میں آیاہے، پی ایچ ایف کے ویمنز ونگ کی سینئر نائب صدر پروین سکندر کے مطابق ایکسچینج پروگرام کے تحت اس مطالعاتی دورے کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے جبکہ لڑکیوں میں کھیلوں میں رغبت بھی بڑھے گی، انھوں نے بتایا کہ دورے پر جانے والی کھلاڑیوں کا تعلق ملک بھر کے دور دراز کے دیہی و شہری علاقوں سے ہے جہاں خواتین کو کھیلوں میں شرکت کے مواقع محدود ہیں۔
دوسری جانب پاکستان میں امریکی سفارت خانہ کے ثقافتی افسر رابرٹ ریئنزکے مطابق لاہور سے روانہ ہونے والی 18 برس سے کم عمر کی یہ کھلاڑی امریکی ریاست واشنگٹن ڈی سی میں اپنی ہم عمر لڑکیوں سے ہاکی میچ کھیلیں گی اور ان کے ساتھ مل کر ٹیم ورک ، صحت اور قائدانہ صلاحیتوں کی مہارتیں حاصل کریں گی، بعد ازں وہ امریکی ریاست نارتھ کیرولینا کی یونیورسٹی میں ہاکی کلینکس میں شرکت کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیوں اور معاشرے میں رضا کارانہ خدمات کے حوالے سے بھی پروگراموں میں شرکت کریں گی۔
دنیا بھر کے دیگر ممالک کی طرح گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان سے فٹبال اور باسکٹ بال کی خواتین کھلا ڑیوں نے اس قسم کا دورہ کیا تھا، رابرٹ ریئنز کا کہنا ہے کہ مستقبل میں بھی مختلف دیگر کھیلوں سے تعلق رکھنے والی پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے ایسے دوروں کا اہتمام کیا جائے گا،امریکا کے دورے پر جانے والی کھلاڑیوں میںسرگودہا کی بشریٰ ظفر،آزاد جموںو کشمیر کی نتالیہ ظفر،لاہور کی سدرا ایوب اور اللہ رکھی آمنہ،راولپنڈی کی مہوش رفیق، منڈی بہا الدین کی سعدیہ اقبال، پھالیہ کی زینت شریف،منڈی بہاالدین کی رضیہ کوثر،بہاولپور کی گل ناز پروین اور بلوچستان کی روبینہ شامل ہیں جبکہ سابق انٹرنیشنل کھلاڑی اور پی ایس بی کوچ چاند پروین اور راولپنڈی کی صفورا کوچز کی حیثیت سے امریکا جائیں گی۔