بولی وڈ کی کامیاب فلمی جوڑیاں
کچھ حقیقی زندگی میں ایک دوسرے کے ہو کر رہ گئے
پردہ اسکرین پر جیسے ہی کسی ہیرو یا ہیروئن کی کوئی جوڑی ہٹ ہوتی ہے.
پرستار انھیں ہر جگہ، ہر موقع پر ساتھ ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں۔ پردہ اسکرین پر اپنا جادو بکھیرنے والی کئی جوڑیاں ایسی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں بھی اس رومانوی بندھن کو جاری رکھا اور رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔دوسری طرف کئی جوڑیاں ایسی ہیں جن کے بارے میں لوگ اندازے ہی لگاتے رہ گئے لیکن حقیقی زندگی میں انھوں نے اپنا الگ ساتھی چنا تو پرستاروں کے لئے یہ حیران کن تھا ۔
راج کپور اور نرگس
جیسے ہی بولی وڈ میں فلمی جوڑیوں کی بات سامنے آتی ہے تو سب سے پہلا نام جو ذہن میں آتا ہے وہ راج کپور اور نرگس دت کا ہے جنہوں نے 16 فلمیں ایک ساتھ کی ہیں جن میں 6 فلمیں راج کپور کی 'آر کے' فلمز کے بینر کے تلے بنی تھیں۔ اور دونوں پر فلمایا گیا فلم 'برسات' جو 1949 میں بنی کا وہ منظر تو سب کو یاد ہے جس میں نرگس راج کپور کی بانھوں میں آ کر گر جاتی ہیں۔
یہ منظر اتنا مشہور اور پسند کیا گیا کہ راج کپور بھی اس سے اتنے متاثر ہوئے کہ انھوں نے اسے اپنے بینر 'آر کے' فلمز کے لوگو یا علامت کا نشان بنا دیا۔ان کی پردہ اسکرین پر کیمسٹری کو دیکھنا ہے تو فلم 'آوارہ' کا گانا 'دم بھر جو ادھر منہ پھیرے'، یا فلم 'مسٹر 420' کا گانا 'پیار ہوا اقرار ہوا ' ضرور دیکھنا چاہیے۔ان کی اداکاری اس حد تک حقیقت کے قریب ہوتی تھی کہ گمان ہوتا تھا کہ وہ حقیقی دنیا میں بھی ایسے ہی ہیں۔حقیقی زندگی میں نرگس نے سنیل دت سے شادی کی ۔
وحیدہ رحمان اور گرودت
ہندی فلموں کی دوسری اہم رومانوی جوڑی وحیدہ رحمان اور گرو دت کی ہے ۔ نرگس اور راج کپور نے تو فلمی اور حقیقی زندگی کے تعلقات کو الگ الگ رکھا مگر گرودت پردہ اسکرین اور حقیقی زندگی کا فرق بھلا بیٹھے تھے ۔اس کی وجہ سے ان کی بیوی گیتا دت سے ان کے تعلقات خراب ہوئے اور پھر وحیدہ رحمان نے بھی ان سے 1962 میں بننے والی فلم 'صاحب بی بی اور غلام' کے بعد خود کو الگ کر لیا۔اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ گرو دت نے ایک روز اتنی نیند کی گولیاں کھا لیں کہ 10 اکتوبر 1964 کو محض 39 سال کی عمر میں ان کی موت واقع ہو گئی۔
1957 میں بننے والی فلم 'پیاسا' میں ناظرین نے پہلی بار پردہ اسکرین پر گرو دت اور وحیدہ رحمان کو فلمی جوڑی کے روپ میں دیکھا اور ان کی جوڑی ہٹ ہو گئی۔اس کے بعد دونوں کی جوڑی نے 1958 میں فلم 'بارہ بجے' 1959 میں 'فلم کاغذ کے پھول'، 1960 میں فلم 'چودہویں کا چاند' میں یادگار کردار نبھائے۔
مدھوبالا اور دلیپ کمار
بولی وڈ میں سب سے زیادہ ہر دلعزیز جوڑی مدھوبالا اور دلیپ کمار کی سمجھی جاتی ہے۔فلمی پردے پر اور حقیقی زندگی دونوں میں یہ اداکار ایک حسین رومانوی جوڑی کے طور پر ابھر کر سامنے آئے لیکن افسوس کہ ان کی جوڑی فلمی اور حقیقی زندگی میں صرف پانچ سال تک ہی قائم رہی۔ انھوں نے صرف چار فلموں میں ہیرو اور ہیروئن کے طور پر ایک ساتھ کام کیا۔ جن میں 1951ء میں بننے والی فلم 'ترانہ' 1952ء میں بننے والی فلم 'سنگ دل' 1954ء میں بننے والی فلم 'امر' اور 1960ء میں بننے والی فلم 'مغلِ اعظم' شامل ہیں.
لیکن 1957ء میں بننے والی بی آر چوپڑا کی فلم 'نیا دور' کے بعد سے مدھوبالا اور دلیپ کمار کے درمیان دوریاں بڑھنے لگیں۔اس فلم 'نیا دور' میں پہلے ہیروئن کے طور پر مدھوبالا کو کام کرنا تھا لیکن کچھ وجوہات کی وجہ سے مدھیہ پردیش میں اس فلم کی شوٹنگ میں جانے سے انھوں نے انکار کر دیا۔اس پر بی آر چوپڑہ نے ان پر مقدمہ کر دیا جس میں مدھوبالا ہار گئیں اور اس کے نتیجے میں یہ خوبصورت جوڑی حقیقت میں بھی ٹوٹ گئی۔
ہیما مالنی اور دھرمیندر
بولی وڈ کی ایک اور جوڑی جسے فلم بینوں نے پردے اور اصل زندگی دونوں میں پسند کیا اور وہ جوڑی ڈریم گرل ہیما مالنی اور دھرمیندر کی ہے ۔ انھوں نے تقریباً 28 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا جن میں زیادہ تر فلمیں باکس آفس پر ہٹ رہیں۔ ان فلموں میں شرافت، بادشاہ جانی، سیتا اور گیتا، پتھر اور پاہ زیب، شعلے، آزاد، بادشاہ، اور رضیہ سلطان جیسی فلموں کے نام لیے جا سکتے ہیں۔اس جوڑے کی اہم بات یہ ہے کہ انھوں نے فلمی پردے سے نکل کر اپنے رومانس کو شادی میں تبدیل کر دیا۔
شرمیلا ٹیگور اور راجیش کھنہ
1964ء میں بننے والی فلم 'کشمیر کی کلی' سے شرمیلا ٹیگور نے ہندی فلموں میں قدم رکھا اور 1967ء میں بننے والی فلم 'این ایوننگ ان پیرس' کے بعد تو شرمیلا ٹیگور اس دور کی تمام ہیروئنوں پر سبقت لے گئیں۔ دوسری جانب راجیش کھنہ بھی 1966ء میں بننے والی فلم 'آخری خط' سے لوگوں کی نظروں میں آ چکے تھے۔ ان دونوں کو سب سے پہلے 1969 میں بننے والی فلم 'ارادھنا' میں ایک ساتھ دیکھا گیا جس کے بعد یہ جوڑی اتنی کامیاب ہوئی کہ اس نے ایک کے بعد دوسری مسلسل ہٹ فلمیں دیں۔1972 میں ان کی فلم 'امر محبت' کی لائن 'پشپا آئی ہیٹ ٹیئرز' یعنی پشپا مجھے آنسوؤں سے نفرت ہے بہت ہٹ ہوا تھا۔اس کے علاوہ اس جوڑی کی مشہور فلموں میں سفر، چھوٹی بہو، بادشاہ رانی، داغ اور قربانی جیسی کئی ہٹ فلمیں شامل ہیں۔
ریکھا اور امیتابھ بچن
ریکھا اور امیتابھ بچن کی جوڑی اپنی کرشماتی کیمسٹری کے لیے جانی جاتی ہے اور اس جوڑی کی اہم ترین فلموں میں 1981 میں ریلیز ہوئی فلم 'سلسلہ'ہے۔ان دونوں فنکاروں کی اداکاری ہی ایسی تھی کہ لوگ انھیں اصلی زندگی میں بھی محبت کرنے والے یا شوہر بیوی کے روپ میں دیکھنا چاہتے تھے۔
اسی لیے ناظرین کو سب سے زیادہ دلچسپی امیتابھ اور ریکھا کی محبت کے سلسلے میں آنے والے اتار چڑھاؤ کی خبروں میں رہتی تھی۔اس جوڑی کی تمام فلمیں ہٹ رہیں جن میں دو انجانے، خون پسینہ، مقدر کا سکندر، مسٹر نٹور لال اور سہاگ کے نام لیے جا سکتے ہیں۔یہ جوڑی اصل زندگی میں مل نہیں پائی، جس کی کسک آج تک ناظرین میں باقی ہے۔
نیتو سنگھ اور رشی کپور
دھرمیندر اور ہیما مالنی کی کامیاب جوڑی کے بعد نیتو سنگھ اور رشی کپور کی ایسی جوڑی ہے جس نے پردے پر بھی سب کا دل جیت لیا اور اصل زندگی میں بھی۔اس جوڑی نے اب تک 11 ہٹ فلمیں اکٹھے کیں جن میں رفو چکر، کھیل کھیل میں، کبھی کبھی، امر اکبر انتھونی اور دوسرا آدمی اہم ہیں۔حال میں یہ جوڑی 'دو دونی چار' اور 'جب تک ہے جان' (2012) میں دکھائی دی۔ اسی لیے اس خوبصورت جوڑی کو 'زی' سنے ایوارڈ کا 'بیسٹ لائف ٹائم جوڑی 2011' ایوارڈ ملا۔اب ان کا بیٹا رنبیرکپور بولی وڈ اسٹار کے روپ میں کامیابیاں سمیٹنے میں لگا ہوا ہے ۔
مادھوری ڈکشٹ اور انیل کپور
اسی اور نوے کی دہائی میں جس ایک جوڑی نے شائقین کے دلوں پر راج کیا ان میں سب سے اہم مادھوری ڈکشٹ اور انیل کپور کی جوڑی ہے۔دلچسپ اور سنسنی خیز ڈرامے والی فلموں میں یہ جوڑی سب سے زیادہ کامیاب رہی ہے۔اس جوڑی نے 1987 میں فلم ''حفاظت'' سے اپنے فلمی سفر شروع کیا اور پھر'' تیزاب'' اور'' پکار'' جیسی بلاک بسٹر فلمیں دیں۔اس جوڑی کی دیگر فلمیں '' رام لکھن''، ''پرندہ''، ''کشن کنہیا''، ''زندگی ایک جوا '' اور ''بیٹا''۔
کاجل اور شاہ رخ خان
شاہ رخ خان ویسے تو کئی اداکاراؤں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور کاجل بھی کئی اداکاروں کے ساتھ پردے پر نظر آئی ہیں۔کاجل نے تو اپنے شوہر اجے دیوگن کے ساتھ بھی کئی فلمیں کی ہیں لیکن آن اسکرین جو بات شاہ رخ اور کاجل کی جوڑی میں ہے وہ کسی اور جوڑے میں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔
1993 میں بننے والی فلم 'بازی گر' میں پہلی بار شاہ رخ اور کاجل کی جوڑی دیکھنے کو ملی اور 2010 کی 'مائی نیم از خان' تک یہ جوڑی ابھی تک ساتھ نظر آئی ہے۔اس جوڑی کی تمام فلمیں باکس آفس پر ہٹ رہیں۔ ان میں کرن ارجن، دل والے دلہنیا لے جائیں گے، کچھ کچھ ہوتا ہے، کبھی خوشی کبھی غم میں شامل ہیں۔ان کی جوڑی میں نوجوانوں کے لیے ایک خاص اپیل تھی جس کی وجہ سے یہ نوجوانوں میں بے حد مقبول رہی۔
بپاشا باسو اور جان ابراہم
بولی وڈ کی اسکرین پر ایک زبردست جوڑی بپاشا باسو اور جان ابراہم کی ہے جسے بولی وڈ کا 'ہاٹ کپل' کہتے ہیں۔
ان کی جوڑی نے 2003 میں بننے والی فلم 'جسم' سے اپنا فلمی سفر کا آغاز کیا۔ ان دونوں نے زیادہ فلمیں تو اکٹھی نہیں کیں مگر دونوں طویل عرصہ تک حقیقی زندگی میں اکٹھے رہے۔'جسم' کے علاوہ اس جوڑی نے اور بھی ہٹ فلمیں دی جن میں اعتبار، مدہوش اور سربراہی جیسی فلمیں ہیں۔یہ جوڑی جیسے اب فلموں میں اکٹھے نظر نہیں آتی اسی طرح حقیقی زندگی میں بھی ان کا رشتہ اب ختم ہو چکا ہے۔
کرینہ کپور اور شاہد کپور
بہت کم وقت کے لیے کرینہ اور شاہد کی جوڑی نے پردے پر اپنا جادوئی اثر چھوڑا اور ان کی حقیقی زندگی میں بھی ان کا ایک دوسرے سے پیار ناظرین کے لیے بہت دلچسپی کا باعث رہا۔2004ء میں بننے والی فلم 'فدا' جیسی کرائم تھرلر سے اس جوڑے نے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا اور 2007ء میں رومانوی فلمی 'جب وی میٹ' کے ساتھ بولی وڈ کی یہ نوجوان جوڑی بھی اپنے اپنے الگ راستے پر چلی گئی۔
اتنے کم وقت میں بھی اس جوڑی نے36 چائنا ٹاؤن، چھپ چھپ کے اور ملیں گے ملیں گے جیسی فلمیں دیں۔یہ جوڑی ایک وقت میں نوجوانوں میں اپنی مقبولیت کی بنا پر 'یوتھ آئیکون' کہلاتی رہی ہے۔
کترینہ اور اکشے کمار
اگرچہ قطرینہ کا نام سلمان خان کے ساتھ رومانوی طور پر منسلک ہے مگر پھر بھی قطرینہ اور اکشے پردہ اسکرین پر ایک زبردست جوڑی کے طور پر مقبول ہیں۔ شائقین میں بھی اس جوڑی کی مقبولیت اس قدر ہے جس کا مقابلہ کسی دوسری جوڑی سے نہیں کیا جا سکتا۔2006ء میں بننے والی فلم 'ہم کو دیوانہ کر گئے' میں سب سے پہلے نظر آنے والی یہ جوڑی نمستے لندن، ویلکم، سنگھ از کنگ، بلیو، دے دھنا دھن اور تیس مار خان جیسی فلموں میں اکٹھے کام کر چکی ہے۔
پرستار انھیں ہر جگہ، ہر موقع پر ساتھ ساتھ دیکھنا چاہتے ہیں۔ پردہ اسکرین پر اپنا جادو بکھیرنے والی کئی جوڑیاں ایسی ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں بھی اس رومانوی بندھن کو جاری رکھا اور رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔دوسری طرف کئی جوڑیاں ایسی ہیں جن کے بارے میں لوگ اندازے ہی لگاتے رہ گئے لیکن حقیقی زندگی میں انھوں نے اپنا الگ ساتھی چنا تو پرستاروں کے لئے یہ حیران کن تھا ۔
راج کپور اور نرگس
جیسے ہی بولی وڈ میں فلمی جوڑیوں کی بات سامنے آتی ہے تو سب سے پہلا نام جو ذہن میں آتا ہے وہ راج کپور اور نرگس دت کا ہے جنہوں نے 16 فلمیں ایک ساتھ کی ہیں جن میں 6 فلمیں راج کپور کی 'آر کے' فلمز کے بینر کے تلے بنی تھیں۔ اور دونوں پر فلمایا گیا فلم 'برسات' جو 1949 میں بنی کا وہ منظر تو سب کو یاد ہے جس میں نرگس راج کپور کی بانھوں میں آ کر گر جاتی ہیں۔
یہ منظر اتنا مشہور اور پسند کیا گیا کہ راج کپور بھی اس سے اتنے متاثر ہوئے کہ انھوں نے اسے اپنے بینر 'آر کے' فلمز کے لوگو یا علامت کا نشان بنا دیا۔ان کی پردہ اسکرین پر کیمسٹری کو دیکھنا ہے تو فلم 'آوارہ' کا گانا 'دم بھر جو ادھر منہ پھیرے'، یا فلم 'مسٹر 420' کا گانا 'پیار ہوا اقرار ہوا ' ضرور دیکھنا چاہیے۔ان کی اداکاری اس حد تک حقیقت کے قریب ہوتی تھی کہ گمان ہوتا تھا کہ وہ حقیقی دنیا میں بھی ایسے ہی ہیں۔حقیقی زندگی میں نرگس نے سنیل دت سے شادی کی ۔
وحیدہ رحمان اور گرودت
ہندی فلموں کی دوسری اہم رومانوی جوڑی وحیدہ رحمان اور گرو دت کی ہے ۔ نرگس اور راج کپور نے تو فلمی اور حقیقی زندگی کے تعلقات کو الگ الگ رکھا مگر گرودت پردہ اسکرین اور حقیقی زندگی کا فرق بھلا بیٹھے تھے ۔اس کی وجہ سے ان کی بیوی گیتا دت سے ان کے تعلقات خراب ہوئے اور پھر وحیدہ رحمان نے بھی ان سے 1962 میں بننے والی فلم 'صاحب بی بی اور غلام' کے بعد خود کو الگ کر لیا۔اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ گرو دت نے ایک روز اتنی نیند کی گولیاں کھا لیں کہ 10 اکتوبر 1964 کو محض 39 سال کی عمر میں ان کی موت واقع ہو گئی۔
1957 میں بننے والی فلم 'پیاسا' میں ناظرین نے پہلی بار پردہ اسکرین پر گرو دت اور وحیدہ رحمان کو فلمی جوڑی کے روپ میں دیکھا اور ان کی جوڑی ہٹ ہو گئی۔اس کے بعد دونوں کی جوڑی نے 1958 میں فلم 'بارہ بجے' 1959 میں 'فلم کاغذ کے پھول'، 1960 میں فلم 'چودہویں کا چاند' میں یادگار کردار نبھائے۔
مدھوبالا اور دلیپ کمار
بولی وڈ میں سب سے زیادہ ہر دلعزیز جوڑی مدھوبالا اور دلیپ کمار کی سمجھی جاتی ہے۔فلمی پردے پر اور حقیقی زندگی دونوں میں یہ اداکار ایک حسین رومانوی جوڑی کے طور پر ابھر کر سامنے آئے لیکن افسوس کہ ان کی جوڑی فلمی اور حقیقی زندگی میں صرف پانچ سال تک ہی قائم رہی۔ انھوں نے صرف چار فلموں میں ہیرو اور ہیروئن کے طور پر ایک ساتھ کام کیا۔ جن میں 1951ء میں بننے والی فلم 'ترانہ' 1952ء میں بننے والی فلم 'سنگ دل' 1954ء میں بننے والی فلم 'امر' اور 1960ء میں بننے والی فلم 'مغلِ اعظم' شامل ہیں.
لیکن 1957ء میں بننے والی بی آر چوپڑا کی فلم 'نیا دور' کے بعد سے مدھوبالا اور دلیپ کمار کے درمیان دوریاں بڑھنے لگیں۔اس فلم 'نیا دور' میں پہلے ہیروئن کے طور پر مدھوبالا کو کام کرنا تھا لیکن کچھ وجوہات کی وجہ سے مدھیہ پردیش میں اس فلم کی شوٹنگ میں جانے سے انھوں نے انکار کر دیا۔اس پر بی آر چوپڑہ نے ان پر مقدمہ کر دیا جس میں مدھوبالا ہار گئیں اور اس کے نتیجے میں یہ خوبصورت جوڑی حقیقت میں بھی ٹوٹ گئی۔
ہیما مالنی اور دھرمیندر
بولی وڈ کی ایک اور جوڑی جسے فلم بینوں نے پردے اور اصل زندگی دونوں میں پسند کیا اور وہ جوڑی ڈریم گرل ہیما مالنی اور دھرمیندر کی ہے ۔ انھوں نے تقریباً 28 فلموں میں ایک ساتھ کام کیا جن میں زیادہ تر فلمیں باکس آفس پر ہٹ رہیں۔ ان فلموں میں شرافت، بادشاہ جانی، سیتا اور گیتا، پتھر اور پاہ زیب، شعلے، آزاد، بادشاہ، اور رضیہ سلطان جیسی فلموں کے نام لیے جا سکتے ہیں۔اس جوڑے کی اہم بات یہ ہے کہ انھوں نے فلمی پردے سے نکل کر اپنے رومانس کو شادی میں تبدیل کر دیا۔
شرمیلا ٹیگور اور راجیش کھنہ
1964ء میں بننے والی فلم 'کشمیر کی کلی' سے شرمیلا ٹیگور نے ہندی فلموں میں قدم رکھا اور 1967ء میں بننے والی فلم 'این ایوننگ ان پیرس' کے بعد تو شرمیلا ٹیگور اس دور کی تمام ہیروئنوں پر سبقت لے گئیں۔ دوسری جانب راجیش کھنہ بھی 1966ء میں بننے والی فلم 'آخری خط' سے لوگوں کی نظروں میں آ چکے تھے۔ ان دونوں کو سب سے پہلے 1969 میں بننے والی فلم 'ارادھنا' میں ایک ساتھ دیکھا گیا جس کے بعد یہ جوڑی اتنی کامیاب ہوئی کہ اس نے ایک کے بعد دوسری مسلسل ہٹ فلمیں دیں۔1972 میں ان کی فلم 'امر محبت' کی لائن 'پشپا آئی ہیٹ ٹیئرز' یعنی پشپا مجھے آنسوؤں سے نفرت ہے بہت ہٹ ہوا تھا۔اس کے علاوہ اس جوڑی کی مشہور فلموں میں سفر، چھوٹی بہو، بادشاہ رانی، داغ اور قربانی جیسی کئی ہٹ فلمیں شامل ہیں۔
ریکھا اور امیتابھ بچن
ریکھا اور امیتابھ بچن کی جوڑی اپنی کرشماتی کیمسٹری کے لیے جانی جاتی ہے اور اس جوڑی کی اہم ترین فلموں میں 1981 میں ریلیز ہوئی فلم 'سلسلہ'ہے۔ان دونوں فنکاروں کی اداکاری ہی ایسی تھی کہ لوگ انھیں اصلی زندگی میں بھی محبت کرنے والے یا شوہر بیوی کے روپ میں دیکھنا چاہتے تھے۔
اسی لیے ناظرین کو سب سے زیادہ دلچسپی امیتابھ اور ریکھا کی محبت کے سلسلے میں آنے والے اتار چڑھاؤ کی خبروں میں رہتی تھی۔اس جوڑی کی تمام فلمیں ہٹ رہیں جن میں دو انجانے، خون پسینہ، مقدر کا سکندر، مسٹر نٹور لال اور سہاگ کے نام لیے جا سکتے ہیں۔یہ جوڑی اصل زندگی میں مل نہیں پائی، جس کی کسک آج تک ناظرین میں باقی ہے۔
نیتو سنگھ اور رشی کپور
دھرمیندر اور ہیما مالنی کی کامیاب جوڑی کے بعد نیتو سنگھ اور رشی کپور کی ایسی جوڑی ہے جس نے پردے پر بھی سب کا دل جیت لیا اور اصل زندگی میں بھی۔اس جوڑی نے اب تک 11 ہٹ فلمیں اکٹھے کیں جن میں رفو چکر، کھیل کھیل میں، کبھی کبھی، امر اکبر انتھونی اور دوسرا آدمی اہم ہیں۔حال میں یہ جوڑی 'دو دونی چار' اور 'جب تک ہے جان' (2012) میں دکھائی دی۔ اسی لیے اس خوبصورت جوڑی کو 'زی' سنے ایوارڈ کا 'بیسٹ لائف ٹائم جوڑی 2011' ایوارڈ ملا۔اب ان کا بیٹا رنبیرکپور بولی وڈ اسٹار کے روپ میں کامیابیاں سمیٹنے میں لگا ہوا ہے ۔
مادھوری ڈکشٹ اور انیل کپور
اسی اور نوے کی دہائی میں جس ایک جوڑی نے شائقین کے دلوں پر راج کیا ان میں سب سے اہم مادھوری ڈکشٹ اور انیل کپور کی جوڑی ہے۔دلچسپ اور سنسنی خیز ڈرامے والی فلموں میں یہ جوڑی سب سے زیادہ کامیاب رہی ہے۔اس جوڑی نے 1987 میں فلم ''حفاظت'' سے اپنے فلمی سفر شروع کیا اور پھر'' تیزاب'' اور'' پکار'' جیسی بلاک بسٹر فلمیں دیں۔اس جوڑی کی دیگر فلمیں '' رام لکھن''، ''پرندہ''، ''کشن کنہیا''، ''زندگی ایک جوا '' اور ''بیٹا''۔
کاجل اور شاہ رخ خان
شاہ رخ خان ویسے تو کئی اداکاراؤں کے ساتھ کام کر چکے ہیں اور کاجل بھی کئی اداکاروں کے ساتھ پردے پر نظر آئی ہیں۔کاجل نے تو اپنے شوہر اجے دیوگن کے ساتھ بھی کئی فلمیں کی ہیں لیکن آن اسکرین جو بات شاہ رخ اور کاجل کی جوڑی میں ہے وہ کسی اور جوڑے میں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔
1993 میں بننے والی فلم 'بازی گر' میں پہلی بار شاہ رخ اور کاجل کی جوڑی دیکھنے کو ملی اور 2010 کی 'مائی نیم از خان' تک یہ جوڑی ابھی تک ساتھ نظر آئی ہے۔اس جوڑی کی تمام فلمیں باکس آفس پر ہٹ رہیں۔ ان میں کرن ارجن، دل والے دلہنیا لے جائیں گے، کچھ کچھ ہوتا ہے، کبھی خوشی کبھی غم میں شامل ہیں۔ان کی جوڑی میں نوجوانوں کے لیے ایک خاص اپیل تھی جس کی وجہ سے یہ نوجوانوں میں بے حد مقبول رہی۔
بپاشا باسو اور جان ابراہم
بولی وڈ کی اسکرین پر ایک زبردست جوڑی بپاشا باسو اور جان ابراہم کی ہے جسے بولی وڈ کا 'ہاٹ کپل' کہتے ہیں۔
ان کی جوڑی نے 2003 میں بننے والی فلم 'جسم' سے اپنا فلمی سفر کا آغاز کیا۔ ان دونوں نے زیادہ فلمیں تو اکٹھی نہیں کیں مگر دونوں طویل عرصہ تک حقیقی زندگی میں اکٹھے رہے۔'جسم' کے علاوہ اس جوڑی نے اور بھی ہٹ فلمیں دی جن میں اعتبار، مدہوش اور سربراہی جیسی فلمیں ہیں۔یہ جوڑی جیسے اب فلموں میں اکٹھے نظر نہیں آتی اسی طرح حقیقی زندگی میں بھی ان کا رشتہ اب ختم ہو چکا ہے۔
کرینہ کپور اور شاہد کپور
بہت کم وقت کے لیے کرینہ اور شاہد کی جوڑی نے پردے پر اپنا جادوئی اثر چھوڑا اور ان کی حقیقی زندگی میں بھی ان کا ایک دوسرے سے پیار ناظرین کے لیے بہت دلچسپی کا باعث رہا۔2004ء میں بننے والی فلم 'فدا' جیسی کرائم تھرلر سے اس جوڑے نے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا اور 2007ء میں رومانوی فلمی 'جب وی میٹ' کے ساتھ بولی وڈ کی یہ نوجوان جوڑی بھی اپنے اپنے الگ راستے پر چلی گئی۔
اتنے کم وقت میں بھی اس جوڑی نے36 چائنا ٹاؤن، چھپ چھپ کے اور ملیں گے ملیں گے جیسی فلمیں دیں۔یہ جوڑی ایک وقت میں نوجوانوں میں اپنی مقبولیت کی بنا پر 'یوتھ آئیکون' کہلاتی رہی ہے۔
کترینہ اور اکشے کمار
اگرچہ قطرینہ کا نام سلمان خان کے ساتھ رومانوی طور پر منسلک ہے مگر پھر بھی قطرینہ اور اکشے پردہ اسکرین پر ایک زبردست جوڑی کے طور پر مقبول ہیں۔ شائقین میں بھی اس جوڑی کی مقبولیت اس قدر ہے جس کا مقابلہ کسی دوسری جوڑی سے نہیں کیا جا سکتا۔2006ء میں بننے والی فلم 'ہم کو دیوانہ کر گئے' میں سب سے پہلے نظر آنے والی یہ جوڑی نمستے لندن، ویلکم، سنگھ از کنگ، بلیو، دے دھنا دھن اور تیس مار خان جیسی فلموں میں اکٹھے کام کر چکی ہے۔