اسرائیل کو تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے عمان
اسرائیل کو تسلیم کرنے کا عمانی موقف اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خفیہ دورے کے بعد سامنے آیا
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خفیہ دورے کے بعد عمان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو خفیہ دورے پر عمان پہنچے تھے جہاں ان کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم نیتن یاہو نے سلطنت عمان کے سلطان قابوس بن سعید سے ملاقات کی۔ ملاقات کو نیتن یاہو کی اسرائیل واپسی تک خفیہ رکھا گیا۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد بحرین میں سیکیورٹی سمٹ میں شریک عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی بن عبداللہ نے اپنے خطاب میں اسرائیل کو آزاد و خود مختار ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں موجود ایک ملک ہے اور ہم سب اس سے آگاہ ہیں اور دنیا بھی اس حقیقت سے واقف ہے اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرلیا جائے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم اور عمان کے سلطان کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران مشرق وسطیٰ میں قیام امن اور استحکام کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دوطرفہ باہمی دلچسپی کے امور اور فلسطین و اسرائیل تنازعے کا حل بھی زیر بحث آیا۔
اسرائیلی وزیراعطم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران سے درپیش خطرات نے مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو ایک دوسرے کے قریب کردیا ہے جو خطے میں امن اور طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے خوش آئند ہے۔
عمان کے سلطان قابوس بن سعید نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پر امن تصفیے کے خواہاں ہیں اور اس حوالے سے چند تجاویز بھی دی ہیں تاہم عمان ثالثی کا کردار ادا نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے گزشتہ روز عمان کا دورہ فلسطین کے صدر محمود عباس کے دورے کے محض دو دن بعد کیا گیا۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دورے کے بعد عمان اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے پالیسی میں لچک دیکھی گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو خفیہ دورے پر عمان پہنچے تھے جہاں ان کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم نیتن یاہو نے سلطنت عمان کے سلطان قابوس بن سعید سے ملاقات کی۔ ملاقات کو نیتن یاہو کی اسرائیل واپسی تک خفیہ رکھا گیا۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات کے بعد بحرین میں سیکیورٹی سمٹ میں شریک عمان کے وزیر خارجہ یوسف بن علوی بن عبداللہ نے اپنے خطاب میں اسرائیل کو آزاد و خود مختار ریاست تسلیم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل مشرق وسطیٰ میں موجود ایک ملک ہے اور ہم سب اس سے آگاہ ہیں اور دنیا بھی اس حقیقت سے واقف ہے اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرلیا جائے۔
قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم اور عمان کے سلطان کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران مشرق وسطیٰ میں قیام امن اور استحکام کے لیے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا اور دوطرفہ باہمی دلچسپی کے امور اور فلسطین و اسرائیل تنازعے کا حل بھی زیر بحث آیا۔
اسرائیلی وزیراعطم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ایران سے درپیش خطرات نے مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو ایک دوسرے کے قریب کردیا ہے جو خطے میں امن اور طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے خوش آئند ہے۔
عمان کے سلطان قابوس بن سعید نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پر امن تصفیے کے خواہاں ہیں اور اس حوالے سے چند تجاویز بھی دی ہیں تاہم عمان ثالثی کا کردار ادا نہیں کرے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو کے گزشتہ روز عمان کا دورہ فلسطین کے صدر محمود عباس کے دورے کے محض دو دن بعد کیا گیا۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دورے کے بعد عمان اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے پالیسی میں لچک دیکھی گئی ہے۔