شاہ خرچیوں کا الزام نجم سیٹھی نے پی سی بی کے خلاف چارہ جوئی کا عندیہ دے دیا
عزت نفس کو مجروح کرنے والے الزامات کو چیلنج کئے بغیر نہیں رہا جا سکتا، نجم سیٹھی
سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے شاہ خرچیوں کے الزامات عائد کرنے پر پی سی بی کے خلاف چارہ جوئی کا عندیہ دے دیا۔
گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری کی جانے والی تفصیلات میں سابق سربراہان نجم سیٹھی اور شہریار خان کی طرف سے کیے جانے والے اخراجات بتائے گئے تھے۔ جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 2014 سے لے کر 2018 تک نجم سیٹھی نے بطور چیئرمین اور بطور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی 7 کروڑ روپے اپنی ذات پر خرچ کئے، بطور چیئرمین نجم سیٹھی نے ہوٹل کے کرایوں کی مد میں 27 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ۔ڈیلی الاؤنس کی مد میں 81 لاکھ، گاڑی کے پیٹرول کی مد میں 9 لاکھ روپے اڑائے گئے، پی ایس ایل الاونس ڈیڑھ کروڑ روپے وصول کیا گیا۔
اسی طرح سابق چیئرمین پی سی بی شہریار محمد خان پر ایک کروڑ 94 لاکھ روپے خرچ کی تفصیلات جاری کی گئی تھیں جن میں 80 لاکھ روپے کا میڈیکل بل بھی تھا جب وہ دل کے آپریشن کے لیے انگلینڈ گئے تھے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اس حوالے سے اپنے ردعمل میں نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پی سی بی میں موجود مافیا حقائق اوراعدادوشمار کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہا ہے۔عزت نفس کو مجروح کرنے والے الزامات کو چیلنج کئے بغیر نہیں رہا جا سکتا۔
گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری کی جانے والی تفصیلات میں سابق سربراہان نجم سیٹھی اور شہریار خان کی طرف سے کیے جانے والے اخراجات بتائے گئے تھے۔ جس میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ 2014 سے لے کر 2018 تک نجم سیٹھی نے بطور چیئرمین اور بطور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی 7 کروڑ روپے اپنی ذات پر خرچ کئے، بطور چیئرمین نجم سیٹھی نے ہوٹل کے کرایوں کی مد میں 27 لاکھ روپے خرچ کئے گئے ۔ڈیلی الاؤنس کی مد میں 81 لاکھ، گاڑی کے پیٹرول کی مد میں 9 لاکھ روپے اڑائے گئے، پی ایس ایل الاونس ڈیڑھ کروڑ روپے وصول کیا گیا۔
اسی طرح سابق چیئرمین پی سی بی شہریار محمد خان پر ایک کروڑ 94 لاکھ روپے خرچ کی تفصیلات جاری کی گئی تھیں جن میں 80 لاکھ روپے کا میڈیکل بل بھی تھا جب وہ دل کے آپریشن کے لیے انگلینڈ گئے تھے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اس حوالے سے اپنے ردعمل میں نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پی سی بی میں موجود مافیا حقائق اوراعدادوشمار کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہا ہے۔عزت نفس کو مجروح کرنے والے الزامات کو چیلنج کئے بغیر نہیں رہا جا سکتا۔