واٹمور کو لانا غلطی تھی تو ہٹانا حماقت ہوگی عاقب جاوید
صورتحال پریشان کن نہیں، بورڈ کو معقول فیصلے کرنے چاہئیں، سابق بولنگ کوچ
سابق قومی بولنگ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں ناکامی کے بعد ہمیں پریشان نہیں ہوجانا چاہیے۔
اگرچہ آئی سی سی ایونٹ میں گرین شرٹس کی ' کارکردگی' اچھی نہیں رہی لیکن پھر بھی صورتحال پریشان کن نہیں ہے بلکہ اس کی بجائے بورڈ کو معقول فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، انھوں نے قوم کی شدید مایوسی سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹرز یا بورڈ کو یکدم سب کو تبدیل نہیں کردینا چاہیے ، واضح رہے کہ کئی سابق کرکٹرز نے ناقص پرفارمنس کے بعد ٹیم میں بڑے پیمانے پر اوور ہالنگ کا مطالبہ کیا ہے، ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق عاقب نے مشورہ دیا کہ شعیب ملک، کامران اکمل اور عمران فرحت کو ڈراپ کرنے پر حقیقت پسندانہ سوچ اختیار کی جائے جو ٹرافی میں یکسر ناکام رہے ہیں، ان کی جگہ احمد شہزاد اور عمرامین کو دی جانی چاہیے۔
عاقب نے ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور کو ہٹائے جانے کے آئیڈیے کی بھی مخالفت کی، انھوں نے کہا کہ اگر آسٹریلین کوچ کی خدمات حاصل کیے جانا غلطی تھی تو انھیں برطرف کرنا بھی اس سے بڑی حماقت ہوگی، انھوں نے کوالٹی پلیئرز کی تیاری کے حوالے سے کہا کہ اس کیلیے ہمیں فوری طور پر اپنی ' اے ' ٹیم کیلیے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا ہونگے ، ان کیلیے ہمیں مستقل بنیادوں پر باہمی سیریز کا انتظام کرنا چاہیے، عاقب کے برخلاف سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین احمد نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ صورتحال کا اندازہ لگانے میں ناکام رہی ہے اور ٹیم کی بہتری کیلیے اب سخت فیصلے کیے جانے کا وقت آگیا ہے۔
اگرچہ آئی سی سی ایونٹ میں گرین شرٹس کی ' کارکردگی' اچھی نہیں رہی لیکن پھر بھی صورتحال پریشان کن نہیں ہے بلکہ اس کی بجائے بورڈ کو معقول فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، انھوں نے قوم کی شدید مایوسی سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹرز یا بورڈ کو یکدم سب کو تبدیل نہیں کردینا چاہیے ، واضح رہے کہ کئی سابق کرکٹرز نے ناقص پرفارمنس کے بعد ٹیم میں بڑے پیمانے پر اوور ہالنگ کا مطالبہ کیا ہے، ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق عاقب نے مشورہ دیا کہ شعیب ملک، کامران اکمل اور عمران فرحت کو ڈراپ کرنے پر حقیقت پسندانہ سوچ اختیار کی جائے جو ٹرافی میں یکسر ناکام رہے ہیں، ان کی جگہ احمد شہزاد اور عمرامین کو دی جانی چاہیے۔
عاقب نے ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور کو ہٹائے جانے کے آئیڈیے کی بھی مخالفت کی، انھوں نے کہا کہ اگر آسٹریلین کوچ کی خدمات حاصل کیے جانا غلطی تھی تو انھیں برطرف کرنا بھی اس سے بڑی حماقت ہوگی، انھوں نے کوالٹی پلیئرز کی تیاری کے حوالے سے کہا کہ اس کیلیے ہمیں فوری طور پر اپنی ' اے ' ٹیم کیلیے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنا ہونگے ، ان کیلیے ہمیں مستقل بنیادوں پر باہمی سیریز کا انتظام کرنا چاہیے، عاقب کے برخلاف سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین احمد نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ صورتحال کا اندازہ لگانے میں ناکام رہی ہے اور ٹیم کی بہتری کیلیے اب سخت فیصلے کیے جانے کا وقت آگیا ہے۔