آئی جی اسلام آباد نے ہمیں دھمکیاں ملنے کے واقعے کا نوٹس نہیں لیااعظم سواتی
ئی جی اسلام آباد کی غیر ذمہ داری پر وزیر مملکت برائے داخلہ سے شکایت کی،اعظم سواتی
وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آباد کو تحریری اورزبانی طور پر آگاہ کیا کہ افغان بستی میں رہنے والے لوگوں نے میرے ملازمین کو زخمی کیا ہے تاہم آئی جی نے کوئی نوٹس نہیں لیا۔
وفاقی وزیر اعظم سواتی نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی بستی میں رہنے والے لوگوں نے دھمکیاں دیں جس کے بعد میں نے تحریری اور زبانی طور پر آئی جی اسلام آباد کو واقعے سے آگاہ کیا کہ ان لوگوں نے میرے ملازمین کو حملہ کرکے زخمی کیاہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ واقعے کے 22 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی آئی جی نے کوئی نوٹس نہیں لیا اگر آئی جی اسلام آباد بروقت ایکشن لیتے تو میرے ملازمین زخمی ہونے سے بچ جاتے جب کہ بطور شہری آئی جی سے شکایت کرنا میرا حق ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کی غیر ذمہ داری پر وزیر مملکت برائے داخلہ سے شکایت کی جب کہ آئی جی نے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا فون بھی اٹینڈ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد جان محمدکوعہدے سے ہٹا دیا گیاہے۔
وفاقی وزیر اعظم سواتی نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی بستی میں رہنے والے لوگوں نے دھمکیاں دیں جس کے بعد میں نے تحریری اور زبانی طور پر آئی جی اسلام آباد کو واقعے سے آگاہ کیا کہ ان لوگوں نے میرے ملازمین کو حملہ کرکے زخمی کیاہے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ واقعے کے 22 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی آئی جی نے کوئی نوٹس نہیں لیا اگر آئی جی اسلام آباد بروقت ایکشن لیتے تو میرے ملازمین زخمی ہونے سے بچ جاتے جب کہ بطور شہری آئی جی سے شکایت کرنا میرا حق ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد کی غیر ذمہ داری پر وزیر مملکت برائے داخلہ سے شکایت کی جب کہ آئی جی نے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کا فون بھی اٹینڈ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد جان محمدکوعہدے سے ہٹا دیا گیاہے۔