خانہ جنگی کے باعث بند شام کا قومی عجائب گھر کھول دیا گیا

6 سال قبل خانہ جنگی کے آغاز پر بیش قیمت نوادرات کو محفوظ مقام پر منتقل کرکے میوزیم کو تالا لگادیا گیا تھا

قومی عجائب گھر خانہ جنگی کے باعث 6 سال سے بند تھا۔ فوٹو : ای پی اے

لاہور:
شام میں خانہ جنگی کے باعث 6 سال سے بند تاریخی نوعیت کا قومی عجائب گھر عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں واقع عالمی شہرت یافتہ قومی عجائب گھر کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ تاریخی ورثے جیسی حیثیت کے حامل عجائب گھر کو 2012ء میں خانہ جنگی کے آغاز پر بند کردیا گیا تھا۔



شام اپنے محل وقوع کے لحاظ سے خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور اسی مناسبت سے قومی عجائب خانے میں بیش قیمت نوادرات موجود تھیں جنہیں خانہ جنگی کے بعد محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔ حالات پر قابو پانے کے بعد نوادرات کو واپس میوزیم لایا گیا ہے۔



اس موقع پر شامی وزیر ثقافت محمد الاحمد کا کہنا تھا کہ دہشت گردی سے تاریخی اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے میں کامیاب رہے ہیں اور آج پہلے مرحلے میں عجائب خانے کے ایک حصے کو کھولا گیا ہے جس میں قبل از تاریخ کے قدیم مشرقی، کلاسیکل اور اسلامی ادوار کے نوادرات رکھے گئے ہیں۔




عجائب خانہ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ عجائب گھر کو مکمل طور پر دوبارہ کھولنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، یہ ہمارا تاریخی ورثہ جس کے ذریعے ہم دنیا کو اپنے روشن اور تہذیب یافتہ کلچر سے آگاہ کرتے ہیں، ہم دنیا کو بتانا چاہتے ہیں کہ خانہ جنگی میں بھی اپنے تاریخی ورثے کی مکمل حفاظت کی ہے۔



انہوں نے بتایا کہ قومی عجائب گھر کا دوبارہ کھلنا اس بات کا مظہر بھی ہے کہ جنگ زدہ شام میں حالات معمول پر آرہے ہیں اور حکومتی کنٹرول مضبوط ہوتا جا رہا ہے۔ شامی حکومت نے دارالحکومت پر قبضہ واگزار کروالیا ہے تاہم ملک کے کچھ حصوں میں اب بھی شدت پسندوں کا تسلط قائم ہے۔



واضح رہے کہ شام میں داعش جنگجوؤں اور اتحادی افواج کے درمیان جنگ میں ساڑھے 3 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور تاریخی مقامات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور کئی شہر صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔
Load Next Story