بولنگ کوچ ’’نان کوالیفائیڈ‘‘ شعیب اختر کا خواب ادھورا رہ جائیگا

کمیٹی کے ایک رکن نے نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘فواد حسین کو بتایا کہ شعیب اختر ابھی یہ ذمہ داری نبھانے کے اہل نہیں ہیں.

ذمہ داری سنبھالنے کے اہل نہیں، لیول تھری ڈگری اور 5 سالہ پیشہ ورانہ تجربے کے حامل شخص کا تقرر ہوگا، سابق پیسر کی درخواست تک زیر غور نہیں لا سکتے،کمیٹی ممبر (فوٹو : اے ایف پی)

KARACHI:
شعیب اختر کا پاکستانی بولنگ کوچ بننے کا خواب حقیقت کا روپ نہیں دھار سکے گا، نان کوالیفائیڈ قرار دیتے ہوئے ان کی پیشکش مسترد کردی جائے گی،سابق پیسر نے جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر بورڈ رابطہ کرے تو بحران کی شکار پاکستانی بولنگ لائن کی رہنمائی کیلیے ان کی خدمات حاضر ہیں۔ یاد رہے انتخاب عالم' ظہیر عباس اور کرنل (ر) نوشاد علی پر مشتمل کمیٹی نے ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور اور فیلڈنگ کوچ جولین فونٹین کا تو انتخاب کر لیا لیکن کئی ماہ گزرنے کے باوجود بولنگ کوچ عاقب جاوید کا خلا پُر کرنے کیلیے کوئی موزوں امیدوار نہیں مل سکا ہے، چیئرمین پی سی بی ذکااشرف بھی چند روز قبل کہہ چکے کہ کوئی درخواست دہندہ مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اُتر سکا۔

کمیٹی کے ایک رکن نے نمائندہ ''ایکسپریس''فواد حسین کو بتایا کہ شعیب اختر بھی یہ ذمہ داری نبھانے کے اہل نہیں ہیں، ہمیں ایک ایسے کوچ کی ضرورت ہے جو لیول تھری تک کوالیفائیڈ اور 5 سال کا پیشہ ورانہ تجربہ رکھتا ہو' شعیب اختر یہ اہلیت نہیں رکھتے اس لیے ہم ان کی درخواست تک زیر غور نہیں لا سکے۔ انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ راولپنڈی ایکسپریس ایک عظیم فاسٹ بولر تھے مگر میدان میں پرفارمنس اس بات کی ضمانت نہیں کہ کھلاڑی کوچنگ میں بھی اتنا ہی کامیاب رہے گا۔کمیٹی رکن نے واضح کیا کہ شعیب اختر کی پیشکش ٹھکرانے کی وجہ سے ان کی متنازع شخصیت' بورڈ کے ساتھ محاذ آرائی یا ڈوپنگ اسکینڈلز نہیں ہیں'ہم بولنگ کوچ کی تقرری کیلیے مختلف ناموں پر غور کر رہے ہیں' حتمی فیصلہ کرنے کے بعد چیئرمین پی سی بی سے منظوری لی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق ایسیکس کے سابق پیسر ای ین پونٹ اس ذمہ داری کو سنبھالنے کیلیے مضبوط امیدوار ہیں۔


دریں اثنا سابق کرکٹرز نے بولنگ کوچ کے حوالے سے مختلف رائے ظاہر کی ہے،سابق کپتان معین خان نے کہا کہ شعیب اختر عظیم فاسٹ بولر رہے ہیں،انھیں ذمہ داری سونپنا پی سی بی کا کام ہے تاہم اگر وہ سنجیدہ ہوئے تو اچھے بولنگ کوچ ثابت ہوسکتے ہیں، نمائندہ ''ایکسپریس سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ کچھ عرصے قبل وسیم اکرم بھی کوچنگ کی پیشکش کرچکے، اگر شعیب اختر بھی ایساکرتے ہیں تو فاسٹ بولرز کو بہت فائدہ ہوگا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے کہا کہ قومی ٹیم کو کسی بولنگ کوچ کی ضرورت نہیں ہے،کھلاڑی کی اصل تربیت کلب لیول پر ہوتی ہے، خامیاں بنیادی سطح پر ہی دور کرلی جائیں تو کھیل میں نکھار آنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں،انھوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ریجنز اور اکیڈمیز میں کوچنگ اسٹاف کی بھرمار لیکن نتائج کہیں نظر نہیں آتے،نظام میں بہتری لانے کیلیے چند گنے چنے چہروں کو تبدیل کرنا ہوگا، جب تک بنیادی سطح پر بہتری کیلیے ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے مستقبل کے تقاضوں پر پورا اترنے والے باصلاحیت بولرز نہیں ملیں گے،انھوں نے کہا کہ بورڈ کی پالیسی کے مطابق شعیب اختر کوالیفائیڈ نہیں، ویسے بھی ڈیو واٹمور ای این پونٹ کے تقررکی حمایت کر رہے ہیں،کسی اور کی دال گلتی دکھائی نہیں دیتی۔

سابق فاسٹ بولر اور چین میں کوچنگ کے فرائض انجام دینے والے راشد خان نے کہا کہ شعیب اختر پاکستان کرکٹ کا بہت بڑا نام ہیں،ان کی پیشکش خوش آئند ہے۔ راشد خان نے مشورہ دیا کہ اگر شعیب اچھے کوچ بننا چاہتے ہیں تو کوچنگ کورس کرلیں، دنیا بھر میں کوچزکورسز کرکے ہی سامنے آئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بے شک شعیب اختر بہترین بولر رہے تاہم کورس کرنے سے انکی معلومات میں اضافہ اور وہ اچھے کوچ ثابت ہونگے۔ انھوں نے کہا کہ اگر شعیب اختر نوجوان بولرز کی کوچنگ کریں تو پاکستان ٹیم کو بہت فائدہ پہنچے گا۔
Load Next Story