گوادر میں ایشیائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس شروع
26 ممالک کے وفود اجلاس میں شریک ، مقصد گوادر کو دنیا سے متعارف کرانا ہے، بندرگاہ کو خصوصی طور پر سجایا گیا۔
ایشیائی پارلیمانی اسمبلی (اے پی اے) کی کمیٹی برائے سیاسی امور کا اجلاس آج سے گوادر میں شروع ہوگیا جب کہ 3روزہ اجلاس میں چین، سعودی عرب ، ایران سمیت 26 ایشیائی ممالک سے 100کے قریب ارکان پارلیمنٹ اور مندوبین شریک ہیں۔
اے پی اے کی کمیٹی برائے سیاسی امور کے اجلاس میں پاکستان کی سینیٹ کے ارکان، یورپی مندوبین اور اے پی اے کے سیکریٹری جنرل بھی شریک ہیں اجلاس کا مقصد خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔
اجلاس کے ذریعے پاکستان نئے شہر اور بندرگاہ گوادر کو دنیا سے متعارف کروائے گا، جہاں شرکا کو شہر گوادر کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی جائے گی۔ گوادر کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے اور بلوچ ثقافتی گروپس مہمانوں کے استقبال کیلیے موجود ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین نے کہا ہے کہ ایوان بالا کا ایشیائی پارلیمانی سربراہان کا اجلاس بلا کر ان کو اکٹھا کرنا اہم اقدام ہے، سینیٹ آف پاکستان کی طرف سے اس کانفرنس کا انعقاد بہت خوش آئند ہے۔ یہ فورم ایشیائی ممالک میں علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
نمائندہ خصوصی کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ گوادر مختلف ممالک کے درمیان اقتصادی اور معاشی معاہدے پیدا کرے گا، امید ہے ایشیائی پارلیمنٹری فورم پارلیمانی جمہوریت کے استحکام اور مثبت سیاست کے فروغ کیلیے موثر اقدامات کیلیے رہنمائی کرے گی، وفاق اور صوبوں کے درمیان روابط پیدا کرنا اہم ضروری ہے،بلوچستان پورے خطے کی تقدیر بدل سکتا ہے۔
گوادر میں ایشیائی پارلیمنٹری فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صادق سنجرانی نے کہا میرے لیے خوشی کی بات ہے کہ میں تمام شرکا کو خوش آمدید کہہ رہا ہوں، میری خوشی کا سبب ہے کہ 23ممالک کے لوگ اس کانفرنس میں آئے ہیں۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے کہا کہ پاکستان ایک کثیر الثقافتی ملک ہے سی پیک کی بدولت معیشت ترقی کرے گی، سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بلوچستان اور گوادر کی ترقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔
سینیٹر مشاہداللہ نے سینیٹ میں قائدحزب اختلاف راجہ محمد ظفرالحق کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ گوادر اقتصادی ترقی اور خطے کی خوشحالی کیلئے اہم مقام ہے۔
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہاکہ ایشیائی عوام کیلیے گوادر کی بدولت عالمی منڈیوں اور ایشیائی ممالک کے کاروباری مراکز تک رسائی ممکن ہوگی اور اس طرح سے خطے میں امن و ترقی کو فروغ ملے گا۔آئی پی یو کے سیکرٹری جنرل مارٹن چونگ گانگ نے گوادر کے خوبصورت شہر میں اس کانفرنس کے انعقاد کو انتہائی خوش آئند قرار دیا۔
محمد رضا ماجدی نے کہا کہ پارلیمانی سفارتکاری بین الاقوامی امور میں زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے ۔ سیکریٹری سینیٹ امجد پرویز ملک نے کہا کہ بین الپارلیمانی تعاون ، جمہوریت کا فروغ ، امن ترقی و خوشحالی وہ مشترکہ مقاصد ہیں۔
اے پی اے کی کمیٹی برائے سیاسی امور کے اجلاس میں پاکستان کی سینیٹ کے ارکان، یورپی مندوبین اور اے پی اے کے سیکریٹری جنرل بھی شریک ہیں اجلاس کا مقصد خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔
اجلاس کے ذریعے پاکستان نئے شہر اور بندرگاہ گوادر کو دنیا سے متعارف کروائے گا، جہاں شرکا کو شہر گوادر کے حوالے سے خصوصی بریفنگ دی جائے گی۔ گوادر کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے اور بلوچ ثقافتی گروپس مہمانوں کے استقبال کیلیے موجود ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد حسین نے کہا ہے کہ ایوان بالا کا ایشیائی پارلیمانی سربراہان کا اجلاس بلا کر ان کو اکٹھا کرنا اہم اقدام ہے، سینیٹ آف پاکستان کی طرف سے اس کانفرنس کا انعقاد بہت خوش آئند ہے۔ یہ فورم ایشیائی ممالک میں علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔
نمائندہ خصوصی کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ گوادر مختلف ممالک کے درمیان اقتصادی اور معاشی معاہدے پیدا کرے گا، امید ہے ایشیائی پارلیمنٹری فورم پارلیمانی جمہوریت کے استحکام اور مثبت سیاست کے فروغ کیلیے موثر اقدامات کیلیے رہنمائی کرے گی، وفاق اور صوبوں کے درمیان روابط پیدا کرنا اہم ضروری ہے،بلوچستان پورے خطے کی تقدیر بدل سکتا ہے۔
گوادر میں ایشیائی پارلیمنٹری فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صادق سنجرانی نے کہا میرے لیے خوشی کی بات ہے کہ میں تمام شرکا کو خوش آمدید کہہ رہا ہوں، میری خوشی کا سبب ہے کہ 23ممالک کے لوگ اس کانفرنس میں آئے ہیں۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اعظم سواتی نے کہا کہ پاکستان ایک کثیر الثقافتی ملک ہے سی پیک کی بدولت معیشت ترقی کرے گی، سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بلوچستان اور گوادر کی ترقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔
سینیٹر مشاہداللہ نے سینیٹ میں قائدحزب اختلاف راجہ محمد ظفرالحق کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ گوادر اقتصادی ترقی اور خطے کی خوشحالی کیلئے اہم مقام ہے۔
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہاکہ ایشیائی عوام کیلیے گوادر کی بدولت عالمی منڈیوں اور ایشیائی ممالک کے کاروباری مراکز تک رسائی ممکن ہوگی اور اس طرح سے خطے میں امن و ترقی کو فروغ ملے گا۔آئی پی یو کے سیکرٹری جنرل مارٹن چونگ گانگ نے گوادر کے خوبصورت شہر میں اس کانفرنس کے انعقاد کو انتہائی خوش آئند قرار دیا۔
محمد رضا ماجدی نے کہا کہ پارلیمانی سفارتکاری بین الاقوامی امور میں زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے ۔ سیکریٹری سینیٹ امجد پرویز ملک نے کہا کہ بین الپارلیمانی تعاون ، جمہوریت کا فروغ ، امن ترقی و خوشحالی وہ مشترکہ مقاصد ہیں۔