امریکا میں جھیل سے دو سعودی بہنوں کی لاشیں برآمد
سعودی بہنیں نیویارک میں تعلیم حاصل کررہی تھیں جب کہ والدین ورجینیا میں مقیم ہیں
امریکی جھیل ہڈسن سے ملنے والی دو خواتین کی لاشیں سعودی بہنوں روتانہ اور طلا کی تھیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جھیل ہڈسن سے ملنے والی دو خواتین کی لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے، دونوں خواتین کا تعلق سعودی عرب سے ہے اور سگی بہنیں ہیں۔
نیویارک پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کی شناخت 22 سالہ روتانہ فاریہ اور 16 سالہ طلا فاریہ ہے۔ لاشوں پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں ہیں اور ان کے خون کے نمونے لیب بھیجے ہیں۔
سعودی خاندان نے جدہ سے امریکا نقل مکانی کی تھی، دونوں بہنیں نیویارک میں تعلیم حاصل کررہی تھیں جب کہ والدین ورجینیا میں قیام پذیر ہیں۔ چند روز قبل والدہ نے چھوٹی بہن طلا کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا، یہ خودکشی کا واقعہ بھی ہوسکتا ہے اور اتفاقیہ طور پر جھیل میں بہہ جانے کے باعث بھی موت واقع ہو سکتی ہے، تحقیقات کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ 26 اکتوبر کو بھی ایک سعودی طالب علم یاسر ابو الفرج کو چھریوں کے وار کر کے قتل کردیا گیا تھا۔ طالب علم کی لاش ان کے فلیٹ سے برآمد ہوئی تھی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جھیل ہڈسن سے ملنے والی دو خواتین کی لاشوں کی شناخت ہوگئی ہے، دونوں خواتین کا تعلق سعودی عرب سے ہے اور سگی بہنیں ہیں۔
نیویارک پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کی شناخت 22 سالہ روتانہ فاریہ اور 16 سالہ طلا فاریہ ہے۔ لاشوں پر کسی قسم کے تشدد کے نشانات نہیں ہیں اور ان کے خون کے نمونے لیب بھیجے ہیں۔
سعودی خاندان نے جدہ سے امریکا نقل مکانی کی تھی، دونوں بہنیں نیویارک میں تعلیم حاصل کررہی تھیں جب کہ والدین ورجینیا میں قیام پذیر ہیں۔ چند روز قبل والدہ نے چھوٹی بہن طلا کی گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا، یہ خودکشی کا واقعہ بھی ہوسکتا ہے اور اتفاقیہ طور پر جھیل میں بہہ جانے کے باعث بھی موت واقع ہو سکتی ہے، تحقیقات کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ 26 اکتوبر کو بھی ایک سعودی طالب علم یاسر ابو الفرج کو چھریوں کے وار کر کے قتل کردیا گیا تھا۔ طالب علم کی لاش ان کے فلیٹ سے برآمد ہوئی تھی۔