ایشیائی پارلیمان کے قیام امن کیلیے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق
اعلامیے کے بعدایشیائی پارلیمانی اسمبلی کااجلاس اختتام پذیر،8 قراردادیں منظور،شرکا کابہترین انتظامات پرخراج تحسین
گوادر میں منعقدہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سیاسی امور اور ایشیائی پارلیمان کی تشکیل کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا جس میں ایشیائی پارلیمان کے قیام، امن، خوشحالی کیلیے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق کیاگیا۔
ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی سیاسی امور کی کمیٹی اور ایشیائی پارلیمان کے قیام کی خصوصی کمیٹی کادوسرے روز کا اجلاس گوادر میں سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت ہوا ۔اجلاس میں23 ملکوں کے اراکین پارلیمنٹ اور پارلیمانی سربراہان شریک ہوئے جن میں چین ، سعودی عرب،ترکی ، ایران،قطر ، سری لنکا ،انڈونیشیاء، اومان ،تھائی لینڈ ،کمبوڈیا ،نیپال ، شام ،اردن ، لبنان ، فلسطین ، سیموا ، عوامی جمہوری ری پبلک لاؤ، مشرقی تیموراور بھوٹان شریک ہوئے۔
اجلاس میں مختلف قرار دادوں کو زیر غور لایا گیا ان میں چیدہ چیدہ قراردادیں بہتر طرز حکمرانی ، قانون کی بالادستی اور با اختیار عدلیہ ، بہتر پارلیمانی نظام کار ،دوستی اور تعاون کے ذریعے ایشیا کی خوشحالی ، ایشیائی پارلیمانوں اور حکومتوں کا ایشیاء کی ترقی کیلئے اکٹھا ہونا اور فلسطینوں کی جانب سے ایشیائی پارلیمانوں کی غیر مشروط حمایت سے متعلق تھیں ۔
اجلاس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام صدر محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور دونوں ناگزیر ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار ترقی اور سیاسی عمل میں شمولیت کے لئے جمہوری نظریات کو فروغ دینے پر یقین رکھتا ہے اور اس اہم اجلاس میں جن قراردادوں کو منظور کیا وہ اس بات کی دلیل ہیں کہ شرکاء جمہوریت، امن اور ترقی کے لیے سنجیدہ ہیں۔
اجلاس کے موقع پروفود سے ملاقاتوں کے دوران قائم مقام صدرصادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے قیام کے حوالے سے ٹھوس اور عملی اقدامات کرنیکی ضرورت ہے،ایشیائی ممالک کو اپنی ترقی اور شاندار مستقبل کے خواب کو شرمندہ تعبیرکرنے کیلیے قراردادوں سے آگے نکل کر ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے عملی قیام کویقینی بنانا ہوگا، ایشیائی خطے کے ممالک کے مابین ویزے کی پابندیاں ختم ہونی چاہیں۔
ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کی سیاسی امور کی کمیٹی اور ایشیائی پارلیمان کے قیام کی خصوصی کمیٹی کادوسرے روز کا اجلاس گوادر میں سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت ہوا ۔اجلاس میں23 ملکوں کے اراکین پارلیمنٹ اور پارلیمانی سربراہان شریک ہوئے جن میں چین ، سعودی عرب،ترکی ، ایران،قطر ، سری لنکا ،انڈونیشیاء، اومان ،تھائی لینڈ ،کمبوڈیا ،نیپال ، شام ،اردن ، لبنان ، فلسطین ، سیموا ، عوامی جمہوری ری پبلک لاؤ، مشرقی تیموراور بھوٹان شریک ہوئے۔
اجلاس میں مختلف قرار دادوں کو زیر غور لایا گیا ان میں چیدہ چیدہ قراردادیں بہتر طرز حکمرانی ، قانون کی بالادستی اور با اختیار عدلیہ ، بہتر پارلیمانی نظام کار ،دوستی اور تعاون کے ذریعے ایشیا کی خوشحالی ، ایشیائی پارلیمانوں اور حکومتوں کا ایشیاء کی ترقی کیلئے اکٹھا ہونا اور فلسطینوں کی جانب سے ایشیائی پارلیمانوں کی غیر مشروط حمایت سے متعلق تھیں ۔
اجلاس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام صدر محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور دونوں ناگزیر ہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار ترقی اور سیاسی عمل میں شمولیت کے لئے جمہوری نظریات کو فروغ دینے پر یقین رکھتا ہے اور اس اہم اجلاس میں جن قراردادوں کو منظور کیا وہ اس بات کی دلیل ہیں کہ شرکاء جمہوریت، امن اور ترقی کے لیے سنجیدہ ہیں۔
اجلاس کے موقع پروفود سے ملاقاتوں کے دوران قائم مقام صدرصادق سنجرانی نے کہا ہے کہ ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے قیام کے حوالے سے ٹھوس اور عملی اقدامات کرنیکی ضرورت ہے،ایشیائی ممالک کو اپنی ترقی اور شاندار مستقبل کے خواب کو شرمندہ تعبیرکرنے کیلیے قراردادوں سے آگے نکل کر ایشیائی پارلیمانی اسمبلی کے عملی قیام کویقینی بنانا ہوگا، ایشیائی خطے کے ممالک کے مابین ویزے کی پابندیاں ختم ہونی چاہیں۔