حسن اسکوائر بھتہ نہ دینے پر ملزمان کی دکان پر فائرنگ تاجروں کا احتجاج

کارپٹ شاپ کے مالک سے 5 لاکھ روپے بھتہ مانگا گیا تھا، اندھا دھند فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا

تاجروں نے دکانیں بند کر کے بھتہ مافیا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی روڈ بلاک کر دی جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہو گیا۔ فوٹو: فائل

بھتے کی رقم نہ دینے پر موٹر سائیکل سوار ملزمان کی حسن اسکوائر پر واقع کارپٹ شاپ پر اندھا دھند فائرنگ سے علاقے میں خوف ہراس پھیل گیا ۔

تاجروں نے دکانیں بند کر کے بھتہ مافیا کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی روڈ بلاک کر دی جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہو گیا، فائرنگ کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی،تفصیلات کے مطابق عزیز بھٹی تھانے کی حدود حسن اسکوائر میں واقع کارپٹ شاپ کارٹن کارنر پر موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اندھا دھند فائرنگ سے وہاں موجود لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی، اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ، تاجروں نے دکانیں بند کر کے بھتہ خوروں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی روڈ بلاک کر دی۔

ایس ایچ او عزیز بھٹی نے مظاہرین کو احتجاج کرنے سے روکنے کی کوشش کی تاہم مظاہرین نے پولیس کی التجا مسترد کرتے ہوئے احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا، مرچنٹ ایسوسی ایشن کے صدر صادق بیگ نے ایکسپریس کو بتایا کہ پیر کو ملزمان نے کارپٹ شاپ کے مالک کو فون کر کے5لاکھ روپے بھتہ مانگا تھا، ابتدائی طور پر کارپٹ شاپ کے مالک نے ایسوسی ایشن کو اطلاع نہیں کی تھی تاہم منگل کو انھوں نے فون کر کے بتایا کہ ان سے بھتہ خوروں نے5لاکھ روپے مانگے ہیں۔

صادق بیگ نے بتایا کہ انھوں نے چیئر مین عتیق میر کو بھتے خوروں کے بارے میں بتایا جس پر ایسوسی ایشن کے ایک اجلاس بلا لیا گیا تھا کہ اسی دوران جب کارپٹ شاپ کے ملازمین اور مالک دوپہر کا کھانا کھا رہے تھے کہ موٹر سائیکل سوار ملزمان نے ان کی دکان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں3 گولیاں ٹائلز پر لگیں اور2گولیاں شیشہ توڑتی ہوئی دکان میں داخل ہو گئیں۔




انھوں نے بتایا کہ بھتہ خوروں نے کارپٹ کی دکان کے مالک کو کہا تھا کہ ہمیں تمھارا گھر اور تمھارے بارے میں دیگر معلومات بھی ہیں لہٰذا بھتہ تو دینا پڑے گا جس پر پوری مارکیٹ ایسوسی ایشن کے مشورے سے احتجاج کیا ہے، انھوں نے بتایا کہ فائرنگ کے بعد پولیس بروقت تو پہنچ گئی تاہم پولیس نے آج تک بھتہ خوری کے روک تھام کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے۔

اگر پولیس نے اب بھی بھتہ خوروں کے خلاف کارروائی اور دکانداروں کو تحفظ نہیں دیا تو اپنا کاروبار بند کر دیں گے، انھوں نے کھا کہ وہ بھتہ خوروں کے خلاف بھی دعا گو ہیں کیونکہ وہ بھی کسی کی اولاد ہیں لیکن اگر ہمیں انھوں نے تنگ کیا تو ہم جنگ کریں گے لیکن بھتہ نہیں دیں گے، ذرائع نے بتایا کہ درویش منشیات فروش جس نے ایک انڈین فلم دیکھ کر اپنا نام موسیٰ بھائی رکھ لیا ہے وہ اس کے ساتھی سمیع خٹک ، الطاف خٹک اور لیاری گینگ وار کا ملزم احمد علی مگسی کے ساتھی یونیورسٹی روڈ پر واقع کارپٹ شاپ اور ہوٹلوں سے کئی سالوں سے بھتہ وصول کر رہے ہیں۔

تاہم پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کرتی، ملزمان کے کارندے متعدد دکانوں پر ہر ماہ باقاعدگی سے بھتہ وصول کرنے آتے ہیں، پولیس افسران کی جانب سے ملزمان کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین نے وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا تاہم اگر پولیس نے ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی تو وہ اپنی دکانیں غیر معینہ مدت کے لیے بند کر کے یونیورسٹی روڈ پر دھرنا دے دیں گے جو ملزمان کی گرفتاری تک جاری رہے گا۔
Load Next Story