محسن خان کے بیانات نے پی سی بی کو نئی مشکل میں ڈال دیا
محسن خان کے قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد سے متعلق بیان نے نیا محاذ کھول دیا۔
NEW YORK/SAN FRANCISCO:
کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان کے بیانات نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشکل میں ڈال دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے حال ہی میں بنائی جانے والی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان کام شروع کرنے سے پہلے ہی بورڈ کے لیے درد سر بننے لگے، قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے متعلق بیان نے ایک نیا محاذ کھول دیا، ٹیم انتظامیہ، سلیکشن کمیٹی اور خود کپتان بھی کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین کے اس بیان سے ناخوش ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سرفراز احمد پر ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی ایک بوجھ قرار دیتے ہوئے انہیں اس فارمیٹ کے لیے قیادت سے الگ ہونے کی تجویز دی ہے تاہم کرکٹ بورڈ سرفراز احمد کی پرفارمنس سے بہت خوش ہے اور انہیں تینون فارمیٹ کا کپتان برقرار رکھنے کے حق میں ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ محسن خان کا سرفراز احمد کو ٹیسٹ قیادت چھوڑنے کا مشورہ
کمیٹی کا سربراہ بننے سے پہلے محسن خان نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے، ان کی کرکٹ کمیٹی میں شمولیت پر ہیڈ کوچ پہلے ہی بورڈ کو اپنی ناراضی کا اظہار کرچکے ہیں جب کہ محسن خان نے جسٹس قیوم کی میچ فکسنگ رپورٹ پر جس ردعمل کا اظہار کیا اس سے بھی بورڈ مشکلات کا شکار ہے اور کرکٹ کمیٹی کی تقرری پر بعض اعلی عہدیدار پہلے ہی اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔
محسن خان کے ساتھ سابق کپتان وسیم اکرم کو اس کا حصہ بنائے جانے کے مخالفت کی گئی تھی لیکن بورڈ سربراہ احسان مانی نے تمام مشوروں کو مسترد کردیا تھا، وسیم اکرم کی کرکٹ کمیٹی میں شمولیت پرجسٹس ریٹائرڈ قیوم کی میچ فکسنگ رپورٹ کی ایک بارپھر بازگشت کا بورڈ نے سوچا بھی نہیں ہوگا، سابق فاسٹ بولر اس سے پہلے بھی بورڈ کے ساتھ بطور ایڈوائزر اور فاسٹ بولرز کے کیمپس میں خدمات انجام دے چکے ہیں تاہم اس بار سامنے آنے والے ردعمل سے بورڈ آفیشلز پریشان ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں محسن خان نے وسیم اکرم کی موجودگی پر کھل کر رائے زنی کی تھی ، جس کے جواب میں وسیم اکرم خاموش رہے اور اپنی باری آنے پر بورڈ چیئرمین احسان مانی کی مداح سرائی کرتے رہے، ماضی میں جب بھی وسیم اکرم کی خدمات لی گئیں، تو صرف پریس ریلز جاری کی گئی تاہم اس بار آبیل مجھے مار کے مصداق بورڈ کے سربراہ احسان مانی نہ صرف خود میڈیا کے سامنے آئے بلکہ کرکٹ کمیٹی ممبران کوبھی پیش کردیا۔
میچ فکسنگ رپورٹ اور وسیم اکرم کے ساتھ کام نہ کرنے پر کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان نے پہلے خود بھونڈے انداز میں صفائی پیش کی پھر بورڈ سربراہ احسان مانی نے جلتی پر تیل کا کام کیا، میڈیا کے شدید ردعمل پر جسٹس ر قیوم نے اپن رپورٹ پر تمام اعتراضات کو بلا جواز قرار دیا تو بورڈ نے بھی یو ٹرن لیتے ہوئے گزشتہ روز پریس ریلز جاری کی کہ میچ فکسنگ رپورٹ مکمل اور جسٹس صاحب نے جو کام کیا، اس کو پی سی بی سراہتا ہے۔
کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان کے بیانات نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو مشکل میں ڈال دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے حال ہی میں بنائی جانے والی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان کام شروع کرنے سے پہلے ہی بورڈ کے لیے درد سر بننے لگے، قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے متعلق بیان نے ایک نیا محاذ کھول دیا، ٹیم انتظامیہ، سلیکشن کمیٹی اور خود کپتان بھی کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین کے اس بیان سے ناخوش ہیں۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے سرفراز احمد پر ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی ایک بوجھ قرار دیتے ہوئے انہیں اس فارمیٹ کے لیے قیادت سے الگ ہونے کی تجویز دی ہے تاہم کرکٹ بورڈ سرفراز احمد کی پرفارمنس سے بہت خوش ہے اور انہیں تینون فارمیٹ کا کپتان برقرار رکھنے کے حق میں ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ محسن خان کا سرفراز احمد کو ٹیسٹ قیادت چھوڑنے کا مشورہ
کمیٹی کا سربراہ بننے سے پہلے محسن خان نے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کیے تھے، ان کی کرکٹ کمیٹی میں شمولیت پر ہیڈ کوچ پہلے ہی بورڈ کو اپنی ناراضی کا اظہار کرچکے ہیں جب کہ محسن خان نے جسٹس قیوم کی میچ فکسنگ رپورٹ پر جس ردعمل کا اظہار کیا اس سے بھی بورڈ مشکلات کا شکار ہے اور کرکٹ کمیٹی کی تقرری پر بعض اعلی عہدیدار پہلے ہی اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔
محسن خان کے ساتھ سابق کپتان وسیم اکرم کو اس کا حصہ بنائے جانے کے مخالفت کی گئی تھی لیکن بورڈ سربراہ احسان مانی نے تمام مشوروں کو مسترد کردیا تھا، وسیم اکرم کی کرکٹ کمیٹی میں شمولیت پرجسٹس ریٹائرڈ قیوم کی میچ فکسنگ رپورٹ کی ایک بارپھر بازگشت کا بورڈ نے سوچا بھی نہیں ہوگا، سابق فاسٹ بولر اس سے پہلے بھی بورڈ کے ساتھ بطور ایڈوائزر اور فاسٹ بولرز کے کیمپس میں خدمات انجام دے چکے ہیں تاہم اس بار سامنے آنے والے ردعمل سے بورڈ آفیشلز پریشان ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں محسن خان نے وسیم اکرم کی موجودگی پر کھل کر رائے زنی کی تھی ، جس کے جواب میں وسیم اکرم خاموش رہے اور اپنی باری آنے پر بورڈ چیئرمین احسان مانی کی مداح سرائی کرتے رہے، ماضی میں جب بھی وسیم اکرم کی خدمات لی گئیں، تو صرف پریس ریلز جاری کی گئی تاہم اس بار آبیل مجھے مار کے مصداق بورڈ کے سربراہ احسان مانی نہ صرف خود میڈیا کے سامنے آئے بلکہ کرکٹ کمیٹی ممبران کوبھی پیش کردیا۔
میچ فکسنگ رپورٹ اور وسیم اکرم کے ساتھ کام نہ کرنے پر کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان نے پہلے خود بھونڈے انداز میں صفائی پیش کی پھر بورڈ سربراہ احسان مانی نے جلتی پر تیل کا کام کیا، میڈیا کے شدید ردعمل پر جسٹس ر قیوم نے اپن رپورٹ پر تمام اعتراضات کو بلا جواز قرار دیا تو بورڈ نے بھی یو ٹرن لیتے ہوئے گزشتہ روز پریس ریلز جاری کی کہ میچ فکسنگ رپورٹ مکمل اور جسٹس صاحب نے جو کام کیا، اس کو پی سی بی سراہتا ہے۔