میچ کے دوران سب سے زیادہ پریشر گول کیپر پر ہوتا ہے قومی گول کیپر عمران بٹ
بھارت میں میچز کے دوران یہ پریشر کئی گنا بڑھ جاتاہے، قومی گول کیپر
قومی ہاکی ٹیم کے گول کیپر عمران بٹَ کا کہنا ہےکہ میچ کے دوران سب سے زیادہ پریشر گول کیپر پر ہوتا ہے۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے عمران بٹ نے کہا کہ ٹیم انتطامیہ نےایشین چیمپئَنز ٹرافی کے دوران لڑکوں کو بہت زیادہ اعتماد دیا، جس سے سب نے جان ماری اور اچھے نتائج آئے۔ پرفارمنس کے لیے اعتماد اور حوصلہ افزائی ایک آکسسیجن کا کام کرتی ہے۔
عمران بٹ نے کہا کہ ایشین چیمپئَنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں ملائشیا کے خلاف میچ میں کچھ غلطیاں ہونے سے اوپر تلے تین گول ہونے سے ٹیم کا مورال ڈاؤن ضرور ہوا لیکن پھر ایک ہی پلاننگ تھی کہ میچ برابری پر ختم ہو کیوں کہ پنالٹی شوٹ آؤٹس پر کامیابی کا ہمیں یقین تھا۔ ساتھی کھلاڑیوں کو ایک ہی بات کہی تھی کہ آپ گول کریں ، حریف ٹیم کو گول نہیں کرنے دوں گا۔ رولنٹ اولٹمنز نے اپنے وقت میں پنالٹی شوٹ آوٹس پر بہت کام کرایا تھا، یہ ہی چیزیں کام آئیں اور خدا کا شکر ہے کہ اس نے عزت دی اور فائنل تک پہنچے۔ ایشین چیمپئَنز ٹرافی کا فائنل نہ ہوسکنے کا افسوس ہے کیونکہ جس ردھم اور اعتماد میں تھے۔ اس بار روایتی حریف کو بھی یقینی شکست دیتے۔
عمران بٹ نے کہا کہ بھارت میں میچز کے دوران یہ پریشر کئی گنا بڑھ جاتاہے، وہاں شائقین سمیت کچھ بھی آپ کے حق میں نہیں ہوتا، باہر مخالف نعرے لگارہے ہوتے ہیں اور اندر دونوں ٹیموں کا ٹیمپریچر ہائی ہوتا ہے۔ اس ماحول میں بس ایک ہی بات ذہن میں ہوتی ہے کہ بہترین پرفارمنس سے ہی سب کو خاموش کرایا جاسکتا ہے۔ ورلڈکپ میں بہترین پرفارمنس دے کر ملکی سبز ہلالی پرچم بلند کرنے کی کوشش کریں گے۔ گول کیپنگ شعبے میں بہترین لانے کے لیے سخت محنت کرتا ہوں اور صرف یہ خواہش ہوتی ہے کہ ہر میچ میں پرفارمنس کا گراف اوپر جائے۔
160 میچز کھیلنے کا تجربہ رکھنے والے گول کیپر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خواہش ہے کہ دنیا کے بہترین گول کیپر کا ایوارڈ ملے اور ٹیم کی فتوحات میں کردار ادا کروں۔ 2014 میں پاکستانی ٹیم کے ورلڈ کپ میں کوالیفائی نہ کرنے پر اس بار میگا ایونٹ میں ملک کی پہلی بارنمائندگی کے ملنے والے موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کروں گا۔
ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے عمران بٹ نے کہا کہ ٹیم انتطامیہ نےایشین چیمپئَنز ٹرافی کے دوران لڑکوں کو بہت زیادہ اعتماد دیا، جس سے سب نے جان ماری اور اچھے نتائج آئے۔ پرفارمنس کے لیے اعتماد اور حوصلہ افزائی ایک آکسسیجن کا کام کرتی ہے۔
عمران بٹ نے کہا کہ ایشین چیمپئَنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں ملائشیا کے خلاف میچ میں کچھ غلطیاں ہونے سے اوپر تلے تین گول ہونے سے ٹیم کا مورال ڈاؤن ضرور ہوا لیکن پھر ایک ہی پلاننگ تھی کہ میچ برابری پر ختم ہو کیوں کہ پنالٹی شوٹ آؤٹس پر کامیابی کا ہمیں یقین تھا۔ ساتھی کھلاڑیوں کو ایک ہی بات کہی تھی کہ آپ گول کریں ، حریف ٹیم کو گول نہیں کرنے دوں گا۔ رولنٹ اولٹمنز نے اپنے وقت میں پنالٹی شوٹ آوٹس پر بہت کام کرایا تھا، یہ ہی چیزیں کام آئیں اور خدا کا شکر ہے کہ اس نے عزت دی اور فائنل تک پہنچے۔ ایشین چیمپئَنز ٹرافی کا فائنل نہ ہوسکنے کا افسوس ہے کیونکہ جس ردھم اور اعتماد میں تھے۔ اس بار روایتی حریف کو بھی یقینی شکست دیتے۔
عمران بٹ نے کہا کہ بھارت میں میچز کے دوران یہ پریشر کئی گنا بڑھ جاتاہے، وہاں شائقین سمیت کچھ بھی آپ کے حق میں نہیں ہوتا، باہر مخالف نعرے لگارہے ہوتے ہیں اور اندر دونوں ٹیموں کا ٹیمپریچر ہائی ہوتا ہے۔ اس ماحول میں بس ایک ہی بات ذہن میں ہوتی ہے کہ بہترین پرفارمنس سے ہی سب کو خاموش کرایا جاسکتا ہے۔ ورلڈکپ میں بہترین پرفارمنس دے کر ملکی سبز ہلالی پرچم بلند کرنے کی کوشش کریں گے۔ گول کیپنگ شعبے میں بہترین لانے کے لیے سخت محنت کرتا ہوں اور صرف یہ خواہش ہوتی ہے کہ ہر میچ میں پرفارمنس کا گراف اوپر جائے۔
160 میچز کھیلنے کا تجربہ رکھنے والے گول کیپر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ خواہش ہے کہ دنیا کے بہترین گول کیپر کا ایوارڈ ملے اور ٹیم کی فتوحات میں کردار ادا کروں۔ 2014 میں پاکستانی ٹیم کے ورلڈ کپ میں کوالیفائی نہ کرنے پر اس بار میگا ایونٹ میں ملک کی پہلی بارنمائندگی کے ملنے والے موقع سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کروں گا۔