اولپمیئن محمد عرفان ہاکی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پرعزم
ایشین چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی کارکردگی سے ملنے والا اعتماد ورلڈ کپ میں کام آئے گا، محمد عرفان
ایشین چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں ان فٹ ہونے والے ہاکی اولمپئن محمد عرفان تیزی سے روبصحت ہیں اور ورلڈکپ کے لیے قومی ٹیم کے کیمپ میں شرکت کریں گے۔
242 میچز کھیلنے والے قومی ہاکی ٹیم کے سینئر ترین رکن محمد عرفان نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے اپنی انجری سے ریکوری کو تسلی بخش قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ملائیشیا کے خلاف اینگل ٹوئسٹ ہواتھا، جس کی وجہ سے چل نہیں پارہا تھا۔ فائنل میں بھی شرکت ممکن نہ تھی، اب پہلے سے کافی بہتر ہوں، تکلیف بھی کافی حدتک کم ہوگئی ہے۔سوجن ضرور ہے اور یقین ہے کہ چند دن میں وہ بھی اتر جائے گی۔ مکمل صحت یابی کے لیے اسٹرینتھ ورک جاری ہے۔ ورلڈکپ کے کیمپ میں یقینی طور پر شرکت کروں گا۔
اسٹارکھلاڑی نے ایشین چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعتماد ورلڈکپ میں کام آئے گا۔ محمد عرفان دوسری بار ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز پائیں گے، انہوں نے پہلا ورلڈ کپ 2010 میں بھارتی سرزمین پر ہی کھیلا تھا، 2014 میں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں جگہ نہیں بنا پائی تھی ۔
6 بار ہمسایہ ملک جاکر کھیلنے کا تجربہ رکھنے والے عرفان کے مطابق ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کا پول یقینی طورپر بہت سخت ہے، یکم دسمبر کو جرمنی سے پہلا میچ ہے، ہم چار سال بعد اس کا سامنا کریں گے، 4 دسمبر کو ملائیشیا جبکہ 9 دسمبر کو ہالینڈ سے جوڑ پڑے گا، ملائیشیا کو ہم لگاتار 3 بار شکست دے چکے ہیں،ان پر نفسیاتی برتری کے ساتھ میدان میں جائیں گے، جرمنی اور ہالینڈ کو ہرانے کے لیے ہمیں مسنگ کو کم کرنے پر کام کرنا ہے، پنالٹی کارنر کے شعبے میں بہتری آئی ہے، اس کو کیمپ میں مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ورلڈکپ کے پول میچز میں جو چیز بہت پازیٹو ہے، میچز کے دوران تین سے چار روز کا وقفہ ہے، جس سے کھلاڑیوں کو ریکوری کرنے اور حکمت عملی بنانے میں مدد ملے گی۔
242 میچز کھیلنے والے قومی ہاکی ٹیم کے سینئر ترین رکن محمد عرفان نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے اپنی انجری سے ریکوری کو تسلی بخش قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ملائیشیا کے خلاف اینگل ٹوئسٹ ہواتھا، جس کی وجہ سے چل نہیں پارہا تھا۔ فائنل میں بھی شرکت ممکن نہ تھی، اب پہلے سے کافی بہتر ہوں، تکلیف بھی کافی حدتک کم ہوگئی ہے۔سوجن ضرور ہے اور یقین ہے کہ چند دن میں وہ بھی اتر جائے گی۔ مکمل صحت یابی کے لیے اسٹرینتھ ورک جاری ہے۔ ورلڈکپ کے کیمپ میں یقینی طور پر شرکت کروں گا۔
اسٹارکھلاڑی نے ایشین چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعتماد ورلڈکپ میں کام آئے گا۔ محمد عرفان دوسری بار ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز پائیں گے، انہوں نے پہلا ورلڈ کپ 2010 میں بھارتی سرزمین پر ہی کھیلا تھا، 2014 میں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ میں جگہ نہیں بنا پائی تھی ۔
6 بار ہمسایہ ملک جاکر کھیلنے کا تجربہ رکھنے والے عرفان کے مطابق ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کا پول یقینی طورپر بہت سخت ہے، یکم دسمبر کو جرمنی سے پہلا میچ ہے، ہم چار سال بعد اس کا سامنا کریں گے، 4 دسمبر کو ملائیشیا جبکہ 9 دسمبر کو ہالینڈ سے جوڑ پڑے گا، ملائیشیا کو ہم لگاتار 3 بار شکست دے چکے ہیں،ان پر نفسیاتی برتری کے ساتھ میدان میں جائیں گے، جرمنی اور ہالینڈ کو ہرانے کے لیے ہمیں مسنگ کو کم کرنے پر کام کرنا ہے، پنالٹی کارنر کے شعبے میں بہتری آئی ہے، اس کو کیمپ میں مزید بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ورلڈکپ کے پول میچز میں جو چیز بہت پازیٹو ہے، میچز کے دوران تین سے چار روز کا وقفہ ہے، جس سے کھلاڑیوں کو ریکوری کرنے اور حکمت عملی بنانے میں مدد ملے گی۔