سینیٹ قائمہ کمیٹی جی ایس ٹی مسترداسلام آباد میں زرعی ٹیکس کی سفارش
قابل ٹیکس آمدنی کی حد5لاکھ،تعلیمی اداروں پرسالانہ2لاکھ ٹیکس کی تجویزکی منظوری
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بجٹ میںجنرل سیلزٹیکس کی شرح ایک فیصد اضافے کے ساتھ 16فیصدسے بڑھاکر17فیصدکیے جانے کو مستردکردیا تاہم وفاقی دارالحکومت میں زرعی انکم ٹیکس عائد کرنے ی سفارش کردی ہے۔
علاوہ ازیں انکم ٹیکس سے چھوٹ کے لیے آمدنی کی حد 4لاکھ روپے سے بڑھاکر 5 لاکھ روپے کرنے، تعلیمی اداروںپر سالانہ 2لاکھ ٹیکس عائدکرنے کی تجویزکی منظوری دے دی ہے۔ کمیٹی کااجلاس چیئرپرسن نسرین جلیل کی زیرصدارت ہواجس میںکمیٹی نے حج اورعمرہ ٹورآپریٹرز سے ٹیکس وصولی کی تجویز، غیر رجسٹرڈکمرشل اور انڈسٹریل بجلی صارفین پر 5فیصدٹیکس کی سفارش بھی منظورکرلی گئی۔ تاہم کمیٹی نے بجٹ میں جنرل سیلزٹیکس میں کیاگیا ایک فیصد اضافہ مستردکردیاہے۔ کمیٹی نے کہاکہ جی ایس ٹی 17کے بجائے 16فیصد ہی وصول کیاجائے۔
وفاقی سیکریٹری خزانہ وقارمسعودنے بتایاکہ غیررجسٹرڈپٹرول پمپس پر لگایاگیا 2فیصد اضافی سیلز ٹیکس گزشتہ رات گئے وزیرخزانہ کی ہدایت پر 2ہفتے کے لیے معطل کردیا گیاہے اور غیررجسٹرڈپٹرول پمپس کو رجسٹریشن کے لیے 2ہفتے کی مہلت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے 5لاکھ روپے سالانہ آمدن پر انکم ٹیکس چھوٹ، تعلیمی اداروں پر سالانہ 2لاکھ ٹیکس عائدکرنے کی تجویزکی منظوری دے دی ہے۔ حج اور عمرہ ٹور آپریٹرز سے ٹیکس وصولی کی تجویز، غیررجسٹرڈکمرشل اورانڈسٹریل بجلی صارفین پر 5فیصد ٹیکس کی سفارش بھی منظورکرلی گئی ۔
علاوہ ازیں انکم ٹیکس سے چھوٹ کے لیے آمدنی کی حد 4لاکھ روپے سے بڑھاکر 5 لاکھ روپے کرنے، تعلیمی اداروںپر سالانہ 2لاکھ ٹیکس عائدکرنے کی تجویزکی منظوری دے دی ہے۔ کمیٹی کااجلاس چیئرپرسن نسرین جلیل کی زیرصدارت ہواجس میںکمیٹی نے حج اورعمرہ ٹورآپریٹرز سے ٹیکس وصولی کی تجویز، غیر رجسٹرڈکمرشل اور انڈسٹریل بجلی صارفین پر 5فیصدٹیکس کی سفارش بھی منظورکرلی گئی۔ تاہم کمیٹی نے بجٹ میں جنرل سیلزٹیکس میں کیاگیا ایک فیصد اضافہ مستردکردیاہے۔ کمیٹی نے کہاکہ جی ایس ٹی 17کے بجائے 16فیصد ہی وصول کیاجائے۔
وفاقی سیکریٹری خزانہ وقارمسعودنے بتایاکہ غیررجسٹرڈپٹرول پمپس پر لگایاگیا 2فیصد اضافی سیلز ٹیکس گزشتہ رات گئے وزیرخزانہ کی ہدایت پر 2ہفتے کے لیے معطل کردیا گیاہے اور غیررجسٹرڈپٹرول پمپس کو رجسٹریشن کے لیے 2ہفتے کی مہلت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے 5لاکھ روپے سالانہ آمدن پر انکم ٹیکس چھوٹ، تعلیمی اداروں پر سالانہ 2لاکھ ٹیکس عائدکرنے کی تجویزکی منظوری دے دی ہے۔ حج اور عمرہ ٹور آپریٹرز سے ٹیکس وصولی کی تجویز، غیررجسٹرڈکمرشل اورانڈسٹریل بجلی صارفین پر 5فیصد ٹیکس کی سفارش بھی منظورکرلی گئی ۔