کوئی اس گمان میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے فواد چوہدری
ریاست کو چیلنج کرنا بغاوت کے زمرے میں آتاہے اور ان لوگوں کو یہ پتہ بھی نہیں چلے گا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا،وزیراطلاعات
WASHINGTON DC:
وفاقی وزیراطلاعات بیرسٹرفواد چوہدری کا کہناہے کہ ریاست کو چیلنج کرنا بغاوت کے زمرے میں آتاہے، کوئی اس گمان میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کے حوالے سے عدالتی فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں، گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے خطاب کیا اور ریاست کا مؤقف پیش کیا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا کہا، جس پر حکومتی وفد نے ملک کے بڑے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، ہم اس حساس معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے اور ہر فیصلے میں پوری پارلیمنٹ کی مشاورت شامل ہوگی۔
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ عشق رسولﷺ ہمارے ایمان کا حصہ ہے اس کے بغیر مسلمانوں کا ایمان مکمل نہیں۔ ہم کسی کا نقصان نہیں کرنا چاہتے، لیکن کوئی یہ گمان نہ کرے کہ ریاست کمزور ہیں، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی بھی اٹھے اور کہے کہ ہم عدلیہ کے فیصلوں کو نہیں مانتے، ریاست کو چیلنج کرنا بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، احتجاج کرنے والوں کو یہ پتہ بھی نہیں چلے گا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ہے، قانونی راستے سب کے لئے کھلے ہیں۔
وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے ساتھ ہماری توقعات نہیں ترجیحات ہیں، وزیراعظم کی شنگھائی ایکسپو میں چینی ہم منصب سمیت بزنس شخصیات و صنعت کاروں سے ملاقات ہوگی۔ چین نے کرپشن پر بہت پیشرفت کی ہے، دورے پر اس حوالے سے بھی بات ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات دہائیوں پر محیط ہے، اور سی پیک اس دوستی کو مزید مستحکم بنانے میں کردار ادا کرے گا، سی پیک کا اسکوپ بڑھانا چاہتے ہیں، اس منصوبے کے تحت جوائنٹ ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں۔ سی پیک منصوبہ پاکستان اور چین کے علاوہ پورے خطے کے لیے ہے، اس کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔
وفاقی وزیراطلاعات بیرسٹرفواد چوہدری کا کہناہے کہ ریاست کو چیلنج کرنا بغاوت کے زمرے میں آتاہے، کوئی اس گمان میں نہ رہے کہ ریاست کمزور ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کے حوالے سے عدالتی فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں، گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بھی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے خطاب کیا اور ریاست کا مؤقف پیش کیا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا کہا، جس پر حکومتی وفد نے ملک کے بڑے اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، ہم اس حساس معاملے پر اپوزیشن پارٹیوں کو ساتھ لے کر چلیں گے اور ہر فیصلے میں پوری پارلیمنٹ کی مشاورت شامل ہوگی۔
فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ عشق رسولﷺ ہمارے ایمان کا حصہ ہے اس کے بغیر مسلمانوں کا ایمان مکمل نہیں۔ ہم کسی کا نقصان نہیں کرنا چاہتے، لیکن کوئی یہ گمان نہ کرے کہ ریاست کمزور ہیں، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی بھی اٹھے اور کہے کہ ہم عدلیہ کے فیصلوں کو نہیں مانتے، ریاست کو چیلنج کرنا بغاوت کے زمرے میں آتا ہے، احتجاج کرنے والوں کو یہ پتہ بھی نہیں چلے گا کہ ان کے ساتھ کیا ہوا ہے، قانونی راستے سب کے لئے کھلے ہیں۔
وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ چین کے ساتھ ہماری توقعات نہیں ترجیحات ہیں، وزیراعظم کی شنگھائی ایکسپو میں چینی ہم منصب سمیت بزنس شخصیات و صنعت کاروں سے ملاقات ہوگی۔ چین نے کرپشن پر بہت پیشرفت کی ہے، دورے پر اس حوالے سے بھی بات ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک چین تعلقات دہائیوں پر محیط ہے، اور سی پیک اس دوستی کو مزید مستحکم بنانے میں کردار ادا کرے گا، سی پیک کا اسکوپ بڑھانا چاہتے ہیں، اس منصوبے کے تحت جوائنٹ ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں۔ سی پیک منصوبہ پاکستان اور چین کے علاوہ پورے خطے کے لیے ہے، اس کے ثمرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔