طاقتور لابی اسٹیل وبیوریجز پر ٹیکس ختم کرانے کیلیے متحرک
صنعتکاروں وتاجروں کی منگل اور بدھ کو ایف بی آر میں چیئرمین اور وزیر خزانہ سے ملاقاتیں
ملک کی تاجر تنظیمیں، چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز اور طاقتور لابی وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں اسٹیل سیکٹر، بیوریجز سمیت دیگر شعبوں پر عائد کردہ ٹیکس ختم کرانے کے لیے متحرک ہوگئی ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں بڑے اور مراعات یافتہ لوگوں پر پہلے سے ہی ٹیکسوں کا کم بوجھ منتقل کیا ہے اور زیادہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں پر توجہ دی ہے لیکن اسٹیل میلٹرز، بیرویجز سمیت تاجروں اور جن دیگر چند شعبوں پر ٹیکس عائد کیے گئے ہیں یا ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے وہ شعبے اور لابی متحرک ہوگئی ہیں، اس سلسلے میں منگل کو چیمبرز کے عہدیداروں اور تاجر تنظیموں کے نمائندوں نے چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات کی۔
جبکہ اس موقع پر وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار بھی ایف بی آر ہیڈکوارٹرز پہنچ گئے اور تاجروصنعتکار تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی جس میں تاجروں و صنعتکاروں کا زیادہ فوکس اسٹیل سیکٹر کے لیے متعارف کرائے جانے والے ٹیکس اقدامات کو ریشنلائزڈ کرنے پر زور دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو بیوریجز سیکٹر سے تعلق رکھنے والے لوگ ایف بی آر پہنچ گئے اور انہوں نے ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز رضا باقر سے ملاقات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طاقتور لابی کی بھرپور کوشش ہے کہ بجٹ کے ٹیکس اقدامات کو اپنے حق میں زیادہ سے زیادہ موافق بناسکیں اور اس کے لیے وہ مختلف پلیٹ فارم استعمال کررہے ہیں اور یہ حکومت کے لیے امتحان ہے کہ وہ طاقتور لابی کے سامنے سینہ سپر رہتی ہے یا ماضی کی طرح اپنے فیصلے بدلنے پر مجبور ہوجائے گی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں بڑے اور مراعات یافتہ لوگوں پر پہلے سے ہی ٹیکسوں کا کم بوجھ منتقل کیا ہے اور زیادہ ان ڈائریکٹ ٹیکسوں پر توجہ دی ہے لیکن اسٹیل میلٹرز، بیرویجز سمیت تاجروں اور جن دیگر چند شعبوں پر ٹیکس عائد کیے گئے ہیں یا ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے وہ شعبے اور لابی متحرک ہوگئی ہیں، اس سلسلے میں منگل کو چیمبرز کے عہدیداروں اور تاجر تنظیموں کے نمائندوں نے چیئرمین ایف بی آر سے ملاقات کی۔
جبکہ اس موقع پر وزیر خزانہ سینٹر اسحاق ڈار بھی ایف بی آر ہیڈکوارٹرز پہنچ گئے اور تاجروصنعتکار تنظیموں کے نمائندوں سے ملاقات کی جس میں تاجروں و صنعتکاروں کا زیادہ فوکس اسٹیل سیکٹر کے لیے متعارف کرائے جانے والے ٹیکس اقدامات کو ریشنلائزڈ کرنے پر زور دیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ بدھ کو بیوریجز سیکٹر سے تعلق رکھنے والے لوگ ایف بی آر پہنچ گئے اور انہوں نے ایف بی آر کے ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز رضا باقر سے ملاقات کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طاقتور لابی کی بھرپور کوشش ہے کہ بجٹ کے ٹیکس اقدامات کو اپنے حق میں زیادہ سے زیادہ موافق بناسکیں اور اس کے لیے وہ مختلف پلیٹ فارم استعمال کررہے ہیں اور یہ حکومت کے لیے امتحان ہے کہ وہ طاقتور لابی کے سامنے سینہ سپر رہتی ہے یا ماضی کی طرح اپنے فیصلے بدلنے پر مجبور ہوجائے گی۔