فکسنگ مزید بنگلہ دیشی پلیئرزکے ملوث ہونے کا خدشہ

آئی سی سی کی تحقیقات نے ڈھاکا پریمیئر لیگ کے انعقاد کو بھی خطرے میں ڈال دیا

آئی سی سی کی تحقیقات نے ڈھاکا پریمیئر لیگ کے انعقاد کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

بنگلہ دیش کو مزید پلیئرز کے فکسنگ میں ملوث ہونے کا خدشہ ہے، اس سلسلے میں ہونے والی تحقیقات نے ڈھاکا پریمیئر لیگ کے انعقاد کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔

بورڈ کے صدر نظم الحسن کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ کی رپورٹ میں مزید کھلاڑیوں کے نام سامنے آسکتے ہیں، اسی وجہ سے ڈومیسٹک ون ڈے ایونٹ تاخیر کا شکار ہوگا۔ ڈھاکا پریمیئر ڈویژن لیگ کا نئے شیڈول کے تحت 3 جولائی سے آغاز ہوگا جبکہ اس کے لیے پلیئرز ٹرانسفرز 23 جون کو شیڈول ہے، نظم الحسن نے امید ظاہر کی کہ اینٹی کرپشن یونٹ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں ہونے والی اسپاٹ فکسنگ کے حوالے سے اپنی تحقیقاتی رپورٹ آئی سی سی کی سالانہ کانفرنس کے موقع پر دے گا جو25 سے 29 جون تک لندن میں شیڈول ہے۔

اس کیس میں محمد اشرفل میچ و اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کرچکے، ان سے اینٹی کرپشن یونٹ نے پوچھ گچھ کی تھی، ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکاکہ تحقیقات میں کسی اور پلیئر یا آفیشل کا نام بھی سامنے آیا ہے یا نہیں۔




نظم الحسن نے کہا کہ جب تک مجھے اینٹی کرپشن یونٹ کی رپورٹ نہ مل جائے اس وقت تک پلیئرز ٹرانسفر بہت مشکل ہے، میں نے اس معاملے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا،اگر رپورٹ میں مزید پلیئرز کے نام سامنے آگئے تو پھر کیا ہوگا؟ نظم الحسن نے مزید کہا کہ اے سی ایس یو اپنی تحقیقات کے ساتھ ملوث افراد کے حوالے سے ہمیں اپنی سفارشات دے گا، انھیں سزا دینے کا حتمی فیصلہ ہم خود ہی کریں گے۔ بی سی بی صدر نے لیگ میں تاخیر کی ایک وجہ گراؤنڈز کی کمی کو بھی قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ ہمارا پلان ڈھاکا لیگ ستمبر میں منعقد کرنے کا تھا کیونکہ تمام گراؤنڈز پر کام جاری ہے، مگر پلیئرز نے مجھ سے لیگ شروع کرنے کی درخواست کی اور مختلف تجاویز بھی دیں، حتمی فیصلہ بورڈ ہی کرے گا۔ یاد رہے کہ پلیئرز پہلے ہی ٹرانسفر پالیسی کے خلاف ڈھاکا لیگ کے بائیکاٹ کی دھمکی دے چکے ہیں۔
Load Next Story