اجرتی قاتلوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے شاہی سید
صوبائی خود مختاری اور وسائل پر اختیار کے لیے ہم نے ایک طویل سیاسی...
عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر شاہی سید نے ڈی جی آئی ایس آئی ، کور کمانڈر سندھ اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ اجرتی قاتلوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ، طالبان دین کا پرچار کر رہے ہیں لیکن اجرتی قاتل اغوا، قتل ، بھتہ اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، عوامی نیشنل پارٹی ایک نظریاتی جماعت اور باچا خان بابا اور خان عبدالولی خان کی سوچ و فکر کا تسلسل ہے، صوبائی خود مختاری اور وسائل پر اختیار کے لیے ہم نے ایک طویل سیاسی جدوجہد کی ہے۔
یہ بات انھوں نے مردان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر اے این پی سندھ کے جنرل سیکریٹری بشیر جان اور دیگر بھی موجود تھے، شاہی سید نے کہا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں ،کارکنان اور ہمدردوں کو ایک منظم سازش کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے جس طریقے سے کراچی میں سمیت سندھ بھر میں ہماری تنظیم پھیلتی جارہی ہے اسی طریقے سے ہمارے رہنمائوں، کارکنان اور ہمدردوں کی شہادتوں میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا اور دہشت گرد مسلسل ہمارے رہنمائوں و کارکنان کو نشانہ بنارہے ہیں اور صرف ہمارے صوبائی جنرل سیکریٹری بشیر جان پر تین مرتبہ حملہ ہوچکا ہے جس میں وہ دو مرتبہ زخمی ہوئے جبکہ کل کے واقعے میں محفوظ رہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ہم صوبے سندھ کی انتہائی نااہل ترین حکومت کا حصہ ہیں اور ایک ایسے موقع پر جب صرف ہماری کراچی میں ممبر شپ لاکھوں میںہے، لو گ کراچی میں ہماری بات سنتے ہیں اور ہمارے ہر احتجاج پر بھر پور طریقے سے لبیک بھی کہتے ہیں اور لوگ کراچی میں متبادل قیادت کے طور پر دیکھنا بھی چاہتے ہیں مگر اس بدترین صوبائی حکومت کا حصہ بن کر ہم نے اپنے سیاسی مستقبل اور اپنی سیاسی ساکھ کو شدید خطرات سے بھی دوچار کردیا ہے
یہ بات انھوں نے مردان ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر اے این پی سندھ کے جنرل سیکریٹری بشیر جان اور دیگر بھی موجود تھے، شاہی سید نے کہا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنمائوں ،کارکنان اور ہمدردوں کو ایک منظم سازش کے تحت نشانہ بنایا جارہا ہے جس طریقے سے کراچی میں سمیت سندھ بھر میں ہماری تنظیم پھیلتی جارہی ہے اسی طریقے سے ہمارے رہنمائوں، کارکنان اور ہمدردوں کی شہادتوں میں بھی اضافہ ہوتا چلا گیا اور دہشت گرد مسلسل ہمارے رہنمائوں و کارکنان کو نشانہ بنارہے ہیں اور صرف ہمارے صوبائی جنرل سیکریٹری بشیر جان پر تین مرتبہ حملہ ہوچکا ہے جس میں وہ دو مرتبہ زخمی ہوئے جبکہ کل کے واقعے میں محفوظ رہے۔
انھوں نے کہا کہ ہمیں بہت افسوس کے ساتھ کہنا پڑرہا ہے کہ ہم صوبے سندھ کی انتہائی نااہل ترین حکومت کا حصہ ہیں اور ایک ایسے موقع پر جب صرف ہماری کراچی میں ممبر شپ لاکھوں میںہے، لو گ کراچی میں ہماری بات سنتے ہیں اور ہمارے ہر احتجاج پر بھر پور طریقے سے لبیک بھی کہتے ہیں اور لوگ کراچی میں متبادل قیادت کے طور پر دیکھنا بھی چاہتے ہیں مگر اس بدترین صوبائی حکومت کا حصہ بن کر ہم نے اپنے سیاسی مستقبل اور اپنی سیاسی ساکھ کو شدید خطرات سے بھی دوچار کردیا ہے