ہاکی ورلڈ کپ ٹیم انتظامیہ نے 3 کروڑ مانگ لیے
تربیتی کیمپ شروع نہ ہوسکا، حکومت سے فنڈز ملنے کی یقین دہانی کا انتظار ہے، عہدیدار
ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے پاکستان ہاکی ٹیم منیجمنٹ نے حکومت سے3 کروڑ روپے مانگ لیے۔
عہدیدار کے مطابق ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے کیمپ کے اخراجات، مقابلوں اور کھلاڑیوں کے واجبات کی ادائیگی کے لیے 3کروڑ روپے کی ضرورت ہے، اس رقم کی فراہمی تک لاہور میں کیمپ لگایا جانا ممکن نہیں،عہدیدار نے سوال اٹھایا کہ جب پیسے ہی نہیں ہوں گے تو کھلاڑیوں کے قیام وطعام اور دوسری ضروریات کا کیسے انتظام کیا جائے گا۔
ایک اورعہدیدار نے بتایا کہ ماضی میں جب بھی قومی کھیل کے لیے فنڈز کی بات کی جاتی تو کہا جاتا کہ ٹیم کونسی جیت رہی ہے جو پلیئرز کو مراعات سے نوازا جائے، اب ٹیم ایشین چیمپئنز ٹرافی میں گولڈ میڈل جیت کر آئی ہے توایئرپورٹ پرکسی بھی حکومت عہدیدار نے قومی ٹیم کو خوش آمدید کہنا تک گوارا نہیں کیا، کھلاڑی ٹیکسیوں میں بیٹھ اپنے گھروں کوروانہ ہوئے۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومتی بے رخی اسی طرح جاری رہی تو مستقبل میں کوئی بھی قومی کھیل کی طرف آنا نہیں چاہے گا۔
واضح رہے کہ تربیتی کیمپ 2 نومبر سے لاہور میں شیڈول کیا گیا تھا، ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مسقط میں ہوٹل ادائیگی کا مسئلہ بنا،نہیں چاہتے کہ ورلڈ کپ کے دوران بھی ایسی صورتحال پیدا ہو جس کی وجہ سے ملکی نیکی نامی پر حرف آئے۔
عہدیدار کے مطابق ورلڈ کپ کی تیاریوں کے لیے کیمپ کے اخراجات، مقابلوں اور کھلاڑیوں کے واجبات کی ادائیگی کے لیے 3کروڑ روپے کی ضرورت ہے، اس رقم کی فراہمی تک لاہور میں کیمپ لگایا جانا ممکن نہیں،عہدیدار نے سوال اٹھایا کہ جب پیسے ہی نہیں ہوں گے تو کھلاڑیوں کے قیام وطعام اور دوسری ضروریات کا کیسے انتظام کیا جائے گا۔
ایک اورعہدیدار نے بتایا کہ ماضی میں جب بھی قومی کھیل کے لیے فنڈز کی بات کی جاتی تو کہا جاتا کہ ٹیم کونسی جیت رہی ہے جو پلیئرز کو مراعات سے نوازا جائے، اب ٹیم ایشین چیمپئنز ٹرافی میں گولڈ میڈل جیت کر آئی ہے توایئرپورٹ پرکسی بھی حکومت عہدیدار نے قومی ٹیم کو خوش آمدید کہنا تک گوارا نہیں کیا، کھلاڑی ٹیکسیوں میں بیٹھ اپنے گھروں کوروانہ ہوئے۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ حکومتی بے رخی اسی طرح جاری رہی تو مستقبل میں کوئی بھی قومی کھیل کی طرف آنا نہیں چاہے گا۔
واضح رہے کہ تربیتی کیمپ 2 نومبر سے لاہور میں شیڈول کیا گیا تھا، ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مسقط میں ہوٹل ادائیگی کا مسئلہ بنا،نہیں چاہتے کہ ورلڈ کپ کے دوران بھی ایسی صورتحال پیدا ہو جس کی وجہ سے ملکی نیکی نامی پر حرف آئے۔