امریکی صدر نجی محافل میں سیاہ فام افراد کیلیے نفرت انگیز گفتگو کرتے ہیں سابق وکیل ٹرمپ

انتخابی مہم کے دوران صدر ٹرمپ نے سیاہ فام افراد کو احمق ترین ووٹرز قرار دیا، مائیکل کوہن

مائیکل کوہن ٹرمپ کے معتمد وکیل اور صدارتی مہم کے دوران رفیق خاص رہے ہیں۔ فوٹو : فائل

امریکی صدر کے سابق وکیل مائیکل کوہن نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نجی محافل میں سیاہ فام افراد کا مذاق اُڑاتے اور طنزیہ گفتگو کرتے ہیں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق صدر ٹرمپ کے سابق رفیق خاص اور معتمد وکیل مائیکل کوہن نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر نجی محافل اور گفتگو کے دوران سیاہ فام افراد کے لیے عادتاً نفرت آمیز کلمات استعمال کرتے ہیں۔

مائیکل کوہن نے یادداشت پر زور دیتے ہوئے سی این این کو بتایا کہ مجھے اچھی طرح وہ چار مواقع یاد ہیں جب صدر ٹرمپ نے اخلاقیات کی تمام حدوں کو پار کرتے ہوئے سیاہ فام افراد کے لیے نامناسب اورتوہین آمیز الفاظ استعمال کیے۔


مائیکل کوہن کا مزید کہنا تھا کہ 2016ء میں انتخابی جلسے میں لوگوں کی تعداد کے حوالے سے گفتگو کے دوران ٹرمپ نے سیاہ فام افراد کو احمق ترین ووٹرز قرار دیا اور مجھ سے ایسے کسی ملک یا شہر کا نام پوچھا جس کا انتظام سیاہ فام شخص کے ہاتھ میں ہو۔

مائیکل کوہن کے اس بیان کی تصدیق یا تردید کے لیے وائٹ ہاؤس انتظامیہ کا کوئی بھی اہلکار میڈیا کو دستیاب نہیں تھا تاہم ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے والے سابق اہل کاروں نے نام نہ بتانے کی شرط پر مائیکل کوہن کے موقف کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نسل پرستی پر مبنی نفرت انگیز کلمات کی بازگشت سنائی دی گئی ہو بلکہ حال ہی میں وسط مدتی الیکشن کے دوران انتخابی مہم میں بھی ٹرمپ نفرت پھیلانے سے باز نہیں رہے۔
Load Next Story