ڈکیت سے 4 لاکھ روپے رشوت لینے والا سابق ایس ایچ او اور ہیڈمحرر گرفتار
سب انسپکٹر راؤ عمیر اور ہیڈ کانسٹیبل ریاض نے دوران تفتیش ڈاکو سے 2، 2 لاکھ روپے وصول کرنے کا اعتراف کر لیا۔
منگھو پیر کے علاقے رہائشی پروجیکٹ نیا ناظم آباد کے دفتر میں ایک کروڑ 39 لاکھ روپے کی ڈکیتی میں ملوث ملزم کو رشوت لے کر چھوڑنے کے الزام میں سابق ایس ایچ او شارع نورجہاں اور ہیڈ محرر کو گرفتار کر کے وصول کی جانے والی 4 لاکھ روپے رشوت برآمد کرلی۔
قائم مقام ایس ایچ او شارع نور جہاں انسپکٹر راؤ ظہیر کی مدعیت میں درج کیے جانے والے مقدمے کے متن کے مطابق پولیس کو خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ منگھوپیر تھانے کے مقدمے میں ملوث رستم نامی ملزم جس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ نیو ناظم آباد میں ڈکیتی کی تھی اسے سابق ایس ایچ او راؤ عمیر اور ہیڈ کانسٹیبل ریاض نے پکڑ کر ملزم سے 4 لاکھ روپے رشوت وصول کرکے چھوڑ دیا تھا جس پر انھوں نے اس اطلاع کو معتبر جانتے ہوئے سابق ایس ایچ او شارع نور جہاں سب انسپکٹر راؤ عمیر اور ہیڈ کانسٹیبل ریاض (ہیڈ محرر) کو تھانے طلب کر کے معلومات حاصل کیں تو انھوں نے اقرار جرم کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ رستم نامی ملزم کو لائے تھے جس سے 4 لاکھ روپے لیے تھے بعدازاں سب انسپکٹر راؤ عمیر نے اپنی الماری جو کہ تھانے کے کمرہ افسران میں تھی اس میں سے 2 لاکھ روپے نکال کر پیش کر دیے۔
دوسری جانب ہیڈ کانسٹیبل ریاض احمد نے بھی تھانے کے بیرک میں رکھے ہوئے بکس سے 2 لاکھ روپے نکال کر دیے اور بتایا کہ ہم نے جو رقم ملزم رستم سے وصول کی تھی وہ اس ڈکیتی کی واردات میں اس کے حصے میں آئی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق دونوں ملزمان کا فعل بجرم دفعات 412 ، 201 اور 202/34 کی حد کو پہنچتا ہے جس پر پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے برآمد ہونے والی رقم قبضے میں لے لی،تحقیقات میں یہ بات واضح ہوئی کہ دونوں ملزمان نے اعلیٰ افسران کے علم میں لائے بغیر ملزم سے ڈکیتی کی رقم برآمد کر کے اسے چھوڑا۔
اس حوالے سے ایس ایس پی ویسٹ ڈاکٹر رضوان سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا منگھوپیر پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم رستم کے دوران تفتیش انکشاف کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ اور ایس ایس پی سینٹرل کو آگاہ کر دیا گیا تھا تاہم رستم سے سابق ایس ایچ او شارع نورجہاں سب انسپکٹر راؤ عمیر نے کتنی رقم وصول کی تھی اس کا مجھے علم نہیں۔
بعد ازاں ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے ملزم سے رقم وصول کرنے کی متضاد اطلاعات گردش کر رہی ہیں تاہم پولیس نے دونوں ملزمان سے 2، 2 لاکھ روپے برآمد کیے تھے جس کا مقدمے میں ذکر کیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ ملزم رستم منگھوپیر پولیس کی تحویل میں ہے اگر اسے تفتیش کے لیے شارع نور جہاں پولیس کے حوالے کیا گیا تو اس سے اس حوالے سے مزید پوچھ گچھ کی جائیگی کہ اس نے پولیس کو کتنی رقم دی تھی۔
قائم مقام ایس ایچ او شارع نور جہاں انسپکٹر راؤ ظہیر کی مدعیت میں درج کیے جانے والے مقدمے کے متن کے مطابق پولیس کو خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی تھی کہ منگھوپیر تھانے کے مقدمے میں ملوث رستم نامی ملزم جس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ نیو ناظم آباد میں ڈکیتی کی تھی اسے سابق ایس ایچ او راؤ عمیر اور ہیڈ کانسٹیبل ریاض نے پکڑ کر ملزم سے 4 لاکھ روپے رشوت وصول کرکے چھوڑ دیا تھا جس پر انھوں نے اس اطلاع کو معتبر جانتے ہوئے سابق ایس ایچ او شارع نور جہاں سب انسپکٹر راؤ عمیر اور ہیڈ کانسٹیبل ریاض (ہیڈ محرر) کو تھانے طلب کر کے معلومات حاصل کیں تو انھوں نے اقرار جرم کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ رستم نامی ملزم کو لائے تھے جس سے 4 لاکھ روپے لیے تھے بعدازاں سب انسپکٹر راؤ عمیر نے اپنی الماری جو کہ تھانے کے کمرہ افسران میں تھی اس میں سے 2 لاکھ روپے نکال کر پیش کر دیے۔
دوسری جانب ہیڈ کانسٹیبل ریاض احمد نے بھی تھانے کے بیرک میں رکھے ہوئے بکس سے 2 لاکھ روپے نکال کر دیے اور بتایا کہ ہم نے جو رقم ملزم رستم سے وصول کی تھی وہ اس ڈکیتی کی واردات میں اس کے حصے میں آئی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق دونوں ملزمان کا فعل بجرم دفعات 412 ، 201 اور 202/34 کی حد کو پہنچتا ہے جس پر پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان سے برآمد ہونے والی رقم قبضے میں لے لی،تحقیقات میں یہ بات واضح ہوئی کہ دونوں ملزمان نے اعلیٰ افسران کے علم میں لائے بغیر ملزم سے ڈکیتی کی رقم برآمد کر کے اسے چھوڑا۔
اس حوالے سے ایس ایس پی ویسٹ ڈاکٹر رضوان سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا منگھوپیر پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم رستم کے دوران تفتیش انکشاف کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ اور ایس ایس پی سینٹرل کو آگاہ کر دیا گیا تھا تاہم رستم سے سابق ایس ایچ او شارع نورجہاں سب انسپکٹر راؤ عمیر نے کتنی رقم وصول کی تھی اس کا مجھے علم نہیں۔
بعد ازاں ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ پولیس کی جانب سے ملزم سے رقم وصول کرنے کی متضاد اطلاعات گردش کر رہی ہیں تاہم پولیس نے دونوں ملزمان سے 2، 2 لاکھ روپے برآمد کیے تھے جس کا مقدمے میں ذکر کیا گیا،ان کا کہنا تھا کہ ملزم رستم منگھوپیر پولیس کی تحویل میں ہے اگر اسے تفتیش کے لیے شارع نور جہاں پولیس کے حوالے کیا گیا تو اس سے اس حوالے سے مزید پوچھ گچھ کی جائیگی کہ اس نے پولیس کو کتنی رقم دی تھی۔