کراچی میں ایک اور پولیس مقابلہ مشکوک قرار
آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی سٹی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کر لی
شہر قائد میں ہونے والے ایک اور پولیس مقابلے کو مشکوک قرار دے دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے نبی بخش تھانے کی حدود میں 31 اکتوبر کو ہونے والے مبینہ مقابلے میں پولیس نے 55 سالہ شخص عبداللہ کو ہلاک کردیا تھا۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والے ملزم کے خلاف 7 مقدمات درج تھے، تاہم مقتول عبداللہ کے اہل خانہ نے پولیس مقابلے کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عبداللہ بے گناہ تھا اور اسٹیٹ ایجنسی میں کام کرتا تھا۔ آئی جی سندھ نے اس پولیس مقابلے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی سٹی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عبداللہ کا وزن 100 کلو سے زائد تھا، جو صحیح سے چل بھی نہیں سکتا تھا اور نہ موٹر سائیکل چلا سکتا تھا، لیکن پولیس کی جانب سے اسے ڈکیت بنا کر جعلی مقابلے میں مار دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے نبی بخش تھانے کی حدود میں 31 اکتوبر کو ہونے والے مبینہ مقابلے میں پولیس نے 55 سالہ شخص عبداللہ کو ہلاک کردیا تھا۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والے ملزم کے خلاف 7 مقدمات درج تھے، تاہم مقتول عبداللہ کے اہل خانہ نے پولیس مقابلے کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عبداللہ بے گناہ تھا اور اسٹیٹ ایجنسی میں کام کرتا تھا۔ آئی جی سندھ نے اس پولیس مقابلے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی سٹی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ عبداللہ کا وزن 100 کلو سے زائد تھا، جو صحیح سے چل بھی نہیں سکتا تھا اور نہ موٹر سائیکل چلا سکتا تھا، لیکن پولیس کی جانب سے اسے ڈکیت بنا کر جعلی مقابلے میں مار دیا گیا۔