جمال خاشقجی کے بیٹوں کا سعودی حکومت سے والد کی لاش حوالے کرنے کا مطالبہ
والد کو مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں دفنانا چاہتے ہیں،صلاح خاشقجی
صحافی جمال خاشقجی کے بیٹوں نے سعودی حکومت سے اپنی والد کی لاش حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں جنت البقیع میں دفنانا چاہتے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے (سی این این) کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بیٹوں نے سعودی حکومت سے اپنے والد کی لاش حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں دفنانا چاہتے ہیں۔
صلاح خاشقجی نے کہا کہ والد کی لاش کے حوالے سے سعودی حکام سے بات ہوئی ہے، امید ہے جلد ہی ایسا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے جانے سے قبل محمد بن سلمان سے ہاتھ ملانے کو غلط رنگ دیا گیا اور میڈیا پر اس حوالے سے مختلف طرح کی خبریں چلائی گئیں، کچھ لوگ میرے والد کی موت پر سیاست کررہے ہیں تاہم سعودی کنگ نے انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سعودی ولی عہد کے معاون خصوصی نے صحافی خاشقجی کو قتل کیا
عبداللہ خاشقجی نے امید ظاہر کی کہ ان کے والد کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ تکلیف دہ نہیں رہا ہوگا، اور ان کی موت جلد ہی واقع ہوئی ہوگی جب کہ والد کے قتل ہونے کے حوالے سے غیریقینی صورتحال کی وجہ سے ہم چند ہفتے شدید اذیت میں مبتلا رہے۔
واضح رہے سعودی حکومت نے صحافی کے ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کی تصدیق کردی لیکن ترکی کی جانب سے مطالبے کے باوجود صحافی کی لاش سے متعلق تاحال کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے (سی این این) کو انٹرویو دیتے ہوئے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بیٹوں نے سعودی حکومت سے اپنے والد کی لاش حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں مدینہ منورہ کے قبرستان جنت البقیع میں دفنانا چاہتے ہیں۔
صلاح خاشقجی نے کہا کہ والد کی لاش کے حوالے سے سعودی حکام سے بات ہوئی ہے، امید ہے جلد ہی ایسا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے جانے سے قبل محمد بن سلمان سے ہاتھ ملانے کو غلط رنگ دیا گیا اور میڈیا پر اس حوالے سے مختلف طرح کی خبریں چلائی گئیں، کچھ لوگ میرے والد کی موت پر سیاست کررہے ہیں تاہم سعودی کنگ نے انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی کروائی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سعودی ولی عہد کے معاون خصوصی نے صحافی خاشقجی کو قتل کیا
عبداللہ خاشقجی نے امید ظاہر کی کہ ان کے والد کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ تکلیف دہ نہیں رہا ہوگا، اور ان کی موت جلد ہی واقع ہوئی ہوگی جب کہ والد کے قتل ہونے کے حوالے سے غیریقینی صورتحال کی وجہ سے ہم چند ہفتے شدید اذیت میں مبتلا رہے۔
واضح رہے سعودی حکومت نے صحافی کے ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کی تصدیق کردی لیکن ترکی کی جانب سے مطالبے کے باوجود صحافی کی لاش سے متعلق تاحال کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔