متنازع بیانات محسن خان کو لے ڈوبے متبادل کی تلاش شروع
محسن خان کا مزید کوئی بیان ان کی کرکٹ کمیٹی سے چھٹی کا سبب بن سکتا ہے
کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن حسن خان کو ان کے متنازع بیانات لے ڈوبے ہیں اور بورڈ حکام نے ابھی سے ان کے متبادل کی تلاش شروع کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی سی بی نے کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان کو متنازع بیانات پرنوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں آئندہ بیان بازی سے بھی روک دیا گیا ہے، انہیں صرف کرکٹ امور پر توجہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بورڈ نے مستقبل میں کسی ناخوشگوار صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے ابھی سے متبادل کے لیے بھی مشاورت اور نئے امیدوار کی تلاش شروع کردی ہے۔
پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی سابق کرکٹر کی طرف سے دئیے گئے بیانات سےسخت ناخوش ہیں، بورڈ سربراہ نے ان بیانات کا نوٹس لیاہے اور یہ ہی وجہ ہے کہ کسی ممکنہ ایشو سے بچنے کے لیے بورڈ نے انہیں محتاط رہنے اور بیان بازی سے باز رہنے کو کہاہے۔انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صرف کرکٹ کمیٹی کے حوالےسے اپنے کام پر دھیان دیں،کیوں کہ ان کے بیانات سے تنازعات جنم لے رہے ہیں اور پی سی بی کے لیے مشکلات پیدا ہورہی ہیں۔ محسن خان کا مزید کوئی بیان ان کی کرکٹ کمیٹی سے چھٹی کا سبب بن سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے متبادل اور موزوں شخص کی تلاش بھی شروع کردی ہے تاکہ مزید کسی بدمزگی کی صورت میں فوری طورپر ایکشن لیا جاسکے۔
محسن خان نے کرکٹ کمیٹی کا چیئرمین بننے سے پہلے قومی ٹیم کے چیف مکی آرتھر کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کئے تھے، جس کی شکایت مکی آرتھر نے بورڈ چیئرمین سے کرتے ہوئے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ پھر جسٹس قیوم کی میچ فکسنگ رپورٹ اور وسیم اکرم کے حوالے سے محسن خان کے موقف کو بھی زیادہ پسند نہیں کیا گیا۔قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے بارے میں جو بیان دیا ، اس سے مسائل بڑھے، اس سے ڈریسنگ روم کے ماحول پر اثر پڑا، سرفراز احمد نے بھی اس کا برا منایا ۔ بورڈ کو بھی الگ سے تنقید کا سامنا کرناپڑا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی سی بی نے کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن خان کو متنازع بیانات پرنوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں آئندہ بیان بازی سے بھی روک دیا گیا ہے، انہیں صرف کرکٹ امور پر توجہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔ بورڈ نے مستقبل میں کسی ناخوشگوار صورت حال کا سامنا کرنے کے لیے ابھی سے متبادل کے لیے بھی مشاورت اور نئے امیدوار کی تلاش شروع کردی ہے۔
پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی سابق کرکٹر کی طرف سے دئیے گئے بیانات سےسخت ناخوش ہیں، بورڈ سربراہ نے ان بیانات کا نوٹس لیاہے اور یہ ہی وجہ ہے کہ کسی ممکنہ ایشو سے بچنے کے لیے بورڈ نے انہیں محتاط رہنے اور بیان بازی سے باز رہنے کو کہاہے۔انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صرف کرکٹ کمیٹی کے حوالےسے اپنے کام پر دھیان دیں،کیوں کہ ان کے بیانات سے تنازعات جنم لے رہے ہیں اور پی سی بی کے لیے مشکلات پیدا ہورہی ہیں۔ محسن خان کا مزید کوئی بیان ان کی کرکٹ کمیٹی سے چھٹی کا سبب بن سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے متبادل اور موزوں شخص کی تلاش بھی شروع کردی ہے تاکہ مزید کسی بدمزگی کی صورت میں فوری طورپر ایکشن لیا جاسکے۔
محسن خان نے کرکٹ کمیٹی کا چیئرمین بننے سے پہلے قومی ٹیم کے چیف مکی آرتھر کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کئے تھے، جس کی شکایت مکی آرتھر نے بورڈ چیئرمین سے کرتے ہوئے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔ پھر جسٹس قیوم کی میچ فکسنگ رپورٹ اور وسیم اکرم کے حوالے سے محسن خان کے موقف کو بھی زیادہ پسند نہیں کیا گیا۔قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کے بارے میں جو بیان دیا ، اس سے مسائل بڑھے، اس سے ڈریسنگ روم کے ماحول پر اثر پڑا، سرفراز احمد نے بھی اس کا برا منایا ۔ بورڈ کو بھی الگ سے تنقید کا سامنا کرناپڑا۔