پی ایچ ایف مالی مدد کے لئے کرکٹ بورڈ سے رجوع کرے گا چیف کوچ
ماضی میں ہاکی کھلاڑی کی بہت عزت تھی اب تو بھکاری بنا دیا گیا ہے، توقیر ڈار
قومی ٹیم کے چیف کوچ توقیر ڈار کا کہنا ہے کہ پی ایچ ایف مالی مدد کے لئے کرکٹ بورڈ سے رجوع کرے گا اور اس سلسلے میں پی سی بی چئیرمین سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کےدوران توقیر ڈار نے کہا کہ ملک کو جب کوئی پرابلم ہوتی ہے تو سب مل کر مسائل کو حل کرتے ہیں۔ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے ابھی بھی کئی سوالات ہیں۔ چار دن سے ذاتی طور پر درخواست کر رہے ہیں کہ فنڈز دئیے جائیں، مجھے یقین ہے کہ فنڈز کا ایشو بھی حل ہوجائے گا۔ پی ایچ ایف مالی مدد کے لئے کرکٹ بورڈ سے رجوع کرے گا اور اس سلسلے میں پی سی بی چئیرمین سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ ان سے جمعرات کو ملاقات ہوسکتی ہے۔ ٹیم منیجر حسن سردار بھی اس موقع پر ساتھ ہوں گے۔
بھارت میں شیڈول ورلڈکپ کے لئے قومی ٹیم کے کیمپ پر بات کرتے ہوئے توقیر ڈار کا کہنا تھا کہ ہماری عزت ہاکی سے ہے اور ہم اگر ہاکی نا کھیلتے تو کنڈکٹر لگے ہوتے۔ ہاکی پلیئرز ہونے کی وجہ سے فخر محسوس کرتے ہیں۔ حسن سردار کے ساتھ کام کرنے پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ جس ماحول میں یہ کھلاڑی ہاکی کھیل رہے ہیں یہ جہاد کررہے ہیں۔
توقیر ڈار نے کہا کہ ہاکی کا بیڑہ غرق ہم لوگوں نے خود کیا ہے، ہاکی فیڈریشن کو جاب سینٹر بھی خود بنایا ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ ہاکی میں جن کو چھٹی کروا دی جاتی ہے وہ گالیاں دینا شروع کردیتے ہیں۔ قومی ٹیم کی عالمی درجہ بندی میں کوئی بھی نمبر ہو، ہمیں نتیجہ اس دن معلوم ہوتا ہے جب پرفارم کرتے ہیں۔ ہم سونے یا چاندی کا میڈل لائے تو بھی ملک کا وزیر اعظم اور کوئی حکومتی عہدیدار ملنے نہیں آیا۔
چیف کوچ نے کہا کہ ماضی میں ہاکی کھلاڑی کی بہت عزت تھی اب تو بھکاری بنا دیا ہے۔ جو بھی کھلاڑی اوپر آئے گا وہ گراس روٹ سے آئے گا۔ میں اکیڈمی چلاتا ہوں اور ہم نے تمام اخراجات خود برداشت کئے۔ ان کھلاڑیوں کو پیار کی ضرورت ہے کوچنگ کی ضرورت نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کےدوران توقیر ڈار نے کہا کہ ملک کو جب کوئی پرابلم ہوتی ہے تو سب مل کر مسائل کو حل کرتے ہیں۔ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے ابھی بھی کئی سوالات ہیں۔ چار دن سے ذاتی طور پر درخواست کر رہے ہیں کہ فنڈز دئیے جائیں، مجھے یقین ہے کہ فنڈز کا ایشو بھی حل ہوجائے گا۔ پی ایچ ایف مالی مدد کے لئے کرکٹ بورڈ سے رجوع کرے گا اور اس سلسلے میں پی سی بی چئیرمین سے ملاقات کا وقت مانگا ہے۔ ان سے جمعرات کو ملاقات ہوسکتی ہے۔ ٹیم منیجر حسن سردار بھی اس موقع پر ساتھ ہوں گے۔
بھارت میں شیڈول ورلڈکپ کے لئے قومی ٹیم کے کیمپ پر بات کرتے ہوئے توقیر ڈار کا کہنا تھا کہ ہماری عزت ہاکی سے ہے اور ہم اگر ہاکی نا کھیلتے تو کنڈکٹر لگے ہوتے۔ ہاکی پلیئرز ہونے کی وجہ سے فخر محسوس کرتے ہیں۔ حسن سردار کے ساتھ کام کرنے پر فخر محسوس کرتا ہوں۔ جس ماحول میں یہ کھلاڑی ہاکی کھیل رہے ہیں یہ جہاد کررہے ہیں۔
توقیر ڈار نے کہا کہ ہاکی کا بیڑہ غرق ہم لوگوں نے خود کیا ہے، ہاکی فیڈریشن کو جاب سینٹر بھی خود بنایا ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ ہاکی میں جن کو چھٹی کروا دی جاتی ہے وہ گالیاں دینا شروع کردیتے ہیں۔ قومی ٹیم کی عالمی درجہ بندی میں کوئی بھی نمبر ہو، ہمیں نتیجہ اس دن معلوم ہوتا ہے جب پرفارم کرتے ہیں۔ ہم سونے یا چاندی کا میڈل لائے تو بھی ملک کا وزیر اعظم اور کوئی حکومتی عہدیدار ملنے نہیں آیا۔
چیف کوچ نے کہا کہ ماضی میں ہاکی کھلاڑی کی بہت عزت تھی اب تو بھکاری بنا دیا ہے۔ جو بھی کھلاڑی اوپر آئے گا وہ گراس روٹ سے آئے گا۔ میں اکیڈمی چلاتا ہوں اور ہم نے تمام اخراجات خود برداشت کئے۔ ان کھلاڑیوں کو پیار کی ضرورت ہے کوچنگ کی ضرورت نہیں ہے۔