چین پاکستان کی ہر طرح سے مدد کرے گا وزیراعظم
چین پاکستان کو شارٹ ٹرم اور طویل مدتی معاشی پیکجز دے گا، عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چین پاکستان کی ہر طرح سے مدد کرے گا۔
وزیراعظم عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک اور دیگر اراکین قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی بھی شریک تھے۔
وزیراعظم اور شرکا کے درمیان خیبر پختونخوا کے ترقیاتی کاموں سے متعلق بات چیت ہوئی اور بلدیاتی نظام سے متعلق وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ارکان پارلیمنٹ سے خیبر پختونخوا میں گورننس سے متعلق بھی دریافت کیا۔ عمران خان نے ارکان قومی اسمبلی کو گزشتہ حکومتوں کی ناقص پالیسیاں ایوان میں زیر بحث لانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے دورہ چین سے متعلق بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کی ہر طرح سے مدد کرے گا اور شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم معاشی پیکجز دے گا، دورہ چین میں رشکئی میں صنعتی زون کو جلد آپریشنل کرنے کا فیصلہ بھی ہوا ہے۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان سے قبائلی علاقہ جات کے دو ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر نے بھی ملاقات کی جس میں فاٹا کے مسائل پر بات کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ فاٹا میں گڈ گورننس کو یقینی بنائیں گے، قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام حکومت کی اولین ترجیح ہے، فاٹا کے رہائشیوں کو تمام حقوق فراہم کیے جائیں گے، جبکہ نوجوانوں کو ان کی صلاحیتیں بروئے کار لانے کے بھرپور مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
یمن تنازع کے حل کے لیے کردار ادا کریں گے، وزیراعظم
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سے یمنی سفیر محمد مطھر العشبی نے ملاقات کی اور یمنی قیادت کی جانب سے مبارک باد اور نیک خواہشات پہنچائیں جب کہ وزیراعظم نے بھی یمنی قیادت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یمنی سفیر سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یمن میں بدامنی کا خاتمہ خطے اور بین الاقوامی امن کے لیے ضروری ہے، پاکستان کی طرف سے تنازع کے حل کے لیے غیر متزلزل مدد فراہم کی جائے گی جب کہ یمن کے لوگوں کی مشکلات ختم کرنے کے لیے عالمی سطح پر مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان یمنی صدر ہادی کی قانونی حکومت کی بحالی کے لیے تعاون جاری رکھے گا اور تمام فریقین کے مابین تنازع کے سیاسی حل کے لیے کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں تنازع کا حل فوج کے ذریعے نہیں ہو سکتا، تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے تاہم پاکستان انسانی ہمدردی کے تحت ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔
وزیراعظم عمران خان سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک اور دیگر اراکین قومی اسمبلی نے ملاقات کی۔ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی بھی شریک تھے۔
وزیراعظم اور شرکا کے درمیان خیبر پختونخوا کے ترقیاتی کاموں سے متعلق بات چیت ہوئی اور بلدیاتی نظام سے متعلق وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ارکان پارلیمنٹ سے خیبر پختونخوا میں گورننس سے متعلق بھی دریافت کیا۔ عمران خان نے ارکان قومی اسمبلی کو گزشتہ حکومتوں کی ناقص پالیسیاں ایوان میں زیر بحث لانے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے دورہ چین سے متعلق بھی آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کی ہر طرح سے مدد کرے گا اور شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم معاشی پیکجز دے گا، دورہ چین میں رشکئی میں صنعتی زون کو جلد آپریشنل کرنے کا فیصلہ بھی ہوا ہے۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان سے قبائلی علاقہ جات کے دو ارکان قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر نے بھی ملاقات کی جس میں فاٹا کے مسائل پر بات کی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ فاٹا میں گڈ گورننس کو یقینی بنائیں گے، قبائلی علاقوں میں ترقیاتی کام حکومت کی اولین ترجیح ہے، فاٹا کے رہائشیوں کو تمام حقوق فراہم کیے جائیں گے، جبکہ نوجوانوں کو ان کی صلاحیتیں بروئے کار لانے کے بھرپور مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
یمن تنازع کے حل کے لیے کردار ادا کریں گے، وزیراعظم
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان سے یمنی سفیر محمد مطھر العشبی نے ملاقات کی اور یمنی قیادت کی جانب سے مبارک باد اور نیک خواہشات پہنچائیں جب کہ وزیراعظم نے بھی یمنی قیادت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
یمنی سفیر سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یمن میں بدامنی کا خاتمہ خطے اور بین الاقوامی امن کے لیے ضروری ہے، پاکستان کی طرف سے تنازع کے حل کے لیے غیر متزلزل مدد فراہم کی جائے گی جب کہ یمن کے لوگوں کی مشکلات ختم کرنے کے لیے عالمی سطح پر مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان یمنی صدر ہادی کی قانونی حکومت کی بحالی کے لیے تعاون جاری رکھے گا اور تمام فریقین کے مابین تنازع کے سیاسی حل کے لیے کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یمن میں تنازع کا حل فوج کے ذریعے نہیں ہو سکتا، تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے تاہم پاکستان انسانی ہمدردی کے تحت ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔