چین سے مقامی کرنسی میں تجارت خوش آئند برآمدات بڑھائی جائے ایکسپریس فورم

سی پیک کافیزٹوشروع،پاکستان لیڈکرے گا، نوجوانوں کونوکری دلائیں گے، حکومتی ترجمان ڈاکٹرفرخ سلیم

چین سے تجارت متوازن بنانا ضروری، صدر راولپنڈی چیمبر شاہد سلیم، مشینری پر ٹیکس رعایت دی جائے، صدر اسلام آباد چیمبر احمد حسن۔فوٹو: ایکسپریس

تاجروں نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین اور مقامی کرنسی میں باہمی تجارت کے معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے تجارتی خسارہ ختم کرنے اور برآمد کے فروغ کیلیے ویلیوایڈیشن پر زوردیا ہے۔

وفاقی حکومت کے ترجمان برائے معیشت و امور توانائی ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہاہے کہ چین کے ساتھ مقامی کرنسی میں تجارت کا اصل فائدہ اس صورت میں ہو گا جب ہمارے تاجر اور برآمدکنندگان آگے آئیں گے۔ سی پیک کااب فیز ٹو شروع ہو گیا اور حکومت پاکستان اس کو لیڈ کرے گی، ہماری ترجیحات کو چینی حکومت سپورٹ کرے گی، سی پیک کے پہلے فیز میں بجلی گھروں اور موٹر وے پر فوکس رکھا گیا تھا، فیز ٹومیں ہماری سب سے پہلی ترجیح ہو گی کہ پاکستانیوں کوزیادہ سے زیادہ روزگار اور نوکریاں دلائیں، سی پیک کے اسپیشل اکنامک زونز میں چینی شہریوں کو نہیں لاناہے۔

وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے منعقدہ ایکسپریس فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹرفرخ سلیم نے کہاکہ چین کے ساتھ ہماری تجارت 15ارب ڈالرکے قریب ہے جس میں چین کا حصہ 13 ارب ڈالر جبکہ پاکستان کا صرف ایک ارب 80 کروڑ ڈالر ہے، اپنی کمزوریوں کی وجہ سے ہم 10ارب یوآن کی تجارت کا کوٹا بھی پورا نہیں کر سکے تھے، ہمارے ایکسپورٹر ریسرچ نہیں کرتے کہ وہاں کس چیزکی ڈیمانڈ ہے۔ چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ نئے سرے سے تیارکرنا ہوگا، اس وقت چین اور امریکا میں بہت بڑی تجارتی جنگ چل رہی ہے اوردونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی200 ارب ڈالرکی اشیا کی درآمد پرپابندی لگادی ہے، یہ ہمارے لیے اپنی برآمدات بڑھانے کا بڑا موقع ہے۔ ہمیں اپنی روایتی برآمدات سے ہٹ کرنئے سیکٹر تلاش کرناہوں گے اور چین کی بڑی مارکیٹ میں اپنی تجارت کاحصہ وصول کرناہوگا۔

وفاقی ترجمان نے کہاکہ بڑی برآمدی صنعتوں ٹیکسٹائل،گارمنٹس،سرجیکل آلات ،کھیلوں کے سامان، سپورٹنگ گڈزکیلیے زیروریٹڈ رجیم بنایا جائے اور صنعتوں پرگیس اور بجلی کے بلوںکااضافی بوجھ نہ ڈالا جائے۔ زراعت کے شعبے میں ہمارا فوکس ٹیکنالوجی کی منتقلی پر ہے، ہم60 ارب ڈالر کے برابر پیداوارکیلیے تقریباً 400 ملین ایکڑفٹ پانی استعمال کر رہے ہیں، دنیا میں اتنی پیداوارصرف40 ملین ایکڑفٹ پانی استعمال کرکے لی جارہی ہے۔

راولپنڈی چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدرملک شاہدسلیم نے کہاکہ تاجر اور صنعت کار برادری چین سے آزاد تجارتی معاہدے کی بات کرنے پر بہت خوش ہے، ہماری ڈیوٹی فری اشیاکی فہرست 57 سے بڑھ کر350 تک پہنچ گئی ہے، ابھی چین کے ساتھ اس لسٹ کومزید بڑھانے پر بات چیت ہورہی ہے۔

انھوں نے کہاکہ ہماری چین کے ساتھ تقریباً14 ارب ڈالر کی تجارت ہے جس میں چین کاحصہ12 ارب ڈالراورہمارا2 ارب ڈالرسے بھی کم ہے، اس کو متوازن بنانا بہت ضروری ہے، وزیراعظم کے دورہ چین میں یہ معاملہ اٹھانا تاجربرادری کیلیے بڑا اہم ہے۔ ڈالرکے بجائے یوآن اور روپے میں تجارت سے بھی بڑا فائدہ ہوگا، زرمبادلہ کی بچت کیلیے اس فیصلے پرجلدعمل ہونا ضروری ہے۔ شمالی علاقوں سے نکلنے والا پتھرچین جاتاہے اور چین اس کی فنشنگ کرکے پوری دنیا میں مہنگے داموں فروخت کرتاہے، ہمیں چین سے ٹیکنالوجی منتقلی کی بات کرنی چاہیے اورجوائنٹ وینچرزکے تحت پاکستان میں فیکٹریاں لگانی چاہئیں۔


صدرراولپنڈی چیمبر نے کہاکہ سی پیک صنعتی زونزسے مقامی صنعتوںکونقصان ہوسکتا ہے اورہماری رہی سہی صنعت بھی ختم ہوسکتی ہے۔ حکومت کوچین سے بات کرنی چاہیے کہ صنعتی زونزمیں تیار ہونے والامال صرف ایکسپورٹ ہوگا اور مقامی مارکیٹ میں فروخت نہیں ہوسکے گااس سے مقامی صنعت کوتحفظ مل سکتا ہے۔

اسلام آبادچیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدراحمدحسن مغل نے کہاکہ مقامی کرنسی میں تجارت کے معاہدے سے زرمبادلہ ذخائرکوسہارا ملے گا۔ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ویلیوایڈیشن پرتوجہ نہ دینا ہے، چین کے ساتھ سب سے زیادہ تجارتی خسارہ ہے، ہمیں برآمدات بڑھانے اورتجارتی خسارہ کم کرنے کیلیے ویلیوایڈیشن پر توجہ دینا ہوگی۔ ہمارے سیاحت کے شعبے میں بڑا پوٹینشل ہے، امن وامان اور ہوٹل انڈسٹری کوبہتر بناکر ہم سیاحوں کا رخ پاکستان کی طرف موڑکر بھاری زرمبادلہ کماسکتے ہیں۔ پاکستان میں ہندو، سکھ،بدھ مت کے بڑے مقدس مقامات ہیں، ہمیں مذہبی ٹورازم پربھی توجہ دینا ہوگی۔ سی پیک سے یقینناً پاکستان کوفائدہ ہوگا لیکن چین کواس سے بہت زیادہ فائدہ ہے، چین کبھی نہیں چاہے گاکہ اس منصوبے میںکوئی رکاوٹ پڑے، ہمیں اپنی صنعت کو نقصان سے بچا کر اس صورتحال کافائدہ اٹھاناچاہیے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈانڈسٹری کے نائب صدرعاطف اکرام شیخ نے کہاکہ یوآن اور پاکستانی روپے میں تجارت کے بعد سے بہت فائدہ ہوگا، ہمارا سب سے بڑا مسئلہ غیرروایتی برآمدات کی طرف نہ جانا ہے، برآمدات کے فروغ اور تجارتی خسارہ کم کرنے کیلیے سب سے پہلے ویلیوایڈیشن کرنا ہوگی، فری ٹریڈمعاہدوں کا فائدہ نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس برآمدکرنے کیلیے کچھ نہیں ہے، ہم صرف پھل اورسبزیاں برآمدکرتے ہیں، بدلے میں ہماری مارکیٹوں میں ویلیوایڈیشن مال کی بھرمارہوجاتی ہے۔ جب ہم بجلی اورگیس کے شعبے میں کوئی رعایت نہیں دے سکتے تومقابلے کیلیے کچھ توکرنا ہوگا، ہمیں اپنے پلانٹ جدیدبنانا ہوںگے اوراس کیلیے جدیدمشینری کی درآمد پرڈیوٹی اورٹیکسوں کی مدمیں رعایت دینا ہوگی۔

سارک چیمبرزکی ایگزیکٹوکمیٹی کے رکن زبیراحمدملک نے کہاکہ ہم چین اورپاکستان میں ہونے والے معاہدوں اور مقامی کرنسی میں تجارت کے فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہیں، ہمیں اپنی برآمدات بڑھانے کیلیے سنجیدہ کوششیںکرنا ہوںگی، صنعت،زراعت اورسروسزکے شعبوں کوبہتربنانے کیلیے نئے سرے سے کوششیں کرنا ہوںگی۔ ہمارے ملک میں بڑا پوٹینشل ہے،زراعت ہماری معیشت کا60 فیصد ہے، اس میں جدیدٹیکنالوجی کیلیے ہمیں چین سے مددلینا چاہیے۔

اسلام آبادچیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے سینئرنائب صدر رفعت فریدنے کہاکہ وزیراعظم کے دورہ چین سے تاجربرادری کو حوصلہ ملاہے۔ مشینری کی درآمدپربہت ٹیکس ہیں ہمیں برآمدات بڑھانا ہیں تواس شعبے کو خصوصی رعایت دینا ہوگی۔ ہماری ٹیکسٹائل برآمدات بہت اہم ہیں، ہم روئی کی 10 لاکھ گانٹھیں برآمدکرکے ڈیڑھ ارب ڈالر زرمبادلہ کماتے ہیں جبکہ بنگلہ دیش یہ روئی پاکستان سے خرید کر ویلیوایڈیشن کرکے 6.5 ارب ڈالر زرمبادلہ کما رہاہے۔ ہمیں چھوٹی صنعتوں کی طرف جانا چاہیے اور چین کی مددسے چھوٹے یونٹ لگانے چاہئیں ۔ اس عمل میں نوجوانوں کو شامل کرنا ہوگا، وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں کوچھوٹے یونٹ لگاکردیے جائیں۔

اسلام آباد چیمبرآف کامرس اینڈانڈسٹری کے نائب صدرافتخارانورسیٹھی نے کہاکہ چین کی طرف سے پاکستان کے ساتھ تعمیرات کی صنعت میں مددکااعلان اہم ہے ، چینی بینک کی طرف سے سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار حوصلہ افزا ہے۔ اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ اس منصوبے میں استعمال ہونے والا تمام تعمیراتی میٹریل پاکستان سے ہی خریدا جائے گااورتمام مزدور اورتکنیکی عملہ بھی پاکستان کا ہوگا، اس سے پاکستان کی تعمیراتی صنعت کوسہارا ملے اوربے روزگاری کم ہوگی۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے سابق سینئرنائب صدرخالدمحمود چوہدری نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے نتائج بڑے خوش آئند ہیں، اس کے دوررس اثرات مرتب ہوںگے،مقامی کرنسی میں تجارت سے معیشت کوسہاراملے گااور ڈالرکوقابوکرنے میںمددملے گی اور بے یقینی کی صورت حال ختم ہوگی۔
Load Next Story