ایم کیوایم کے یوم سوگ کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر میں معمولات زندگی بحال

پرامن یوم سوگ کو کامیاب بنانے پرعوام اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنےوالی تنظیموں کے شکر گزار ہیں، رابطہ کمیٹی

ایم کیوایم کی جانب سے یوم سوگ ختم کرنے کے اعلان کے بعد شہر کی سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہوگیا، فوٹو:فائل

QUETTA:
متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی اور ان کے جواں سال بیٹے کے قتل کے خلاف رابطہ کمیٹی کے یوم سوگ کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر میں معمولات زندگی بحال ہوگئیں ہیں۔

ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کی اپیل پر تاجر اور ٹرانسپورٹ تنظیموں کی جانب سے سوگ کی حمایت کے اعلان کے بعد کراچی میں تجارتی اور کاروباری زندگی مکمل طور پرمفلوج رہی۔ شہر کے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز، مارکیٹیں اور بازار بند جبکہ پیٹرول پمپس اور سی این جی اسٹیشنز پر پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت معطل رہی ، سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اپنی منزل تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کا فائدہ ٹیکسی اور رکشا ڈرائیور منہ مانگے کرائے وصولی کرکے اٹھایا۔ سرکاری، نیم سرکاری اور نجی دفاتر میں حاضریاں انتہائی کم رہیں۔ اس کے علاوہ کراچی یونیورسٹی، وفاقی جامعہ اردو، جناح یونیورسٹی اور سندھ ٹیکنیکل بورڈ کے تحت آج ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیئے گئے جن کی تاریخوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔تاہم تاجر تنظیموں نے رابطہ کمیٹی سے مشاورت کے بعد شام 4 بجے کے بعد کاروباری مراکز کھول لئے۔ سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی بحال اور پیٹرول پمپس پر عوام کے لئے پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت بھی شروع ہوگئی ہے۔


ایم کیو ایم کی اپیل پر حیدر آباد میں بھی رکن سندھ اسمبلی سجاد قریشی کے قتل کے خلاف سوگ منایا گیا، ایم کیوایم کے یونٹ، سیکٹر اور زونل آفس پر سیاہ پرچم لہرائے گئے ہیں ، سکھر میں بھی صورت حال مختلف نہیں تھی ، کاروباری مراکز میں تاجر تنظیموں کی جانب سے ساجد قریشی کے قتل کے خلاف مذمتی بینرز آویزاں کئے گئے ۔ اس کے علاوہ ٹھٹہ، سجاول، میر پور خاص، نوابشاہ، پڈ عیدن، سانگھڑ، محراب پور، عمر کوٹ ، بدین، ڈگری ٹنڈوالہ یار، ٹنڈو آدم اور کوٹری سمیت دیگر شہروں میں کاروبار مکمل طور پر بند رہے.

دوسری جانب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے پر امن یوم سوگ پر عوام اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کی جانب سے حمایت کا شکریہ ادا کیا ہے۔
Load Next Story