کراچی میں امن کے قیام کی ذمہ داری دی گئی تو مایوس نہیں کروں گا چوہدری نثار
سندھ میں گورنر کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اس لئے الزام تراشی سے کام نہیں چلےگا، وزیر داخلہ
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی اور لاشیں ملنے کے واقعات کی تحقیقات کرائی جائے گی اگرچہ امن و امان کا معاملہ صوبائی ہے لیکن کراچی میں امن کے قیام کی ذمہ داری دی گئی تو مایوس نہیں کریں گے۔
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی زیر داخلہ نے کہا کہ وہ صرف اسلام آباد کے نہیں ملک بھر کے وزیر داخلہ ہیں۔ دو روز قبل اسلام آباد میں قومی سلامتی سےمتعلق مشاورتی اجلاس بلایا گیا تھا جس کا مقصد ملک میں امن کے قیام کو یقینی بنانا تھا اور اس سلسلے میں وہ جلد ہی تمام صوبوں سے بھی مشاورت کریں گے، انہوں نے کہا کہ وہ کسی صوبے کے ساتھ کوئی زیادتی کرنےکا سوچ بھی نہیں سکتے، سندھ حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دینے والی بات غلط ہے انہوں نے اس سلسلے میں کوئی بات کی نہ ہی ایسا کوئی حکم دیا کیونکہ انہیں اس بات کا اختیار ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے مزید 6 لاپتہ افراد کی لاشیں ملی ہیں اور اس سلسلے میں وہ مزید تحقیقات کرائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی جل رہاہے،انہیں کراچی کے عوام کی تکلیف کا اندازہ ہے، امن وامان کا معاملہ صوبائی ہے لیکن اس سلسلے میں وفاق کی جانب سے صوبوں کو بھرپور معاونت فراہم کی جارہی ہے۔ اگر سندھ حکومت نے اتفاق رائے سے انہیں کراچی میں امن کے قیام کے لئے کوئی بھی ذمہ داری سونپی تو مقررہ وقت پر اسے پورا کرکے دکھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جانب سے اجمل بیگ پر تشدد سے ہلاکت ، متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی اور لاشیں ملنے کے واقعات کی مکمل تحقیقات کرائیں گے اور تمام حقائق سامنے لائے جائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں گورنر کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اس لئے الزام تراشی سے کام نہیں چلے گا،وہ منتخب ارکان اور عوام کے ہر سوال کا جواب دینے کے پابند ہیں اور جھوٹ نہیں بولیں گے لیکن ایم کیوایم کے ارکان جس طرح ہم سے سوال کررہے ہیں اسی طرح انہوں نے اپنے گورنر اور وزیراعلیٰ سے باز پرس نہیں کی۔
قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی زیر داخلہ نے کہا کہ وہ صرف اسلام آباد کے نہیں ملک بھر کے وزیر داخلہ ہیں۔ دو روز قبل اسلام آباد میں قومی سلامتی سےمتعلق مشاورتی اجلاس بلایا گیا تھا جس کا مقصد ملک میں امن کے قیام کو یقینی بنانا تھا اور اس سلسلے میں وہ جلد ہی تمام صوبوں سے بھی مشاورت کریں گے، انہوں نے کہا کہ وہ کسی صوبے کے ساتھ کوئی زیادتی کرنےکا سوچ بھی نہیں سکتے، سندھ حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دینے والی بات غلط ہے انہوں نے اس سلسلے میں کوئی بات کی نہ ہی ایسا کوئی حکم دیا کیونکہ انہیں اس بات کا اختیار ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں سے مزید 6 لاپتہ افراد کی لاشیں ملی ہیں اور اس سلسلے میں وہ مزید تحقیقات کرائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کراچی جل رہاہے،انہیں کراچی کے عوام کی تکلیف کا اندازہ ہے، امن وامان کا معاملہ صوبائی ہے لیکن اس سلسلے میں وفاق کی جانب سے صوبوں کو بھرپور معاونت فراہم کی جارہی ہے۔ اگر سندھ حکومت نے اتفاق رائے سے انہیں کراچی میں امن کے قیام کے لئے کوئی بھی ذمہ داری سونپی تو مقررہ وقت پر اسے پورا کرکے دکھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں وفاقی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جانب سے اجمل بیگ پر تشدد سے ہلاکت ، متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ کارکنوں کی بازیابی اور لاشیں ملنے کے واقعات کی مکمل تحقیقات کرائیں گے اور تمام حقائق سامنے لائے جائیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ سندھ میں گورنر کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے جبکہ پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اس لئے الزام تراشی سے کام نہیں چلے گا،وہ منتخب ارکان اور عوام کے ہر سوال کا جواب دینے کے پابند ہیں اور جھوٹ نہیں بولیں گے لیکن ایم کیوایم کے ارکان جس طرح ہم سے سوال کررہے ہیں اسی طرح انہوں نے اپنے گورنر اور وزیراعلیٰ سے باز پرس نہیں کی۔