7شہادتوں کے بعد چاند نظر آنے کا اعلان کیا مولانا گل نصیب
آج بھی چاند نظرآنے کا امکان نہیں، مفتی خالد اعجاز، پروگرام ’’تکرار ‘‘ میں عمران خان سے گفتگو
شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے مذہبی عالم مولانا گل نصیب نے کہاہے کہ ہم نے اسلامی تقاضوں پر پورا اترنے والی 7شہادتوں کے بعد چاند نظر آنے کا اعلان کیا اور ہفتے (آج) کو شمالی وجنوبی وزیرستان اور فاٹاکی متعدد ایجنسیوں میں عید الفطر منائی جائے گی۔
پروگرام تکرار میں اینکر پرسن عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ہم نے جن سات افراد کی شہادتوں کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا ہے ان میں سے تین افراد حافظ قرآن اور چار مدرسے کے طالبعلم ہیں،یہ تمام شہادتیں مختلف علاقوں سے ملیں اور ان افراد نے دس منٹ تک چاند کودیکھا ہے۔جس وقت یہ شہادتیں لی جارہی تھیں اس وقت مسجد قاسم اور مقامی زونل رویت ہلال کمیٹی کے علماء بھی موجود تھے ۔
مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی نے کہاکہ جو لوگ چاند کی رویت کا اعلان کررہے ہیں وہ خدا کا خوف کریں ابھی تو ولادت ہلال بھی نہیں ہوئی اور انھوں نے پہلے ہی دیکھ لیا، اگر یہ لوگ ہفتے (آج) کو بھی چاند دکھادیں تو میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔ چیئرمین پاکستان علمائے کونسل مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ عید الفطرمسلمانوں سے سب سے بڑا مذہبی دن ہے جس پر اس طرح کا اختلاف نہیں ہونا چاہیے۔
اگر شمالی وزیرستان میں چاند نظر آگیا ہے تو وہاں کی شہادتوں پر یقین کرنا چاہیے اگر نہیں تو پھر رویت ہلال کمیٹی کو ان علما سے رابطہ کرنا چاہیے تھا،رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے غریب عوام کے ٹیکسوں پر پل رہی ہے ان کا فرض بنتا تھا کہ وہ اس معاملے میں تمام علماء کرام سے رابطے میں رہتے،اگر کسی نے غلط شہادت دی ہے تو اس کو بہت کڑی سزا ملے گی جو لوگ غلط شہادت کی بنیا دپر روزے نہیں رکھ سکیں گے اس کا گناہ بھی اسی کے کھاتے میں جائے گا۔
رویت ہلا ل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری خالد اعجاز مفتی نے کہاکہ ہم نے کئی مرتبہ پشاور کے علماء کرام سے کہاہے کہ آپ جب بھی چاند دیکھیں ہم سے رابطہ کیا کریں لیکن وہ خود ہی اعلان کردیتے ہیں،چاند اپنی پیدائش کے بیس گھنٹے کے بعد دکھائی دینے کے قابل ہوتا ہے آٹھ بجکر چالیس منٹ پر چاند پیدا ہوا ہے اور انھوں نے بیس گھنٹے پہلے ہی دیکھ لیا ہے حالانکہ چاند آج بھی نظر آنے کا امکان نہیں ہے ۔
پروگرام تکرار میں اینکر پرسن عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ہم نے جن سات افراد کی شہادتوں کی بنیاد پر یہ فیصلہ کیا ہے ان میں سے تین افراد حافظ قرآن اور چار مدرسے کے طالبعلم ہیں،یہ تمام شہادتیں مختلف علاقوں سے ملیں اور ان افراد نے دس منٹ تک چاند کودیکھا ہے۔جس وقت یہ شہادتیں لی جارہی تھیں اس وقت مسجد قاسم اور مقامی زونل رویت ہلال کمیٹی کے علماء بھی موجود تھے ۔
مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی نے کہاکہ جو لوگ چاند کی رویت کا اعلان کررہے ہیں وہ خدا کا خوف کریں ابھی تو ولادت ہلال بھی نہیں ہوئی اور انھوں نے پہلے ہی دیکھ لیا، اگر یہ لوگ ہفتے (آج) کو بھی چاند دکھادیں تو میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دوں گا۔ چیئرمین پاکستان علمائے کونسل مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ عید الفطرمسلمانوں سے سب سے بڑا مذہبی دن ہے جس پر اس طرح کا اختلاف نہیں ہونا چاہیے۔
اگر شمالی وزیرستان میں چاند نظر آگیا ہے تو وہاں کی شہادتوں پر یقین کرنا چاہیے اگر نہیں تو پھر رویت ہلال کمیٹی کو ان علما سے رابطہ کرنا چاہیے تھا،رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے غریب عوام کے ٹیکسوں پر پل رہی ہے ان کا فرض بنتا تھا کہ وہ اس معاملے میں تمام علماء کرام سے رابطے میں رہتے،اگر کسی نے غلط شہادت دی ہے تو اس کو بہت کڑی سزا ملے گی جو لوگ غلط شہادت کی بنیا دپر روزے نہیں رکھ سکیں گے اس کا گناہ بھی اسی کے کھاتے میں جائے گا۔
رویت ہلا ل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری خالد اعجاز مفتی نے کہاکہ ہم نے کئی مرتبہ پشاور کے علماء کرام سے کہاہے کہ آپ جب بھی چاند دیکھیں ہم سے رابطہ کیا کریں لیکن وہ خود ہی اعلان کردیتے ہیں،چاند اپنی پیدائش کے بیس گھنٹے کے بعد دکھائی دینے کے قابل ہوتا ہے آٹھ بجکر چالیس منٹ پر چاند پیدا ہوا ہے اور انھوں نے بیس گھنٹے پہلے ہی دیکھ لیا ہے حالانکہ چاند آج بھی نظر آنے کا امکان نہیں ہے ۔