ڈی جی نیب لاہور کی مبینہ جعلی ڈگری کیس سپریم کورٹ میں سماعت کیلیے مقرر
چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ 12 نومبر کو کیس کی سماعت کرے گا
سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کا مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق کیس سماعت کے لیے مقرر کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا، چیف جسٹس جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ 12 نومبر کو اس کی سماعت کرے گا۔
ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے خلاف درخواست ایک شہری نے دائر کی تھی، عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کردیا ہے۔
یہ پڑھیں : ڈی جی نیب لاہور کی تعیناتی جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف
واضح رہے گزشتہ سال 26 اکتوبر کو ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی تعیناتی مبینہ جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف ہوا تھا جس پر سپریم کورٹ میں نیب میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی تھی۔
سماعت میں درخواست گزار نے ڈی جی نیب کی تعیناتی سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا تھا کہ شہزاد سلیم کی ڈگری کیلبری فونٹ میں لکھی گئی ہے جب کہ کیلبری 2007 میں آیا اور ڈگری 2002 کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا، چیف جسٹس جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ 12 نومبر کو اس کی سماعت کرے گا۔
ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے خلاف درخواست ایک شہری نے دائر کی تھی، عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کردیا ہے۔
یہ پڑھیں : ڈی جی نیب لاہور کی تعیناتی جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف
واضح رہے گزشتہ سال 26 اکتوبر کو ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی تعیناتی مبینہ جعلی ڈگری پر ہونے کا انکشاف ہوا تھا جس پر سپریم کورٹ میں نیب میں غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی تھی۔
سماعت میں درخواست گزار نے ڈی جی نیب کی تعیناتی سے متعلق انکشاف کرتے ہوئے مؤقف پیش کیا تھا کہ شہزاد سلیم کی ڈگری کیلبری فونٹ میں لکھی گئی ہے جب کہ کیلبری 2007 میں آیا اور ڈگری 2002 کی ہے۔