عالمی برادری پاکستان کیلیے تجارت کے دروازے کھولے ہارون اگر
دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کاصلہ، افغان تعمیرنو منصوبوں میں نمایاں حصہ دیا جائے
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدرمحمد ہارون اگر نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ کراچی چیمبر کے اراکین اور کمپنیوں کیلیے کاروباری مواقع پیدا کرنے کیلیے انکی رجسٹریشن کو ممکن بنانے کیلیے مثبت اقدامات کرے۔
اقوام متحدہ کے پروکیورمینٹ ڈویژن اور کراچی چیمبر کے مشترکہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پروکیورمینٹ ادارے سے پاکستانی کمپنیوں کی تجارت اپنے پوٹینشل سے بہت کم ہے اور اس سلسلے میں پاکستانی کمپنیوں کی رجسٹریشن اور مربوط کوششوں سے تجارت کو کئی گنا فروغ دیا جا سکتا ہے، پاکستانی کمپنیوں کو بالخصوص افغانستان میں جاری اقوام متحدہ کے تعمیرنو کے پروگرام اور سیاسی ومعاشی منصوبوں میں نمایاں حصہ ملنا چاہیے، بین الاقوامی تجارت میں پاکستان کا حصہ بڑھانے کے لیے دنیا بھر میں خصوصی اقدامات نہایت ضروری ہیں کیونکہ پاکستان نہ صرف اقوام متحدہ کا فعال رکن ہے بلکہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں اس کی قربانیاں اور کاوشیں بھی بے مثال ہیں۔
پاکستان کو اس جنگ میں موثر کردار ادا کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے اس لیے اقوام متحدہ اور مغربی ممالک کو پاکستان کے ساتھ خصوصی ترجیحی برتاؤ کر کے اس کیلیے تجارت کے دروازے کھولنے چاہیں تاکہ اسکی معیشت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کی وجہ سے ہونے والے بے پناہ نقصانات کا ازالہ ممکن ہو سکے، پاکستان کو مغربی اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی مارکیٹ تک رسائی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ اسکی قومی پیداوار اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو سکے۔ انھوں نے اقوام متحدہ کے پروکیورمنٹ ڈویژن کے ڈائریکٹر دمیتری ڈووگوپولی کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے شاندار کردار اور خدمات سے آگاہ کیا جو وہ کراچی کی کاروباری برادری اور ملکی تجارت کے فروغ کیلیے سرانجام دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کے کراچی چیمبر اپنے دائرہ کار کو بین الاقوامی سطح تک پھیلا رہا ہے، اقوام متحدہ کے پروکیورمینٹ ڈویژن کی جانب سے دی جانیوالی پریزنٹیشن اور رہنمائی کو کراچی چیمبر کی ویب سائٹ پر جاری کیاجائے گا تاکہ کاروباری برادری کے زیادہ سے زیادہ اراکین اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ سیمینار کے مہمان خصوصی اور اقوام متحدہ پروکیورمینٹ ڈویژن کے ڈائریکٹر دمیتری ڈووگوپولی نے پریزنٹیشن دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے پروکیورمنٹ ڈویژن میں رجسٹریشن کے طریقہ کار روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ کے اس ڈویژن کے ذریعے 14276 ملین ڈالر کی پروکیورمنٹ کی گئی جبکہ 2011 میں پاکستان سے 8.6 ملین اور2012 میں 4.1 ملین ڈالر کی پروکیورمنٹس کی گئیں۔
کئی پاکستانی کمپنیاں پروکیورمینٹ ڈویژن میں رجسٹرڈ ہیں تاہم ضرورت ہے کہ مزید پاکستانی کمپنیاں رجسٹریشن کرائیں تاکہ پاکستانی اشیا و خدمات کی خریداری میں اضافہ ہو سکے ،مالی طور پر مستحکم اورآئی ایس اوکی حامل کمپنیاں سروسز کے حوالے سے ایئر چارٹر سروس، سیکیورٹی سروس، انجینئرنگ سروس، کنسٹرکشن، فریٹ سروسز، کنسلٹنسی سروس، ٹیلی کمیونیکیشن سروس جبکہ کے گڈز کے حوالے سے خوراک، گاڑیاں، دواؤں، کمپوٹرز و سافٹ ویئر، شیلٹر و ہاؤسنگ، ٹیلی کمیونی کیشن آلات، لیبارٹری آلات، کیمیکلز، بلڈنگ مٹیرلز کے شعبوں میں اپنی رجسٹریشن کراسکتی ہیں۔
اقوام متحدہ کے پروکیورمینٹ ڈویژن اور کراچی چیمبر کے مشترکہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پروکیورمینٹ ادارے سے پاکستانی کمپنیوں کی تجارت اپنے پوٹینشل سے بہت کم ہے اور اس سلسلے میں پاکستانی کمپنیوں کی رجسٹریشن اور مربوط کوششوں سے تجارت کو کئی گنا فروغ دیا جا سکتا ہے، پاکستانی کمپنیوں کو بالخصوص افغانستان میں جاری اقوام متحدہ کے تعمیرنو کے پروگرام اور سیاسی ومعاشی منصوبوں میں نمایاں حصہ ملنا چاہیے، بین الاقوامی تجارت میں پاکستان کا حصہ بڑھانے کے لیے دنیا بھر میں خصوصی اقدامات نہایت ضروری ہیں کیونکہ پاکستان نہ صرف اقوام متحدہ کا فعال رکن ہے بلکہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں اس کی قربانیاں اور کاوشیں بھی بے مثال ہیں۔
پاکستان کو اس جنگ میں موثر کردار ادا کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑرہی ہے اس لیے اقوام متحدہ اور مغربی ممالک کو پاکستان کے ساتھ خصوصی ترجیحی برتاؤ کر کے اس کیلیے تجارت کے دروازے کھولنے چاہیں تاکہ اسکی معیشت کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حصہ لینے کی وجہ سے ہونے والے بے پناہ نقصانات کا ازالہ ممکن ہو سکے، پاکستان کو مغربی اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی مارکیٹ تک رسائی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ اسکی قومی پیداوار اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو سکے۔ انھوں نے اقوام متحدہ کے پروکیورمنٹ ڈویژن کے ڈائریکٹر دمیتری ڈووگوپولی کو کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے شاندار کردار اور خدمات سے آگاہ کیا جو وہ کراچی کی کاروباری برادری اور ملکی تجارت کے فروغ کیلیے سرانجام دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کے کراچی چیمبر اپنے دائرہ کار کو بین الاقوامی سطح تک پھیلا رہا ہے، اقوام متحدہ کے پروکیورمینٹ ڈویژن کی جانب سے دی جانیوالی پریزنٹیشن اور رہنمائی کو کراچی چیمبر کی ویب سائٹ پر جاری کیاجائے گا تاکہ کاروباری برادری کے زیادہ سے زیادہ اراکین اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔ سیمینار کے مہمان خصوصی اور اقوام متحدہ پروکیورمینٹ ڈویژن کے ڈائریکٹر دمیتری ڈووگوپولی نے پریزنٹیشن دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے پروکیورمنٹ ڈویژن میں رجسٹریشن کے طریقہ کار روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ کے اس ڈویژن کے ذریعے 14276 ملین ڈالر کی پروکیورمنٹ کی گئی جبکہ 2011 میں پاکستان سے 8.6 ملین اور2012 میں 4.1 ملین ڈالر کی پروکیورمنٹس کی گئیں۔
کئی پاکستانی کمپنیاں پروکیورمینٹ ڈویژن میں رجسٹرڈ ہیں تاہم ضرورت ہے کہ مزید پاکستانی کمپنیاں رجسٹریشن کرائیں تاکہ پاکستانی اشیا و خدمات کی خریداری میں اضافہ ہو سکے ،مالی طور پر مستحکم اورآئی ایس اوکی حامل کمپنیاں سروسز کے حوالے سے ایئر چارٹر سروس، سیکیورٹی سروس، انجینئرنگ سروس، کنسٹرکشن، فریٹ سروسز، کنسلٹنسی سروس، ٹیلی کمیونیکیشن سروس جبکہ کے گڈز کے حوالے سے خوراک، گاڑیاں، دواؤں، کمپوٹرز و سافٹ ویئر، شیلٹر و ہاؤسنگ، ٹیلی کمیونی کیشن آلات، لیبارٹری آلات، کیمیکلز، بلڈنگ مٹیرلز کے شعبوں میں اپنی رجسٹریشن کراسکتی ہیں۔