سری لنکا کے صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی قبل از وقت الیکشن کا اعلان
صدر سری سینا نے 2 ہفتے قبل وزیراعظم رنیل وکرما سنگھے کو معزول کردیا تھا
سری لنکا کے صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر متھری پالا نے نامزد وزیراعظم کو مطلوبہ ووٹ نہ ملنے پر پارلیمنٹ تحلیل کردی ہے جس کے نتیجے میں ملک میں دو ماہ سے جاری سیاسی بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔
صدر سری سینا نے 2 ہفتے قبل وزیراعظم رنیل وکرما سنگھے کو معزول کرکے اپوزیشن لیڈر اور سابق صدر مہندرا راجا پاکسے کو نیا وزیراعظم مقرر کیا تھا تاہم وہ پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل نہیں کرسکتے تھے جس کی وجہ سے صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکن صدر نے وزیراعظم کو برطرف کرکے پارلیمنٹ معطل کردی
اب ملک میں وقت سے دو سال پہلے 5 جنوری 2019 کو عام انتخابات ہوں گے جس میں عوام 225 رکنی پارلیمنٹ کا انتخاب کریں گے۔ جنرل الیکشنز تک مہندرا راجا پاکسے ملک کے عبوری وزیراعظم رہیں گے۔ وہ 2005 سے 2015 تک صدر بھی رہ چکے ہیں۔ دوسری طرف برطرف وزیراعظم رنیل وکرما سنگھے نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا فیصلہ غیر آئینی قرار دیا ہے اور وہ اب بھی خود کو آئینی وزیراعظم قرار دیتے ہیں۔
وزیراعظم رنیل وکرما سنگھے کی برطرفی کے بعد صدر سری سینا پر اقوام متحدہ، امریکا اور یورپی یونین کا شدید دباؤ تھا کہ پارلیمنٹ میں نئے الیکشن کرائے جائیں اور جس کی اکثریت ہو اسے وزیراعظم بننے کا موقع دیا جائے۔ تاہم انہوں نے وزیراعظم کے انتخاب کی بجائے عام انتخابات کرانے کا اعلان کردیا کیونکہ ان کے حامی راجا پاکسے کو موجودہ اسمبلی میں اکثریت حاصل نہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر متھری پالا نے نامزد وزیراعظم کو مطلوبہ ووٹ نہ ملنے پر پارلیمنٹ تحلیل کردی ہے جس کے نتیجے میں ملک میں دو ماہ سے جاری سیاسی بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔
صدر سری سینا نے 2 ہفتے قبل وزیراعظم رنیل وکرما سنگھے کو معزول کرکے اپوزیشن لیڈر اور سابق صدر مہندرا راجا پاکسے کو نیا وزیراعظم مقرر کیا تھا تاہم وہ پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل نہیں کرسکتے تھے جس کی وجہ سے صدر نے پارلیمنٹ تحلیل کردی۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکن صدر نے وزیراعظم کو برطرف کرکے پارلیمنٹ معطل کردی
اب ملک میں وقت سے دو سال پہلے 5 جنوری 2019 کو عام انتخابات ہوں گے جس میں عوام 225 رکنی پارلیمنٹ کا انتخاب کریں گے۔ جنرل الیکشنز تک مہندرا راجا پاکسے ملک کے عبوری وزیراعظم رہیں گے۔ وہ 2005 سے 2015 تک صدر بھی رہ چکے ہیں۔ دوسری طرف برطرف وزیراعظم رنیل وکرما سنگھے نے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا فیصلہ غیر آئینی قرار دیا ہے اور وہ اب بھی خود کو آئینی وزیراعظم قرار دیتے ہیں۔
وزیراعظم رنیل وکرما سنگھے کی برطرفی کے بعد صدر سری سینا پر اقوام متحدہ، امریکا اور یورپی یونین کا شدید دباؤ تھا کہ پارلیمنٹ میں نئے الیکشن کرائے جائیں اور جس کی اکثریت ہو اسے وزیراعظم بننے کا موقع دیا جائے۔ تاہم انہوں نے وزیراعظم کے انتخاب کی بجائے عام انتخابات کرانے کا اعلان کردیا کیونکہ ان کے حامی راجا پاکسے کو موجودہ اسمبلی میں اکثریت حاصل نہیں۔