آئندہ سال فٹبال ورلڈ کپ برازیل میں ہی ہوگا فیفا کا اعلان
ہمارے پاس کوئی ’بی‘ پلان موجود نہیں ہے (آفیشلز) اطالوی ٹیم کے کوچ نے چند کھلاڑیوں کے کنفیڈریشنز کپ چھوڑ کر وطن۔۔۔
کنفیڈریشنز کپ کے دوران عوامی احتجاج کے باوجود آئندہ برس ورلڈ کپ طے شدہ پروگرام کے مطابق برازیل میں ہی ہوگا۔
اس کا اعلان فیفا، برازیلین فٹبال فیڈریشن اور ورلڈ کپ آرگنائزنگ کمیٹی نے مشترکہ بیان میں کیا، حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس کوئی ' بی ' پلان موجود نہیں ہے، اس سے قبل فیفا نے واضح کیا تھا کہ برازیل میں بھرپور عوامی احتجاج کے باوجود کنفیڈریشنز کپ کو منسوخ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، کوئی ٹیم ایونٹ چھوڑ کر نہیں جا رہی۔ میڈیا چیف پیکا اوڈری زولا نے کہا کہ مقامی حکام کے ساتھ مل کر صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ہم آزادی رائے کے حق کی حمایت البتہ ہر قسم کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں، واضح رہے کہ برازیلین عوام ٹیکس کی رقوم کو اسپورٹس ایونٹس کے انعقاد پر خرچ کرنے کیخلاف اپنے احتجاج کا سلسلہ کنفیڈریشنز کپ کے آغاز سے ہی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
برازیل میں آئندہ برس فیفا ورلڈ کپ کے بعد 2016 میں ریو اولمپکس گیمز کا بھی انعقاد ہونا ہے۔ دوسری جانب برازیلین صدر ڈیلما روسیف نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون شکنی نہ کریں، انھوں نے عوامی املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کی جانب سے تشدد اور ہنگامہ آرائی کی بھی مذمت کی، ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت معاشی تبدیلی کی حامی اور ہم سڑکوں پر آنے والے مظاہرین کی بات سننے کو تیار ہیں، ہم تمام فریقین سے بات چیت کے حق میں ہیں۔
دوسری جانب اطالوی کوچ سیسار پراندیلی نے ان اطلاعات کو یکسر مسترد کردیا کہ ان کے کچھ پلیئرز نے موجودہ حالات کے تناظر میں کنفیڈریشنز کپ سے دستبرداری اختیار کرنے کا کہا تھا، برازیل کیخلاف آخری لیگ میچ سے قبل پریس کانفرنس میں کوچ نے کہا کہ ہمارے آفیشلز نے گھر واپس جانے کی کوئی تجویز پیش نہیں کی، ریو میں صورتحال تبدیل ہوچکی، ہم بغیر کسی پریشانی کے شہر کا دورہ کرسکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ اگر پُرامن احتجاج ملکی ترقی کیلیے مددگار ہے تو ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں سابق برازیلین فٹبالر روماریو نے فیفا پر تنقید کرتے ہوئے اسے برازیل کا حقیقی صدر قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ جتنی رقم ورلڈ کپ وینیوز پر خرچ کی گئی اس سے 8 ہزار نئے اسکول، 39 ہزار اسکول بسیں یا 28 ہزار اسپورٹس کورٹس پورے ملک میں بنائے جا سکتے تھے، روماریو نے ویب سائٹ پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ برازیلیا کے مین گرینچا اسٹیڈیم پر استعمال ہونے والی رقم سے کم آمدنی والے گھرانوں کیلیے ڈیڑھ لاکھ گھر تعمیر کیے جا سکتے تھے، فیفا نے ہماری رقم کو ضائع کر دیا۔
اس کا اعلان فیفا، برازیلین فٹبال فیڈریشن اور ورلڈ کپ آرگنائزنگ کمیٹی نے مشترکہ بیان میں کیا، حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس کوئی ' بی ' پلان موجود نہیں ہے، اس سے قبل فیفا نے واضح کیا تھا کہ برازیل میں بھرپور عوامی احتجاج کے باوجود کنفیڈریشنز کپ کو منسوخ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے، کوئی ٹیم ایونٹ چھوڑ کر نہیں جا رہی۔ میڈیا چیف پیکا اوڈری زولا نے کہا کہ مقامی حکام کے ساتھ مل کر صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ہم آزادی رائے کے حق کی حمایت البتہ ہر قسم کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں، واضح رہے کہ برازیلین عوام ٹیکس کی رقوم کو اسپورٹس ایونٹس کے انعقاد پر خرچ کرنے کیخلاف اپنے احتجاج کا سلسلہ کنفیڈریشنز کپ کے آغاز سے ہی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
برازیل میں آئندہ برس فیفا ورلڈ کپ کے بعد 2016 میں ریو اولمپکس گیمز کا بھی انعقاد ہونا ہے۔ دوسری جانب برازیلین صدر ڈیلما روسیف نے عوام سے اپیل کی کہ وہ قانون شکنی نہ کریں، انھوں نے عوامی املاک کو نقصان پہنچانے والے عناصر کی جانب سے تشدد اور ہنگامہ آرائی کی بھی مذمت کی، ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت معاشی تبدیلی کی حامی اور ہم سڑکوں پر آنے والے مظاہرین کی بات سننے کو تیار ہیں، ہم تمام فریقین سے بات چیت کے حق میں ہیں۔
دوسری جانب اطالوی کوچ سیسار پراندیلی نے ان اطلاعات کو یکسر مسترد کردیا کہ ان کے کچھ پلیئرز نے موجودہ حالات کے تناظر میں کنفیڈریشنز کپ سے دستبرداری اختیار کرنے کا کہا تھا، برازیل کیخلاف آخری لیگ میچ سے قبل پریس کانفرنس میں کوچ نے کہا کہ ہمارے آفیشلز نے گھر واپس جانے کی کوئی تجویز پیش نہیں کی، ریو میں صورتحال تبدیل ہوچکی، ہم بغیر کسی پریشانی کے شہر کا دورہ کرسکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ اگر پُرامن احتجاج ملکی ترقی کیلیے مددگار ہے تو ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
علاوہ ازیں سابق برازیلین فٹبالر روماریو نے فیفا پر تنقید کرتے ہوئے اسے برازیل کا حقیقی صدر قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ جتنی رقم ورلڈ کپ وینیوز پر خرچ کی گئی اس سے 8 ہزار نئے اسکول، 39 ہزار اسکول بسیں یا 28 ہزار اسپورٹس کورٹس پورے ملک میں بنائے جا سکتے تھے، روماریو نے ویب سائٹ پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ برازیلیا کے مین گرینچا اسٹیڈیم پر استعمال ہونے والی رقم سے کم آمدنی والے گھرانوں کیلیے ڈیڑھ لاکھ گھر تعمیر کیے جا سکتے تھے، فیفا نے ہماری رقم کو ضائع کر دیا۔