بابائے پنجابی کی 113 ویں سالگرہ اور محفلِ موسیقی
لاہور آرٹ کونسل اور بزمِ فقیر پاکستان کے اِشتراک سے الحمرا آرٹ سینٹر کے ہال میں ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
پنجابی زبان کے سربرآوردہ شاعر، ادیب، محقق، نقاد،صحافی اور سیوک بابائے پنجابی ڈاکٹر فقیر محمد فقیرؒ کا 113واں جنم دن نہایت شان و شوکت کے ساتھ منایا گیا۔
لاہور آرٹ کونسل اور بزمِ فقیر پاکستان کے اِشتراک سے الحمرا آرٹ سینٹر کے ہال میں ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران تھے۔ مہمانِ خصوصی شعبہ پنجابی پنجاب یونی ورسٹی کے چیرمین اور اوری اینٹل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر عصمت اللہ زاہد تھے۔
مہمانِ اعزاز کے طور پر شعبہ پنجابی کی سینر اُستاد پروفیسر ڈاکٹر نبیلہ عُمر نے شرکت کی۔ پروگرام کے میزبان بابائے پنجابی کے نواسے اور بزمِ فقیر پاکستان کے مرکزی سیکریٹری پروفیسر محمد جنید اکرم، معروف اداکار سہیل احمد اور ریڈیو پاکستان کے سینئر پروڈیوسر اکمل شہزاد گھمن تھے۔ پروگرام میں کمپیئرنگ کے فرائض ٹیلی ویژن کے معروف اور ہردلعزیزاداکار نورالحسن نور نے اپنے مخصوص انداز میں ادا کیے۔
پروگرام کاآغاز حمد باری تعالٰی اور نعت رسول مقبول ﷺ سے کیاگیا۔ شکرگڑھ سے آئے ہوئے معروف ثنا خواں شہباز شاکر نے بابائے پنجابی کا کلام ترنم کے ساتھ پڑھ کے حاضرین محفل کے دل موہ لیے۔بعدازاں محمد جنید اکرم نے مہمانان گرامی اور حاضرین کاشکریہ ادا کیا۔ اکمل شہزاد گھمن نے ریڈیو پاکستان میں آدھ صدی قبل ریکاڈ کی گئی بابائے پنجابی کی آواز میں اُن کی نظم بذریعہ سی ڈی پیش کر کے محفل پر عجیب سماں طاری کر دیا۔ پھر سہیل احمد اور وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے پنجابی زبان وادب کے فروغ کے لیے کام کرنے والوں میں بزمِ فقیر پاکستان کی جانب سے ''بابائے پنجابی سیوک ایوارڈ'' تقسیم کیے۔
معروف رائٹر اشرف سہیل اور پنجاب کے بین الاقوامی شہرت یافتہ فوک گلوکار شوکت علی کو بابائے پنجابی ، ''پنجابی سیوک ایوارڈ'' پیش کیے گئے۔ بعدازاں سہیل احمد ، محمد جنید اکرم اور بابائے پنجابی کے پوتے عبدالباسط باسط نے بزمِ فقیر پاکستان کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ پنجابی میں بابائے پنجابی ڈاکٹر فقیر محمد فقیر ریسرچ چیر قائم کرنے پر وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران، پرنسپل اوری اینٹل کالج ڈاکٹر عصمت اللہ زاہد اور پروفیسر ڈاکٹر نبیلہ عمر کو اس موقع کی مناسبت سے شکرئیے کی یادگار شیلڈیں پیش کیں۔
اس کے بعد نامور گلوکاروں جن میںسحر منہاس، فرازبٹ، محسن عباس شوکت، حنا نصراللہ، رفیق حسین خان، شوکت علی اور حسین بخش گلو شامل تھے ، نے بابائے پنجابی ڈاکٹر فقیر محمد فقیرؒ کی کافیوں اور غزلوں پر مشتمل کلام گا کر حاضرین محفل پر سحر طاری کر دیا۔ ساز و آواز کی یہ محفل بجلی کی روایتی لوڈ شیڈنگ کے باوجود رات گئے تک جاری رہی اور لوگ شاعرِ پنجاب کے کلام کے سحر میں مسحور ہو کر اختتام تک لطف اندوز ہوتے رہے۔
لاہور آرٹ کونسل اور بزمِ فقیر پاکستان کے اِشتراک سے الحمرا آرٹ سینٹر کے ہال میں ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مجاہد کامران تھے۔ مہمانِ خصوصی شعبہ پنجابی پنجاب یونی ورسٹی کے چیرمین اور اوری اینٹل کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر عصمت اللہ زاہد تھے۔
مہمانِ اعزاز کے طور پر شعبہ پنجابی کی سینر اُستاد پروفیسر ڈاکٹر نبیلہ عُمر نے شرکت کی۔ پروگرام کے میزبان بابائے پنجابی کے نواسے اور بزمِ فقیر پاکستان کے مرکزی سیکریٹری پروفیسر محمد جنید اکرم، معروف اداکار سہیل احمد اور ریڈیو پاکستان کے سینئر پروڈیوسر اکمل شہزاد گھمن تھے۔ پروگرام میں کمپیئرنگ کے فرائض ٹیلی ویژن کے معروف اور ہردلعزیزاداکار نورالحسن نور نے اپنے مخصوص انداز میں ادا کیے۔
پروگرام کاآغاز حمد باری تعالٰی اور نعت رسول مقبول ﷺ سے کیاگیا۔ شکرگڑھ سے آئے ہوئے معروف ثنا خواں شہباز شاکر نے بابائے پنجابی کا کلام ترنم کے ساتھ پڑھ کے حاضرین محفل کے دل موہ لیے۔بعدازاں محمد جنید اکرم نے مہمانان گرامی اور حاضرین کاشکریہ ادا کیا۔ اکمل شہزاد گھمن نے ریڈیو پاکستان میں آدھ صدی قبل ریکاڈ کی گئی بابائے پنجابی کی آواز میں اُن کی نظم بذریعہ سی ڈی پیش کر کے محفل پر عجیب سماں طاری کر دیا۔ پھر سہیل احمد اور وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے پنجابی زبان وادب کے فروغ کے لیے کام کرنے والوں میں بزمِ فقیر پاکستان کی جانب سے ''بابائے پنجابی سیوک ایوارڈ'' تقسیم کیے۔
معروف رائٹر اشرف سہیل اور پنجاب کے بین الاقوامی شہرت یافتہ فوک گلوکار شوکت علی کو بابائے پنجابی ، ''پنجابی سیوک ایوارڈ'' پیش کیے گئے۔ بعدازاں سہیل احمد ، محمد جنید اکرم اور بابائے پنجابی کے پوتے عبدالباسط باسط نے بزمِ فقیر پاکستان کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ پنجابی میں بابائے پنجابی ڈاکٹر فقیر محمد فقیر ریسرچ چیر قائم کرنے پر وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران، پرنسپل اوری اینٹل کالج ڈاکٹر عصمت اللہ زاہد اور پروفیسر ڈاکٹر نبیلہ عمر کو اس موقع کی مناسبت سے شکرئیے کی یادگار شیلڈیں پیش کیں۔
اس کے بعد نامور گلوکاروں جن میںسحر منہاس، فرازبٹ، محسن عباس شوکت، حنا نصراللہ، رفیق حسین خان، شوکت علی اور حسین بخش گلو شامل تھے ، نے بابائے پنجابی ڈاکٹر فقیر محمد فقیرؒ کی کافیوں اور غزلوں پر مشتمل کلام گا کر حاضرین محفل پر سحر طاری کر دیا۔ ساز و آواز کی یہ محفل بجلی کی روایتی لوڈ شیڈنگ کے باوجود رات گئے تک جاری رہی اور لوگ شاعرِ پنجاب کے کلام کے سحر میں مسحور ہو کر اختتام تک لطف اندوز ہوتے رہے۔