مشرف کوملک چھوڑنے پرقائل کرنے کی کوششیں ناکام
5سال ملک سے باہررہنے کی شرط قبول نہیں کی، بغاوت کامقدمہ قائم کیا جائے گا
سابق ڈکٹیٹر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو ملک چھوڑنے پر قائل کرنے کی قومی اور بین الاقوامی کوششیں ناکام ہوگئی ہیں جس کے بعدان کیخلاف آرٹیکل6کے تحت بغاوت کا مقدمہ قائم کیا جا رہا ہے۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے تمام تردلائل کے باوجود پرویز مشرف ملک چھوڑنے پر تیار نہیں ہوئے، ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں دوستوں،فوج کے ساتھیوں اور بین الاقوامی شخصیات کے ذریعے بہت سے پیغامات بھجوائے گئے تاہم وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے کہ اپنے خلاف ہر قسم کے مقدمات کا سامنا کریں گے۔
پرویز مشرف کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھوں نے کوئی کام نہ اکیلے کیا ہے اور نہ ہی آئین و قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ایک موقع پر وہ صرف اس حد تک مان گئے تھے کہ اگر انکا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا جائے تو ملک سے جانے کو تیار ہیں لیکن اپنی مرضی سے جب چاہیں واپس بھی آ سکیںگے لیکن یہ شرط مذاکرات کرانے والی قوتیں ماننے کو تیار نہیں تھیں۔ مذاکرات میں شامل رہنے والی شخصیات کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کو 5 سال تک ملک سے باہر رہنے کی شرط پر محفوظ راستہ دینے کی پیشکش کی گئی تاہم وہ ماننے پر تیار نہیں ہیں۔
باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ موجودہ حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے تمام تردلائل کے باوجود پرویز مشرف ملک چھوڑنے پر تیار نہیں ہوئے، ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انھیں دوستوں،فوج کے ساتھیوں اور بین الاقوامی شخصیات کے ذریعے بہت سے پیغامات بھجوائے گئے تاہم وہ اپنے موقف پر ڈٹے رہے کہ اپنے خلاف ہر قسم کے مقدمات کا سامنا کریں گے۔
پرویز مشرف کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھوں نے کوئی کام نہ اکیلے کیا ہے اور نہ ہی آئین و قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ایک موقع پر وہ صرف اس حد تک مان گئے تھے کہ اگر انکا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا جائے تو ملک سے جانے کو تیار ہیں لیکن اپنی مرضی سے جب چاہیں واپس بھی آ سکیںگے لیکن یہ شرط مذاکرات کرانے والی قوتیں ماننے کو تیار نہیں تھیں۔ مذاکرات میں شامل رہنے والی شخصیات کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کو 5 سال تک ملک سے باہر رہنے کی شرط پر محفوظ راستہ دینے کی پیشکش کی گئی تاہم وہ ماننے پر تیار نہیں ہیں۔