غداری کیس مشرف کیخلاف ٹرائل کیلیے ٹریبونل بنانے پرغور

حکومت کی طرف سے بغاوت کیس میں سابق ڈکٹیٹر کیخلاف ٹرائل کے بارے میں واضح موقف اپنانے کا فیصلہ ہو چکا ہے

حکومت کی طرف سے بغاوت کیس میں سابق ڈکٹیٹر کیخلاف ٹرائل کے بارے میں واضح موقف اپنانے کا فیصلہ ہو چکا ہے. فوٹو: فائل

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی سماعت کیلیے 7 بینچ تشکیل دے دیے ہیں۔


3 فل بینچ اسلام آباد،2ڈویژن اور ایک فل بینچ لاہور جبکہ ایک ڈویژن بنچ کوئٹہ رجسٹری میں24سے28جون تک مقدمات کی سماعت کرے گا۔سابق ڈکٹیٹر جنرل (ر) پرویز مشرف کیخلاف بغاوت کیس کی سماعت پیر سے شروع ہوگی ، جسٹس جواد ایس خواجہ ، جسٹس خلجی عارف حسین اور جسٹس اعجاز افضل خان پر مشتمل بینچ یہ کیس سنے گا ۔سابق ڈکٹیٹرکیخلاف بغاوت کا مقدمہ چلانے کیلیے دائر درخواستوں پر سماعت فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوچکی ہے، درخواست گزاروںکی طرف سے جواب الجواب کے بعد اٹارنی جنرل کا بیان فیصلہ کن ہوگا۔

ادھر ایکسپریس کو ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت کی طرف سے بغاوت کیس میں سابق ڈکٹیٹر کیخلاف ٹرائل کے بارے میں واضح موقف اپنانے کا فیصلہ ہو چکا ہے،امکان ہے کہ اٹارنی جنرل بغاوت کیس کی سماعت کے دوران کسی بھی وقت حکومتی موقف سے عدالت کو آگاہ کرسکتے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کے قانون(ہائی ٹریزن ایکٹ ) کے تحت شکایت کے اندراج اور ٹرائل کیلیے ٹربیونل کے قیام کا جائزہ بھی لے رہی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story