اسلحہ کراچی میں نہیں بنتا دیگرصوبوں سے لایاجاتا ہے شرجیل میمن
وزیراعلیٰ یا کوئی بھی وزیرداخلہ ہو وہ خود بندوق لے کر سڑکوں پر نہیں آتا۔ شرجیل میمن
وزیراطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اسلحہ کراچی میں نہیں بنتا بلکہ پنجاب اوردیگر صوبوں سے لایا جاتا ہے ۔
گزشتہ دنوں اسلحہ سے بھرا ایک ٹرک سندھ کی ایکسائز پولیس نے پکڑا ہے جو پنجاب سے لایا جا رہا تھا ۔کراچی میں قیام امن کے لیے دیگر صوبے بھی اپنی سرحدوں کی نگرانی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں ۔ حکومت کاکام امن وامان کے اداروں کوبہتر پالیسی دینا اوراچھے افسران کو تعین کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ یا کوئی بھی وزیرداخلہ ہو وہ خود بندوق لے کر سڑکوں پر نہیں آتا۔ صوبے میں پولیس اور دیگر امن و امان کی بحالی کے ادارے اپنا کام مستعدی سے کررہے ہیں اب عدالتوں کوبھی اپنا کام کرنا چاہیے ۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتے کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ آج اسمبلی کے اجلاس میں فاتحہ خوانی کے موقع پرکچھ سیاسی جماعتوں کی جانب سے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ پر کی جانے والی تنقید بے جا تھی۔ سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو مکمل فری ہینڈ دیا ہوا ہے اور انھیں کہہ دیا گیا ہے کہ جرائم پیشہ عناصراوردہشت گرد چاہے جوکوئی ہواور ان کا تعلق کسی بھی سیاسی یامذہبی جماعت سے ہو ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ5 سال کے دوران سندھ حکومت نے نہ صرف سیکڑوں ٹارگٹ کلرز اور دہشت گردوں کوگرفتارکیا بلکہ اسی حکومت نے سندھ اسمبلی کے 2 ارکان سید رضاحیدراورسید منظرامام کے قاتلوں کوبھی پکڑا ہے اور وہ ان کا کیس آج عدالتوں میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی کے شہری خودکو بے یارو مددگار نہ سمجھیں،حکومت ان کے ساتھ ہے۔عوام بھی حکومت کاساتھ دیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اگر پولیس یا امن و امان کی بحالی کے ادارے کے کسی بھی اہلکار کی جرائم پیشہ عناصر سے رابطے کی اطلاع ملی تو اسے بھی کرمنل تصور کیا جائے گا اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
گزشتہ دنوں اسلحہ سے بھرا ایک ٹرک سندھ کی ایکسائز پولیس نے پکڑا ہے جو پنجاب سے لایا جا رہا تھا ۔کراچی میں قیام امن کے لیے دیگر صوبے بھی اپنی سرحدوں کی نگرانی کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کریں ۔ حکومت کاکام امن وامان کے اداروں کوبہتر پالیسی دینا اوراچھے افسران کو تعین کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ یا کوئی بھی وزیرداخلہ ہو وہ خود بندوق لے کر سڑکوں پر نہیں آتا۔ صوبے میں پولیس اور دیگر امن و امان کی بحالی کے ادارے اپنا کام مستعدی سے کررہے ہیں اب عدالتوں کوبھی اپنا کام کرنا چاہیے ۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتے کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ آج اسمبلی کے اجلاس میں فاتحہ خوانی کے موقع پرکچھ سیاسی جماعتوں کی جانب سے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ پر کی جانے والی تنقید بے جا تھی۔ سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو مکمل فری ہینڈ دیا ہوا ہے اور انھیں کہہ دیا گیا ہے کہ جرائم پیشہ عناصراوردہشت گرد چاہے جوکوئی ہواور ان کا تعلق کسی بھی سیاسی یامذہبی جماعت سے ہو ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ5 سال کے دوران سندھ حکومت نے نہ صرف سیکڑوں ٹارگٹ کلرز اور دہشت گردوں کوگرفتارکیا بلکہ اسی حکومت نے سندھ اسمبلی کے 2 ارکان سید رضاحیدراورسید منظرامام کے قاتلوں کوبھی پکڑا ہے اور وہ ان کا کیس آج عدالتوں میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ کراچی کے شہری خودکو بے یارو مددگار نہ سمجھیں،حکومت ان کے ساتھ ہے۔عوام بھی حکومت کاساتھ دیں۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اگر پولیس یا امن و امان کی بحالی کے ادارے کے کسی بھی اہلکار کی جرائم پیشہ عناصر سے رابطے کی اطلاع ملی تو اسے بھی کرمنل تصور کیا جائے گا اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔