حکومت طالبان سے مذاکرات کیلیے امریکی اشارے کی منتظر ہے امین فہیم
دہشت گردی قومی مسئلہ بن چکا،قابو پانے کیلیے پوری قوم کومل کرمقابلہ کرناہوگا، گفتگو
پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے سربراہ مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ حکومت طالبان سے مذاکرات کیلیے امریکی اشارے کی منتظر ہے۔
ہفتے کوپارلیمنٹ ہائوس کے باہرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم امین فہیم کا کہنا تھاکہ پشاورمیںمسجد پرحملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انھوں نے کہاکہ دہشتگردی کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ بن چکا ہے جس پر قابو پانے کے لیے پوری قوم کو مل کرمقابلہ کرناہوگا۔ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ جونہی امریکا کی طرف سے اشارہ ملے گا حکومت طالبان سے مذاکرات شروع کردے گی۔
آئی این پی کے مطابق مخدوم امین فہیم نے کہا کہ نومولودگی کے عمل سے گزرنے والی حکومت پرتنقید درست نہیں، کراچی میں متحدہ کے ایم پی اے کا قتل اور پشاور میں مسجد پرحملہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت واقعات ہیں جن کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ زیارت جیسے واقعات میں ملوث افراد کا پتہ لگانا حکومت کی ذمے داری ہے اورامید ہے کہ حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اورمضبوط اقدامات کرے گی۔
ہفتے کوپارلیمنٹ ہائوس کے باہرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مخدوم امین فہیم کا کہنا تھاکہ پشاورمیںمسجد پرحملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انھوں نے کہاکہ دہشتگردی کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ قومی مسئلہ بن چکا ہے جس پر قابو پانے کے لیے پوری قوم کو مل کرمقابلہ کرناہوگا۔ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ جونہی امریکا کی طرف سے اشارہ ملے گا حکومت طالبان سے مذاکرات شروع کردے گی۔
آئی این پی کے مطابق مخدوم امین فہیم نے کہا کہ نومولودگی کے عمل سے گزرنے والی حکومت پرتنقید درست نہیں، کراچی میں متحدہ کے ایم پی اے کا قتل اور پشاور میں مسجد پرحملہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت واقعات ہیں جن کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ سانحہ زیارت جیسے واقعات میں ملوث افراد کا پتہ لگانا حکومت کی ذمے داری ہے اورامید ہے کہ حکومت ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اورمضبوط اقدامات کرے گی۔