افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا عمل عارضی طور پر روکنے کا فیصلہ
افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل یکم مارچ سے دوبارہ شروع ہوگا
پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا عمل سردیوں کے باعث یکم دسمبر سے روکنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا عمل سرد موسم کے باعث یکم دسمبر سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو 28 فروری تک رکا رہے گا اور یکم مارچ سے دوبارہ شروع ہوگا۔ یو این ایچ سی آر کے مطابق واپسی کا عمل معطل ہونے کے بعد بھی پروف آف رجسٹریشن کارڈ موثر رہیں گے اور این ایچ سی آر کے رضاکارانہ واپسی دفاتر کھلے رہیں گے جبکہ رضاکارانہ واپسی فارم کے بغیر وطن واپس جانے والے مہاجرین کو امداد نہیں ملے گی۔
یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق اس وقت رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 14 لاکھ کے قریب ہے، خیبرپختونخوا سے مہاجرین کی واپسی کا عمل اضاخیل کیمپ سے ہوتا ہے، افغانستان میں برف باری کے باعث سفر میں مشکلات ہوتی ہیں اس لیے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل تین ماہ کے لیے روک لیا جاتا ہے، اب سرد موسم شروع ہوچکا ہے اس لیے یکم دسمبر سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل عارضی طور پر روکا جارہا ہے اور یکم مارچ سے دوبارہ شروع ہوجائے گا۔
اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم یو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کا عمل سرد موسم کے باعث یکم دسمبر سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو 28 فروری تک رکا رہے گا اور یکم مارچ سے دوبارہ شروع ہوگا۔ یو این ایچ سی آر کے مطابق واپسی کا عمل معطل ہونے کے بعد بھی پروف آف رجسٹریشن کارڈ موثر رہیں گے اور این ایچ سی آر کے رضاکارانہ واپسی دفاتر کھلے رہیں گے جبکہ رضاکارانہ واپسی فارم کے بغیر وطن واپس جانے والے مہاجرین کو امداد نہیں ملے گی۔
یو این ایچ سی آر کے ترجمان قیصر خان آفریدی کے مطابق اس وقت رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد 14 لاکھ کے قریب ہے، خیبرپختونخوا سے مہاجرین کی واپسی کا عمل اضاخیل کیمپ سے ہوتا ہے، افغانستان میں برف باری کے باعث سفر میں مشکلات ہوتی ہیں اس لیے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل تین ماہ کے لیے روک لیا جاتا ہے، اب سرد موسم شروع ہوچکا ہے اس لیے یکم دسمبر سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل عارضی طور پر روکا جارہا ہے اور یکم مارچ سے دوبارہ شروع ہوجائے گا۔