یمن میں حکومت اور حوثی باغیوں میں شدید جھڑپیں ہلاکتیں 149 ہوگئیں
یمن کی بندرگاہ حدیدہ کے حصول کے لیے حکومتی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید لڑائی ہورہی ہے
یمن کے ساحلی شہر حدیدہ میں حکومتی اور حوثی باغیوں کے درمیان ہونے والی تازہ جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 149 ہوگئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کی بندرگاہ حدیدہ کے حصول کے لیے حکومتی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 61 سے بڑھ کر 149 ہوگئی ہے۔
حکومتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ 24 گھنٹے سے جاری تازہ جھڑپ میں 70 سے زائد حوثی باغیوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے جب کہ صدر منصور ہادی کے 9 سیکیورٹی اہلکار بھی اس جھڑپ میں مارے گئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو صنعا کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
یمن کی بندرگاہ حدیدہ اپنے محل وقوع کے لحاظ سے خصوصی اہمیت کی حامل ہے، باغی جنگجوؤں کو اس بندرگاہ سے اسلحہ اور خوراک کی ترسیل ہوتی ہے، حکومتی فورسز حدیدہ بندرگاہ سے باغیوں کا قبضہ واگزار کرانے کے لیے کئی بار حملہ کر چکی ہیں۔
واضح رہے کہ یمن میں جاری جنگ کے دوران ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں جب کہ سیکڑوں لوگ اس جنگ کا شکار بن گئے، جنگ زدہ علاقوں میں خوراک کا قحط ہے جس کے باعث درجنوں بچے لقمہ اجل بن گئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کی بندرگاہ حدیدہ کے حصول کے لیے حکومتی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 61 سے بڑھ کر 149 ہوگئی ہے۔
حکومتی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ 24 گھنٹے سے جاری تازہ جھڑپ میں 70 سے زائد حوثی باغیوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے جب کہ صدر منصور ہادی کے 9 سیکیورٹی اہلکار بھی اس جھڑپ میں مارے گئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو صنعا کے اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
یمن کی بندرگاہ حدیدہ اپنے محل وقوع کے لحاظ سے خصوصی اہمیت کی حامل ہے، باغی جنگجوؤں کو اس بندرگاہ سے اسلحہ اور خوراک کی ترسیل ہوتی ہے، حکومتی فورسز حدیدہ بندرگاہ سے باغیوں کا قبضہ واگزار کرانے کے لیے کئی بار حملہ کر چکی ہیں۔
واضح رہے کہ یمن میں جاری جنگ کے دوران ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں جب کہ سیکڑوں لوگ اس جنگ کا شکار بن گئے، جنگ زدہ علاقوں میں خوراک کا قحط ہے جس کے باعث درجنوں بچے لقمہ اجل بن گئے ہیں۔