طالبان نے گلگت بلتستان میں 10 غیر ملکی سیاحوں سمیت 11 افراد کو قتل کردیا لاشیں اسلام آباد منتقل

سیاحوں کا قتل تنظیم سے منسلک’’جنود حفصہ‘‘ نامی گروپ نے کیا،ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان

قتل ہونے والے سیاحوں میں سے 3 کا تعلق چین، 5 کا یوکرائن، ایک کا روس اور ایک کا نیپال سے ہے۔ فوٹو: رائٹرز

نانگا پربت بیس کیمپ کے قریب ہوٹل میں طالبان نے فائرنگ کرکے 10 غیر ملکی سیاحوں سمیت 11 افراد کو قتل کردیا جن کی لاشیں پاک فضائیہ کےخصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد منتقل کردی گئیں جہاں 3 لاشوں کا پمز میں اور 7 کا پولی کلینک اسپتال میں پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔

سیکیورٹی حکام اور پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایک بجے کے قریب ہوٹل ميں گھس کا فائرنگ کر دی جس سے 10 غیر ملکی سیاح اور اور ان کے پاکستانی گائیڈ ہلاک ہوگئے، ہلاک ہونے والے غیرملکی سیاحوں میں سے 5 کا تعلق یوکرائن، 3 کا چین، ایک کا روس اور ایک کا نیپال سے ہے، لاشوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہیں۔


کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے گلگت بلتستان میں سیاحوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ کارروائی تنظیم سے منسلک''جنود حفصہ'' نامی گروپ نے کی۔

دوسری جانب صدر آصف زرداری اور وزیراعظم نوازشریف نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جب کہ قومی اسمبلی میں واقعے کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کر لی گئی،وزیراعظم نواز شریف نے واقعے میں ملوث دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کے احکامات جاری کرتے ہوئے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے، وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور ایسے کسی ظالمانہ اور غیرانسانی فعل کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سیاحوں کے لئے محفوظ ملک بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان مہدی شاہ نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ہے اور انہیں جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
Load Next Story