گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو معطل کردیا گیا وفاقی وزیرداخلہ
اب ریڈ زون میں داخل ہونے والی تمام فوجی گاڑیوں کی بھی چیکنگ ہوگی،چوہدری نثارعلی
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو معطل کر دیا گیا جب کہ سیاحوں کا قتل پاک چین دوستی خراب کرنے کی سازش ہے۔
وزیر داخلہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے غیر ملکی سیاحوں کےقتل کو پاک چین تعلقات خراب کرنے کی سازش قراردیا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو معطل کر دیا گیا ہے، ایک جانب ہم جنگ کی صوتحال میں ہیں تو دوسری جانب سار انظام کھوکھلا ہو چکا ہے، جن کی ذمہ داری ہے وہ کام نہیں کر رہے،نظام کی تبدیلی کے لیےسزااور جزا کا عمل ضروری ہے۔
چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ حملہ غیر ملکی سیاحوں پر نہیں پاکستان پر کیا گیا ہے، غیر ملکی سیاحوں کی سیکیورٹی متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ریڈ زون میں داخل ہونے والی تمام فوجی گاڑیوں کی بھی چیکنگ ہوگی جب کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے ایوان کو بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے، دہشت گردوں کو 2 گائیڈ بیس کیمپ تک لے کر گئے جن میں سے ایک کو قتل کردیا گیا جبکہ دوسرے گائیڈ کو سیکیورٹی اداروں نے اپنی تحویل میں لے کر اس سے تفتیش شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی اورملک میں ایک جانور بھی مرتا ہے تو تحقیقات کی جاتی ہے یہاں ہزاروں لوگ مرجاتے ہیں لیکن کوئی تحقیقات نہیں ہوتی، اداروں کو دو قدم آگے ہونا چاہئے مگر ہم دس قدم پیجھے ہیں، اس موقع پر قومی اسمبلی میں سیاحوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔
وزیر داخلہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے غیر ملکی سیاحوں کےقتل کو پاک چین تعلقات خراب کرنے کی سازش قراردیا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے چیف سیکریٹری اور آئی جی کو معطل کر دیا گیا ہے، ایک جانب ہم جنگ کی صوتحال میں ہیں تو دوسری جانب سار انظام کھوکھلا ہو چکا ہے، جن کی ذمہ داری ہے وہ کام نہیں کر رہے،نظام کی تبدیلی کے لیےسزااور جزا کا عمل ضروری ہے۔
چوہدری نثارعلی خان کا کہنا تھا کہ حملہ غیر ملکی سیاحوں پر نہیں پاکستان پر کیا گیا ہے، غیر ملکی سیاحوں کی سیکیورٹی متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ریڈ زون میں داخل ہونے والی تمام فوجی گاڑیوں کی بھی چیکنگ ہوگی جب کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں ریڈ الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ نے ایوان کو بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے، دہشت گردوں کو 2 گائیڈ بیس کیمپ تک لے کر گئے جن میں سے ایک کو قتل کردیا گیا جبکہ دوسرے گائیڈ کو سیکیورٹی اداروں نے اپنی تحویل میں لے کر اس سے تفتیش شروع کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی اورملک میں ایک جانور بھی مرتا ہے تو تحقیقات کی جاتی ہے یہاں ہزاروں لوگ مرجاتے ہیں لیکن کوئی تحقیقات نہیں ہوتی، اداروں کو دو قدم آگے ہونا چاہئے مگر ہم دس قدم پیجھے ہیں، اس موقع پر قومی اسمبلی میں سیاحوں کے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کر لی گئی۔