امریکی خفیہ ایجنسی کے رازافشا کرنیوالا سابق سی آئی اے اہلکار ہانگ کانگ چھوڑکرروس روانہ
امریکی سی آئی اے کا سابق اہلکار ایڈورڈ قانونی طریقے سے ہانک کانگ چھوڑ کر تیسرے ملک روانہ ہوا،ترجمان ہانگ کانگ حکومت
TOBA TEK SINGH:
انٹر نیٹ اور موبائل فون کے ذریعے عالمی طور پر لوگوں کی نگرانی کے امریکی پروگرام کو افشا کرنے والے سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن ہانگ کانگ چھوڑ کر ماسکو چلے گئے ہیں۔
ایڈورڈ اسنوڈن کے کئی انٹرویو شائع کرنے والے چینی اخبار "ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ" کے مطابق اسنوڈن ایروفلوٹ کی پرواز کے ذریعے ہانگ کانگ سے ماسکو کے لیے روانہ ہوئے،اخبار کا مزید کہنا تھا کہ روسی دارالحکومت اسنوڈن کی حتمی منزل نہیں ہے اور ممکن ہے کہ وہ یہاں سے ایکواڈور یا آئس لینڈ چلے جائیں۔
ہانگ کانگ کی حکومت نے بھی ایڈورڈ اسنوڈن کے ملک چھوڑ جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سابق سی آئی اے اہلکار قانونی طریقے سے ہانک کانگ چھوڑ کر تیسرے ملک روانہ گئے ہیں ، حکومتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہانگ کانگ کو امریکی حکومت کی جانب سے اسنوڈن کی حوالگی کے حوالے سے کوئی بھی درخواست موصول نہیں ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ ایڈورڈ اسنوڈن نے گزشتہ ماہ برطانوی اخبار کو امریکی حکومت کے نگرانی کے پروگرام کی معلومات فراہم کی تھیں اور وہ ہانگ کانگ میں مقیم تھے جہاں ان کے رہائشی ویزہ کی مدت اگلے ماہ ختم ہو رہی ہے۔ گزشہ روز امریکی عدالت نے وزارت دفاع کی درخواست پر ایڈورڈ پر فردِ جرم عائد کرتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ملزم کو جلد از جلد امریکا لانے کے لئے فوری کوششیں شروع کی جائیں۔
انٹر نیٹ اور موبائل فون کے ذریعے عالمی طور پر لوگوں کی نگرانی کے امریکی پروگرام کو افشا کرنے والے سی آئی اے کے سابق اہلکار ایڈورڈ اسنوڈن ہانگ کانگ چھوڑ کر ماسکو چلے گئے ہیں۔
ایڈورڈ اسنوڈن کے کئی انٹرویو شائع کرنے والے چینی اخبار "ساؤتھ چائنہ مارننگ پوسٹ" کے مطابق اسنوڈن ایروفلوٹ کی پرواز کے ذریعے ہانگ کانگ سے ماسکو کے لیے روانہ ہوئے،اخبار کا مزید کہنا تھا کہ روسی دارالحکومت اسنوڈن کی حتمی منزل نہیں ہے اور ممکن ہے کہ وہ یہاں سے ایکواڈور یا آئس لینڈ چلے جائیں۔
ہانگ کانگ کی حکومت نے بھی ایڈورڈ اسنوڈن کے ملک چھوڑ جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سابق سی آئی اے اہلکار قانونی طریقے سے ہانک کانگ چھوڑ کر تیسرے ملک روانہ گئے ہیں ، حکومتی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہانگ کانگ کو امریکی حکومت کی جانب سے اسنوڈن کی حوالگی کے حوالے سے کوئی بھی درخواست موصول نہیں ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ ایڈورڈ اسنوڈن نے گزشتہ ماہ برطانوی اخبار کو امریکی حکومت کے نگرانی کے پروگرام کی معلومات فراہم کی تھیں اور وہ ہانگ کانگ میں مقیم تھے جہاں ان کے رہائشی ویزہ کی مدت اگلے ماہ ختم ہو رہی ہے۔ گزشہ روز امریکی عدالت نے وزارت دفاع کی درخواست پر ایڈورڈ پر فردِ جرم عائد کرتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ملزم کو جلد از جلد امریکا لانے کے لئے فوری کوششیں شروع کی جائیں۔