ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے اعزاز واپس لے لیا
آنگ سان سوچی روہنگیا مسلمانوں پر مظالم رکوانے میں ناکام رہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل
میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ''ضمیر کی سفیر'' کا اعزاز واپس لے لیا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ کومی نائڈو نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے ''ضمیر کی سفیر'' کا اعزاز واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ آنگ سان سوچی روہنگیا مسلمانوں پر مظالم رکوانے میں ناکام رہی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ نے کہا کہ آنگ سان سوچی امید، حوصلے اور انسانی حقوق کی علمبردار نہیں رہیں، اس لئے ان کو 2009 میں دیا گیا ''ضمیر کی سفیر'' کا ایوارڈ واپس لے رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں ؛ آنگ سان سوچی کی اعزازی کینیڈین شہریت منسوخ
واضح رہے کہ آنگ سان سوچی کو ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے 15 سالہ گھریلو نظر بندی کے دوران ''ضمیر کی سفیر'' کا ایوارڈ دیا گیا تھا تاہم سوچی کو روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو نظر انداز کرنے اور خاطر خواہ حل پیش نہ کرنے پر یہ اعزاز واپس لے لیا گیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ کومی نائڈو نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے ''ضمیر کی سفیر'' کا اعزاز واپس لیتے ہوئے کہا ہے کہ آنگ سان سوچی روہنگیا مسلمانوں پر مظالم رکوانے میں ناکام رہی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ نے کہا کہ آنگ سان سوچی امید، حوصلے اور انسانی حقوق کی علمبردار نہیں رہیں، اس لئے ان کو 2009 میں دیا گیا ''ضمیر کی سفیر'' کا ایوارڈ واپس لے رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں ؛ آنگ سان سوچی کی اعزازی کینیڈین شہریت منسوخ
واضح رہے کہ آنگ سان سوچی کو ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے 15 سالہ گھریلو نظر بندی کے دوران ''ضمیر کی سفیر'' کا ایوارڈ دیا گیا تھا تاہم سوچی کو روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کو نظر انداز کرنے اور خاطر خواہ حل پیش نہ کرنے پر یہ اعزاز واپس لے لیا گیا ہے۔