امریکا پاکستان کو اقتصادی طور پر مستحکم دیکھنا چاہتا ہے ڈاڈمین

25 جون کو دبئی میں تاجروں کے اجلاس سے باہمی تجارت میں خاطر خواہ اضافہ ہوسکتا ہے۔

غریبوں کا معیار زندگی بلندکرنے کیلیے کوشاں ہیں، قونصلر جنرل کی تاجر وفد سے گفتگو۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

امریکی قونصلر جنرل مچل ڈاڈمین نے کہا ہے کہ 25 جون کو دبئی میں ہونے والے تاجروں کے اجلاس سے پاک امریکا تجارت میں خاطرخواہ اضافہ ہوسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کے دوران کیا۔ یہاںسے جاری ایک بیان کے مطابق مچل ڈاڈمین نے کہا کہ امریکا پاکستان کو اقتصادی طور پر مضبوط اور مستحکم ملک دیکھنے کا خواہاں ہے اور توقع ہے کہ مستقل قریب میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم اورتوانائی کے حوالے سے متعدد منصوبے امریکی ادارے یو ایس ایڈ کے زیراہتمام جاری ہیں اوران کا ملک یہاں غریبوں کے معیار زندگی کیلیے پوری طرح کوشاں ہے۔




اس موقع پربعض تاجروں کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے دونوں ملکوں کے درمیان بہتر تعلقات کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ بعض تاجروں نے ویزے کی حد 10 سال کرنے کی تجویز پیش کی جس پر مچل ڈاڈ مین کا کہنا تھا کہ اس پر باہمی گفت و شنید سے عمل کیا جارہا ہے۔ مچل ڈاڈ مین کا کہنا تھا کہ امریکا نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ مل کر کام کریگا۔ وزیر خارجہ جان کیری پاک امریکا تعلقات میں بہتری کیلیے جلد پاکستان کا دورہ کرینگے۔
Load Next Story